خیبرپختونخوا کے وزیر پختون یار کا الزام تراشی کرنے والوں کو قانونی نوٹس بھیجنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
خیبرپختونخوا کے وزیر حکومت پختون یار خان نے کردار کشی کرنے پر گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی، سابق وزیر بلدیات عنایت اللہ خان اور دیگر کو قانونی نوٹس بھیجنے کا اعلان کردیا۔
اپنے ایک ویڈیو بیان میں انہوں نے کہاکہ مجھ پر جو الزامات لگائے گئے ہیں، ان کا جواب دیا جائے، قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتا ہوں۔
واضح رہے کہ میڈیا پر خبریں سامنے آئی تھیں کہ صوبائی وزیر پختون یار کے حجرے پر چھاپے کے دوران 10 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، جہاں مبینہ طور پر اساتذہ کی بھرتیوں کے لیے پرچے حل کیے جارہے تھے۔
صوبائی وزیر پختون یار خان کا گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی,سابق وزیر بلدیات عنایت اللہ خان اور دیگر افراد کو کردار کشی اور جھوٹے الزامات پر قانونی نوٹس بھیجنے کا فیصلہ pic.
— WE News (@WENewsPk) May 11, 2025
میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ کارروائی کے دوران امتحانی پرچے اور جوابی شیٹس کے ساتھ ساتھ ایک لیپ ٹاپ، پرنٹر اور کمپیوٹر بھی ضبط کرلیا گیا۔
صوبائی وزیر پختون یار خان خود پر لگائے گئے الزامات کی تردید کررہے ہیں، جبکہ گورنر فیصل کریم کنڈی اور دیگر نے کہا ہے کہ وہ میرٹ کی پامالی کا جواب دیں۔
پختون یار خان کا کہنا ہے کہ میرا تعلق میرٹ کی بالادستی قائم رکھنے والی جماعت سے ہے، مجھ پر جو الزامات عائد کیے جا رہے ہیں ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
یہ بھی پڑھیں کوئی نوکری بیچے گا تو ذمہ دار میں ہوں گا، نو منتخب وزیر اعلیٰ بلوچستان، حلف اٹھالیا
انہوں نے کہاکہ اس حوالے سے انکوائری کمیٹی کا خیرمقدم کرتا ہوں، تحقیقات کے بعد حقیقت سامنے آ جائےگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اعلان پختون یار پی ٹی آئی خیبرپختونخوا قانونی نوٹس میرٹ کی بالادستی وزیر حکومت وی نیوزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اعلان پختون یار پی ٹی ا ئی خیبرپختونخوا قانونی نوٹس میرٹ کی بالادستی وزیر حکومت وی نیوز وزیر پختون یار پختون یار خان قانونی نوٹس
پڑھیں:
قدرتی مناظر کو نقصان، فیصل مسجد سمیت 50 سے زائد مساجد غیر قانونی قرار، مسمار کرنے کی تیاریاں
اسلام آباد ( نیوزڈیسک) ضلعی انتظامیہ نے پروٹیکشن آف نیچرل سینری آرڈیننس 1966 کے تحت پچاس سے زائد مساجد کو نوٹسز جاری کر دیے ہیں، فیصل مسجد سمیت کئی قدیم اور حکومتی قائم کردہ مساجد بھی ان نوٹسز کی زد میں آ گئی ہیں۔ فیصل مسجد سمیت 50 سے زائد مساجد کو غیر قانونی قرار دے دیا گیا، گرانے کی تیاریاں۔ ان مساجد کی تعمیر سے قدرتی مناظر کو نقصان پہنچا ہے اور یہ 1966 کے پروٹیکشن آف نیچرل سینری آرڈیننس کی خلاف ورزی ہے۔جن مساجد کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں ان میں اسلام آباد کی سب سے بڑی مسجد فیصل مسجد بھی شامل ہے۔ اسی طرح اسلام آباد کے راول ٹاؤن میں واقع مسجد کو بھی نوٹس جاری کیا گیا ہے جو خود سی ڈی اے نے کروڑوں کے بجٹ سے بنائی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مختلف حلقوں کے مجسٹریٹس نے مساجد کی انتظامیہ کو طلب کر کے تحریری جواب جمع کرانے کا کہا ہے۔
نوٹس کے اجراء کے بعد مذہبی حلقوں میں شدید تشویش اور اشتعال پایا جاتا ہے۔ متعدد علماء کرام، مدارس و مساجد کے منتظمین اور مذہبی جماعتوں کے نمائندوں نے اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے اسلام آباد انتظامیہ کی نااہلی اور مساجد اور مدارس کو غیر ضروری طور پر ہراساں کرنے کی کوشش قرار دیا۔ تمام مکاتب فکر کے مشترکہ فورم موومنٹ فار پروٹیکشن آف مساجد و مدارس کے قائدین نے اس سلسلے میں مشترکہ لائحہ عمل مرتب کیا ہے۔