خیبرپختونخوا میں اساتذہ کی بھرتیوں میں بے ضابطگی کا بڑا اسکینڈل سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے اساتذہ کی بھرتیوں کے لئے ایٹا ٹیسٹ میں سامنے آنے والی مبینہ بے ضابطگی کا سخت نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا کو معاملے کی اعلیٰ سطح انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔
وزیر اعلی سیکرٹریٹ نے اس سلسلے میں چیف سیکرٹری کو مراسلہ ارسال کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈا پور نے 10 مئی 2025 کو بنوں میں منعقدہ ایجوکیشنل ٹیسٹنگ اینڈ ایویلیوایشن ایجنسی (ایٹا) کے اسکریننگ ٹیسٹ میں مبینہ بے ضابطگی اور پیپر لیک ہونے کے واقعے کا سختی سے نوٹس لیا ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق ایک نجی گیسٹ ہاؤس سے چند افراد کو گرفتار کیا گیا جن کے قبضے سے ٹیسٹ کا سوالنامہ، ببل شیٹس، لیپ ٹاپس اور اسکیننگ مشینیں برآمد ہوئیں جبکہ اس دوراں ایٹا ٹیسٹ کا عمل جاری تھا۔
یہ واقعہ امتحانی نظام کی شفافیت اور نگرانی کے طریقہ کار پر سنگین سوالات اٹھاتا ہے۔ مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ نے بے ضابطگی کے اس مبینہ واقعے کو میرٹ اور شفافیت کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ واقعے کی مکمل اور بروقت انکوائری کروائی جائے۔
مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ تحقیقات کے لیے کسی سینئر افسر یا افسران کے گروپ کو نامزد کیا جائے گا جو واقعے کی مکمل چھان بین کر کے ذمہ داران کی نشاندہی اور تادیبی اقدامات کی سفارش کرے۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ اس وقت صوبے بھر میں ہزاروں اساتذہ کی بھرتیوں کے لیے ایٹا کے ذریعے امتحانات منعقد ہو رہے ہیں لہٰذا امتحانی نظام میں کسی بھی قسم کی بے ضابطگی نہ صرف امیدواروں کے مستقبل کو متاثر کرتی ہے بلکہ عوام کے اعتماد کو بھی مجروح کرتی ہے۔
وزیر اعلی نے ہدایت کی ہے کہ اس معاملے کی انکوائری میں نہ صرف موقع کے فوری حقائق بلکہ ایٹا کے نظام میں موجود ممکنہ کمزوریوں کا بھی جائزہ لیا جائے اور واقعے میں ملوث یا غفلت کے مرتکب کسی بھی شخص یا ادارے کے خلاف قانونی و انتظامی کارروائی کی سفارش کی جائے۔
علاوہ ازایں سیکریٹری ابتدائی و ثانوی تعلیم کو ہدایت کی گئی ہے کہ تمام اضلاع میں امتحانی انتظامات کا ازسرِنو جائزہ لیا جائے، ٹیسٹنگ کے عمل کی موثر نگرانی کو یقینی بنانا جائے اور اس سلسلے میں مقامی انتظامیہ اور ایٹا عملے کے درمیاں مربوط کوارڈینیشن کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعلی نے معاملے کی ہر لحاظ سے جامع انکوائری کرکے پندرہ دنوں کے اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی یے اور اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ صوبائی حکومت میرٹ، شفافیت اور احتساب کے اصولوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی: فائرنگ کے واقعے میں 3 افراد جاں بحق، وزیرِ داخلہ سندھ کا نوٹس
---فائل فوٹوکراچی کے علاقے پورٹ قاسم چورنگی پر فائرنگ کے واقعے میں 3 افراد جاں بحق جبکہ 2 زخمی ہوگئے۔
پولیس کے مطابق فائرنگ کا واقعہ رشتے کے تنازع پر پیش آیا، فائرنگ کرنے والے ملزم کو ٹریفک اہلکار نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا، ملزم کے قبضے سے پستول برآمد کر لیا گیا جبکہ واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔
دوسری جانب وزیرِ داخلہ سندھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ملیر سے فائرنگ کے واقعے کی تفصیلات طلب کر لیں۔
کراچی میں جناح اسپتال کے قریب فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق، 5 افراد زخمی ہوگئے، فائرنگ کا واقعہ دوران ڈکیتی پیش آیا۔
وزیرِ داخلہ سندھ ضیاء لنجار نے ہدایت کی کہ واقعے میں ملوث ملزم سے کوئی رعایت نہ کی جائے، امن و امان کو سبوتاژ کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں۔
دوسری جانب کراچی میں جناح اسپتال کے قریب فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق، 5 افراد زخمی ہو گئے، فائرنگ کا واقعہ دوران ڈکیتی پیش آیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جاں بحق شخص کی شناخت عمران کے نام سے ہوئی ہے اور وہ اسپتال کے باہر چائے پینے ہوٹل گیا تھا۔