مدرز ڈے کا کیک شہداء اور غازیوں کی ماؤں کے نام کرتا ہوں: گورنر سندھ
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
گورنر سندھ کامران ٹیسوری—فائل فوٹو
گورنر ہاؤس کراچی میں مدرز ڈے (یومِ ماں) سے متعلق تقریب منعقد ہوئی جس میں خواتین نے شرکت کی۔
اس موقع پر گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کیک کاٹا۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاک فوج نے اندھیروں میں بزدلانہ کارروائی نہیں کی۔
گورنر سندھ نے کہا کہ ہماری فوج نے دن کی روشنی میں فیصلہ کن حملے کر کے دشمن کے دانت کھٹے کیے۔
انہوں نے کہا کہ عوام مطمئن تھے، ان کا اعتماد افواج پاکستان پر تھا، اپنی ساری افواج کے سربراہان اور ڈی جی آئی ایس آئی کو مبارک باد دیتا ہوں، پوری دنیا نے دیکھا کہ پاکستان نے پہل نہیں کی۔
گورنر سندھ نے کہا کہ دنیا کو بتا دیا کہ پاکستان کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے، مدرز ڈے کا کیک پاکستان کے شہداء اور غازیوں کی ماؤں کے نام کرتا ہوں۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ منگل کو گورنر ہاؤس ایوانِ صدر روڈ پر یومِ اظہار تشکر منایا جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: گورنر سندھ نے کہا کہ
پڑھیں:
پشاور، جامعۃ الشہید عارف الحسینی میں ’’عظمت شہداء و استقبال محرم‘‘ کانفرنس
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا نام امن ایوارڈ کے لیے پاکستان کی جانب سے تجویز کرنے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے اس تجویز کو واپس لینے پر زور دیا گیا۔ کانفرنس سے مرکزی خطاب بزرگ عالم دین اور اسلامی نظریاتی کونسل کے سابق رکن علامہ سید افتخار حسین نقوی نے کیا۔ اسلام ٹائمز۔ جامعۃ الشہید سید عارف حسین الحسینی پشاور میں ’’عظمت شہداء و استقبال محرم‘‘ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں صوبہ بھر سے آئے علماء نے شرکت اور خطاب کئے۔ علماء نے محرم الحرام کی مجالس میں ایسی تقاریر پر زور دیا جو مطابق قرآن و فرامین محمد و آل محمد ہوں، ساتھ ہی امت میں اتحاد بڑھانے اور وطن عزیز کی سلامتی کے لیے مفید ہوں۔ مقررین نے محرم الحرام سے پہلے دو اسلامی اور ہمسایہ ممالک (پاکستان اور ایران) کے کفار یعنی گجرات کے قصاب مودی سرکار اور غاصب اسرائیل اور امریکہ کے مقابلے میں پاکستان اور ایران کی کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے محرم الحرام میں اس حوالے سے گفتگو کی ضرورت پر زور دیا۔ آخر میں ضلع کرم کی مشکلات اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا نام امن ایوارڈ کے لیے پاکستان کی جانب سے تجویز کرنے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے اس تجویز کو واپس لینے پر زور دیا گیا۔ کانفرنس سے مرکزی خطاب بزرگ عالم دین اور اسلامی نظریاتی کونسل کے سابق رکن علامہ سید افتخار حسین نقوی نے کیا۔