بھارت سے ہر محاذ پر کامیابی میں ماؤں کی دعاؤں کا کلیدی کردار ہے: گورنر سندھ
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری—فائل فوٹو
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ افواجِ پاکستان کے شیر دل سپوت پاکستانی ماؤں کی مثالی تربیت کا ثمر ہیں۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے ماؤں کے عالمی دن پر کہا کہ آج ماں کی عظمت، قربانی اور شفقت کو سلام پیش کرنے کا دن ہے۔
گورنر سندھ نے کہا کہ ماں کی گود انسان کی پہلی تربیت گاہ اور قومی کردار سازی کا مرکز ہے۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ یقین دلاتا ہوں ملک و قوم کے حالات بہت جلد بدلنے والے ہیں، پاکستان میں خوشحالی کے نئے دور کا آغاز جلد شروع ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماں صرف ایک رشتہ نہیں بلکہ پوری زندگی کا سرمایہ اور جیت کا حوصلہ ہے۔
حالیہ پاک بھارت کشیدگی کا حوالہ دیتے ہوئی انہوں نے کہا بھارت سے ہر محاذ پر کامیابی میں پاکستانی ماؤں کی دعاؤں کا کلیدی کردار ہے اور باہمت ماں ہی بہادر، محب وطن اور قربانی دینے والے جوان جنم دیتی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا
پڑھیں:
پولیس پر فائرنگ، مراد سعید کو پناہ دینے کا الزام، کامران بنگش بری
پراسیکیوشن نے کہا کہ کامران بنگش پر الزام ہے کہ انھوں نے سابق وفاقی وزیر مراد سعید کو پناہ دی تھی، کامران بنگش نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کی، واقعہ 20 اکتوبر 2023ء کو تھانہ چمکنی کے حدود میں پیش آیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے پولیس پارٹی پر فائرنگ اور مراد سعید کو پناہ دینے کے الزامات میں سابق صوبائی وزیر و پی ٹی آئی رہنما کامران بنگش کو بری کردیا۔ تفصیلات کے مطابق پولیس پارٹی پر فائرنگ اور دہشت گردی کیس میں نامزد سابق صوبائی وزیر کامران بنگش کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت میں ہوئی جو کہ جج اسد اللہ کے روبرو ہوئی۔ پراسیکیوشن نے کہا کہ کامران بنگش پر الزام ہے کہ انھوں نے سابق وفاقی وزیر مراد سعید کو پناہ دی تھی، کامران بنگش نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کی، واقعہ 20 اکتوبر 2023ء کو تھانہ چمکنی کے حدود میں پیش آیا تھا۔ کامران بنگش کے وکیل بیرسٹر سرور شاہ نے کہا کہ 20 اکتوبر 2023ء کو پولیس نے کامران بنگش کے حجرے پر چھاپہ مارا، پولیس کے مطابق کامران بنگش نے سابق وفاقی وزیر مراد سعید کو پناہ دی تھی۔
پولیس کے مطابق کامران بنگش نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کی لیکن ویڈیو موجود ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کامران بنگش خود پولیس کے ساتھ جارہے ہیں۔ کامران بنگش کے ایک اور وکیل علی زمان ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایسا کوئی ریکارڈ موجود نہیں کہ کامران بنگش نے پولیس پر فائرنگ کی یا مراد سعید کو پناہ دی، یہ مقدمہ سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا۔ عدالت نے عدالت عدم ثبوت کی بنا پر سابق صوبائی وزیر کامران بنگش کو بری کردیا۔