مودی حکومت آپریشن سندور اور جنگ بندی کی تفصیلات سے آگاہ کرے، اپوزیشن جماعتوں کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
بھارت کی اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم مودی سے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا۔
رپورٹ کے مطابق اپوزیشن جماعتوں نے مطالبہ کیا ہے کہ مودی حکومت پہلگام حملےکے بعد آپریشن سندور اور جنگ بندی سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کرے۔
اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے وزیراعظم مودی کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہےکہ اپوزیشن کی درخواست ہے کہ وزیراعظم پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلائیں۔
انہوں نے لکھا کہ عوام کے نمائندوں کا پہلگام حملے، آپریشن سندور اور ٹرمپ کی اعلان کردہ جنگ بندی پر تبادلہ خیال کرنا بہت ضروری ہے۔
راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ یہ آنے والے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہم سب کے مشترکہ عزم کے اظہارکا ایک موقع ہوگا، مجھے یقین ہے کہ وزیراعظم اس مطالبے پر سنجیدگی سے اور فوری غور کریں گے۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مودی حکومت نے گرو پتونت سنگھ کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی:- نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی کی بھارتی حکومت نے تحقیقاتی ادارے نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی ( این آئی اے( کے ذریعے امریکا میں قائم خالصتان حامی سکھ تنظیم سکھس فار جسٹس ایس ایف جے کے اعلیٰ عہدیدار گرو پتونت سنگھ پنن کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ مقدمہ غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے اور بھارتیہ نیا سنہتا (بی این ایس) کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ۔این آئی اے کی ایف آئی آر میں پنون پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے ان سکھ فوجیوں کے لیے 11 کروڑ روپے کے انعام کا اعلان کیا جو مودی کو ترنگا لہرانے سے روکیں گے۔ پنون نے خالصتان کے نقشے کی نقاب کشائی کی، جس میں پنجاب، دہلی، ہماچل پردیش، ہریانہ اور اتر پردیش شامل ہیں۔
پنون نے 10 اگست کو واشنگٹن سے ایک ویڈیو خطاب میں سکھ فوجیوں پر زور دیا تھا کہ وہ وزیراعظم نریندر مودی کے یوم آزادی کی تقریب میں دہلی میں پرچم کشائی کی تقریب کے دوران مزاحمت کریں۔
سیاسی مبصرین بتاتے ہیں کہ مودی حکومت اختلاف رائے کی آوازوں کو دبانے کے لیے این آئی اے، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور دیگر ریاستی تحقیقاتی اداروں کا استعمال کر رہی ہے، خواہ وہ مقبوضہ جموںوکشمیر ہو یا بھارت کی کوئی ریاست ، بی جے پی حکومت نے اپنے سیاسی مخالفین، حقوق کے لیے لڑنے والوں کا جینا کالے قوانین کے ذریعے حرام کر رکھا ہے۔ بھارت کی ریاستی دہشت گردی اب صرف مقبوضہ جموںوکشمیر تک محدود نہیں بلکہ اس نے عالمی سطح پر بھی اپنے پنجے گاڑھ رکھے ہیں۔