مودی حکومت آپریشن سندور اور جنگ بندی کی تفصیلات سے آگاہ کرے، اپوزیشن جماعتوں کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
بھارت کی اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم مودی سے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا۔
رپورٹ کے مطابق اپوزیشن جماعتوں نے مطالبہ کیا ہے کہ مودی حکومت پہلگام حملےکے بعد آپریشن سندور اور جنگ بندی سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کرے۔
اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے وزیراعظم مودی کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہےکہ اپوزیشن کی درخواست ہے کہ وزیراعظم پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلائیں۔
انہوں نے لکھا کہ عوام کے نمائندوں کا پہلگام حملے، آپریشن سندور اور ٹرمپ کی اعلان کردہ جنگ بندی پر تبادلہ خیال کرنا بہت ضروری ہے۔
راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ یہ آنے والے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہم سب کے مشترکہ عزم کے اظہارکا ایک موقع ہوگا، مجھے یقین ہے کہ وزیراعظم اس مطالبے پر سنجیدگی سے اور فوری غور کریں گے۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
آج بھارت غیر اعلانیہ ایمرجنسی سے گزر رہا ہے، کانگریس
پریس کانفرنس سے خطاب میں کانگریس کمیٹی کے صدر نے کہا کہ ہر جگہ آر ایس ایس کے لوگوں کو بیٹھا رکھا ہے اور وہاں دوسروں کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس کمیٹی کے صدر ملکارجن کھڑگے نے آج پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس کر مودی حکومت کو کئی محاذ پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے مودی حکومت پر الیکشن کمیشن کو کٹھ پتلی بنانے اور عدلیہ پر دباؤ بنائے جانے کا سنگین الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی جانب سے عدلیہ پر دباؤ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی)، سی بی آئی، انکم ٹیکس اور دیگر اداروں کو 11 سالوں سے اپوزیشن کا منہ بند کرنے کے کام پر لگایا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2024ء سے پہلے اراکین پارلیمنٹ کو معطل کر منمانے قانون بنائے گئے۔ پارلیمنٹ کی کارروائی سے یہ حکومت لگاتار بچنے کے لئے کم از کم میٹنگیں کر رہی ہے۔
الیکشن کمیشن سے متعلق ملکارجن کھڑگے کا کہنا ہے کہ مودی حکومت نے الیکشن کمیشن کو اپنی کٹھ پتلی بنا دیا ہے۔ اس کی ساکھ اور معتبریت چوپٹ ہو چکی ہے، وہ کسی بھی الیکشن کا پروگرام مودی کی پارٹی کی سہولت کو دیکھتے ہوئے طے کرتا ہے، وہ اپوزیشن کے سوالوں کا جواب بھی نہیں دیتا۔ مثال پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہ راہل گاندھی (مہاراشٹر معاملے پر) اعداد و شمار کے ساتھ اپنی بات کہہ رہے ہیں، لیکن الیکشن کمیشن ماننے کو تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن ایک کٹھ پتلی بن گئی ہے، جسے بی جے پی نے پکڑ رکھا ہے۔
کانگریس کمیٹی کے صدر کا کہنا ہے کہ مہاراشٹر میں پارلیمنٹ انتخاب کے دوران ہم نے سیٹیں جیتیں، لیکن 5 ماہ بعد ہی اسمبلی انتخاب میں نمبر بدل گئے۔ 5 سال میں جب ووٹر لسٹ بدلتا ہے تو 3-2 فیصد کا اضافہ ہوتا ہے، لیکن یہاں 5 ماہ میں ہی 8 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے کئی انتخاب لڑے اور لوگوں کو لڑوائے، لیکن ایسا میں نے کبھی نہیں دیکھا۔ انہون نے کہا کہ ہم لگاتار اس معاملے کو اٹھا رہے ہیں، لیکن الیکشن کمیشن کوئی بھی بات سننے کو تیار نہیں ہے، کیونکہ سبھی جگہ حکومت کا کنٹرول ہے، ہر جگہ آر ایس ایس کے لوگوں کو بیٹھا رکھا ہے اور وہاں دوسروں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔
ملکارجن کھڑگے نے مودی حکومت پر ملک کے وفاقی ڈھانچہ کو کمزور کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے ملک کے وفاقی ڈھانچہ کو لگاتار کمزور کیا ہے۔ مودی اپوزیشن کے وزرائے اعلیٰ کو بلا کر بات نہیں کرتے، جی ایس ٹی کا بقایہ وقت پر نہیں ملتا، بجٹ کا پورا پیسہ نہیں دیا جاتا۔ جمہوریت کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔ بی جے پی حکمراں ریاستوں کے لئے ایک قانون اور اپوزیشن حکمراں ریاستوں کے لئے دوسرا قانون ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم قدرتی آفات کے وقت بھی اپوزیشن ریاستوں کی کبھی کھل کر مدد نہیں کرتے۔