پاک بھارت جنگ بندی : بیک لاگ کی وجہ سے منسوخ اور تاخیر کا شکار ہونے والی فلائٹس کی صورت حال میں بہتری
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 12 مئی ۔2025 )پاک بھارت جنگ بندی کے اعلان کے بعد بحال کیے گئے فلائٹ آپریشن میں بیک لاگ کی وجہ سے منسوخ اور تاخیر کا شکار ہونے والی فلائٹس کی صورت حال بہتر ہونا شروع ہوگئی ہے نجی ٹی وی کے مطابق فلائٹ شیڈول میں بہتری آنا شروع ہوگئی ہے، 12 غیرملکی ایئر لائنز نے بھی پروازیں بحال کر دیں، فلائٹ شیڈول کے مطابق مختلف ایئرپورٹس سے پروازوں کی منسوخی کم ہوکر 50 رہ گئی ہے جو گزشتہ روز 150 تک جا پہنچی تھی.
(جاری ہے)
پاکستان ایوی ایشن اتھارٹی ( پی اے اے) کے ذرائع کے مطابق حج پروازوں کو معمول پر لانے کے لیے کوششیں جاری ہیں آج اسلام آباد سے محض 23 ، لاہور سے 14 اور کراچی سے 15 پروازیں منسوخ کی گئی ہیں پشاور کی 4 ، سیالکوٹ 2 اور فیصل آباد کی ایک پرواز منسوخ کی گئی ہے جبکہ آپریشنل وجوہات کے باعث سیالکوٹ ایئرپورٹ کی شارجہ دمام اور کویت سے 3 پروازیں لاہور منتقل کی گئی ہیں. واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پاک بھارت کشیدگی کی وجہ سے بار بار فضائی آپریشن معطل اور بحال کیا جاتا رہا پاکستان ایوی ایشن اتھارٹی (پی اے اے) کی جانب سے وقتاً فوقتاً نوٹم جاری کیے گئے تھے جس کی وجہ سے ایئرلائنز کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا اور بعض ایئرلائنز نے اپنا آپریشن روک دیا تھا. تاہم گزشتہ روز جنگ بندی کا اعلان ہونے کے بعد پاکستان نے اپنی فضائی حدود تمام پروازوں کے لیے مکمل طور پر کھول دی تھی لیکن ایئرلائنز اور مسافروں کو درپیش بعض مسائل کی وجہ سے پروازوں میں تاخیر کا سامنا ہے جب کہ بعض پروازیں منسوخ بھی کی گئی ہیں تاہم امید ہے ایک سے 2 روز میں صورت حال معمول پر آجائے گی.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی وجہ سے کی گئی گئی ہے
پڑھیں:
امریکا: حکومتی شٹ ڈاؤن سے فضائی نظام مفلوج، تین دن میں دو ہزار پروازیں منسوخ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکی ایئر ٹریفک کنٹرول مراکز میں عملے کی شدید کمی اور فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (FAA) کی جانب سے 40 بڑے ہوائی اڈوں پر پروازوں میں 4 فیصد کٹوتی کے حکم کے بعد امریکا کا فضائی نظام بری طرح متاثر ہو گیا ہے۔ جمعہ سے اتوار تک دو ہزار سے زائد پروازیں منسوخ جبکہ درجنوں تاخیر کا شکار ہوئیں۔
یہ واقعہ امریکا میں جاری حکومتی شٹ ڈاؤن کے آغاز سے اب تک فضائی سفر میں سب سے بڑا تعطل قرار دیا جا رہا ہے جو ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے جاری ہے، پروازوں میں کمی کا آغاز اس ہفتے 4 فیصد سے ہوا ہے جو 11 نومبر تک 6 فیصد، 13 نومبر تک 8 فیصد اور 14 نومبر تک 10 فیصد تک بڑھایا جائے گا۔
پروازوں کی منسوخی میں اسکائی ویسٹ، ساوتھ ویسٹ، اور انوائے ایئر سرفہرست رہیں، جبکہ یونائیٹڈ، ڈیلٹا اور امریکن ایئرلائنز کو بھی شدید تاخیر کا سامنا رہا،
امریکی وزیرِ ٹرانسپورٹیشن شون ڈفی نے خبردار کیا ہے کہ اگر شٹ ڈاؤن ختم نہ ہوا تو پروازوں میں کمی 20 فیصد تک پہنچ سکتی ہے، ایئر ٹریفک کنٹرولرز کو تنخواہیں نہیں مل رہیں، اسی لیے وہ مجبوری میں دوسرے کام کرنے لگے ہیں، کوئی ویٹر بن گیا ہے تو کوئی اوبر چلا رہا ہے، نتیجتاً وہ اپنے اصل کام پر نہیں آ پا رہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر صورتحال برقرار رہی تو مزید کنٹرولرز کام پر نہیں آئیں گے اور ہمیں ایئر اسپیس پر دباؤ کم کرنے کے لیے مزید پروازوں میں کٹوتی کرنا پڑے گی، جو 10 سے بڑھ کر 15 یا 20 فیصد تک جا سکتی ہے۔
وزیرِ ٹرانسپورٹ نے کانگریس سے فوری شٹ ڈاؤن ختم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آئیے حکومت کو دوبارہ کھولیں، سیاست اپنی جگہ رہے لیکن عوام اور مسافروں کو یرغمال نہ بنایا جائے، یہ بحران تاریخ کی طویل ترین بندش بنتا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ یکم اکتوبر سے جاری حکومتی شٹ ڈاؤن کے دوران وفاقی ملازمین، بشمول ایئر ٹریفک کنٹرولرز اور ٹرانسپورٹیشن سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن ( ٹی ایس اے) کے اہلکار، تنخواہوں کے بغیر خدمات انجام دے رہے ہیں، جس سے امریکی ہوائی سفر شدید متاثر ہو رہا ہے۔