جنگ بندی کے باوجود 24 بھارتی ائیرپورٹ بند، 444 پروازیں منسوخ
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
نئی دہلی(نیوز ڈیسک) پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی ہونے کے باوجود 24 بھارتی ائیرپورٹس تاحال بند ہیں۔تفصیلات کے مطابق دونوں مملک میں جنگ بندی کے باوجود24 ائیرپورٹ کا فلائٹ آپریشن آج بھی غیر فعال ہے، تمام طیارے بھی ہٹا لیے گئے ہیں جبکہ آج کی 444 پروازیں منسوخ ہوچکی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق امرتسر، سرینگر، جموں، لداخ، دھرم شالا،شملہ، آدم پور، چندی گڑھ سمیت مختلف شہروں میں آج بھی تمام پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 7 دن سے بند سری نگر ائیرپورٹ سے روزانہ کی 65 پروازیں منسوخ کردی گئیں، لداخ کے لیح کوشک ائیرپورٹ کی آج بھی تمام 30 پروازیں منسوخ ہیں جبکہ جموں ائیر پورٹ کی 30 پروازیں منسوخ ہیں اور تمام طیارے ہٹا لیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ دھرمشالہ کی 14،چندریگڑھ کی آج کی تمام 84 پروازیں، جودھ پور ایئرپورٹ کی 20 پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں، راجکوٹ ہیراسر ائیرپورٹ کی 20 پروازیں آج بھی منسوخ اور گجرات کے بھوج ائیرپورٹ سے بھی 10 پروازیں منسوخ کردی گئیں ہیں۔
اس کے علاوہ بھی بھارت کے متعدد ائیر پورٹس غیر فعال ہیں اور ان ائیرپورٹس سے آج کی شیڈول فلائٹس معطل کردی گئیں ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پروازیں منسوخ کردی آج بھی
پڑھیں:
1965 میں جنگ بندی سے قبل بھی بھارتی افواج کو بڑا نقصان پہنچا
جنگ بندی کے اطلاق سے قبل بھارتی افواج کی اپنے کھوئے ہوئے علاقے واپس حاصل کرنے کی کوشش ناکام رہی۔
سیالکوٹ اور جموں سیکٹر میں پاکستانی افواج نے اپنی برتری برقرار رکھی جبکہ پاک فضائیہ کی مدد سے دشمن کی حرکت کو بالکل محدود کر دیا۔
واہگہ اور اٹاری سیکٹر میں بھارتی افواج نے مایوسی کے عالم میں آخری مرتبہ دوبارہ حملہ کیا لیکن منہ کی کھائی۔ کھیم کرن سیکٹر میں بھارتی افواج نے دوبارہ ایک پورے ڈویژن سے حملہ کیا مگر اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔
راجستھان سیکٹر میں پاکستانی افواج نے ڈالی پر قبضہ کرنے کی بھارتی کوشش کو ناکام بنایا، اس حملے میں پاکستانی افواج نے 97 بھارتی فوجیوں کو قیدی بنایا جس میں 5 آفیسرز بھی شامل تھے۔
پاکستانی فوج نے صرف 24 گھنٹوں میں 80 سے زائد بھارتی سپاہیوں کو واصلِ جہنم کیا جبکہ پاکستان نیوی نے بھارتی حملہ آور فریگیٹ کو تباہ کر دیا۔
واہگہ اٹاری سیکٹر میں بھاری اسلحہ اور گولہ بارود لے جانے والے ایک بھارتی قافلے پر پاک فضائیہ نے حملہ کر کے اسے نیست و نابود کر دیا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی، جس میں کہا گیا کہ اقوام متحدہ کی گزشتہ دو قراردادوں پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ اب دونوں ممالک سے غیر مشروط جنگ بندی کا ’’مطالبہ‘‘ کیا گیا۔
پاکستان اور بھارت نے اس جنگ بندی کے مطالبے کو تسلیم کیا جس کے بعد 23 ستمبر کو جنگ بندی کا باقاعدہ اعلان کیا گیا۔