بیرسٹرگوہر، علی امین گنڈا پور اور عمر ایوب پر احتجاج کیس میں فرد جرم عائد کئے جانے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
بیرسٹرگوہر، علی امین گنڈا پور اور عمر ایوب پر احتجاج کیس میں فرد جرم عائد کئے جانے کا امکان WhatsAppFacebookTwitter 0 12 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹرگوہر، وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور اور اپوزیشن لیدر عمر ایوب پر 4 اکتوبر احتجاج کیس میں جلد فردجرم عائد کئے جانے کا امکان ہے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے خلاف 4 اکتوبر احتجاج کے کیس کی سماعت ہوئی۔ پراسیکیوشن کی جانب سے مقدمہ کا چالان پیش کر دیا گیا۔ آئندہ سماعت پرملزمان پرفردجرم عائد کئے جانے کا امکان ہے۔
کیس میں بیرسٹرگوہر ، علی امین گنڈا پور، بیرسٹرسیف ، عمر ایوب کو ملزمان نامزد کیا گیا ہے۔ سماعت کے دوران 29 پی ٹی آئی کارکن عدالت میں پیش کیا گیا۔ 4 کی حاضری سے استثنی درخواستیں دائر کی گئی ۔جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ کنڈی نے سماعت 17 جولائی تک ملتوی کر دی۔ پی ٹی آئی رہنماوں اور کارکنان کیخلاف تھانہ کورال میں مقدمہ درج ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیر داخلہ کا دہشت گرد تنظیموں سے بھی بھارت کی طرح نمٹنے کا اعلان وزیر داخلہ کا دہشت گرد تنظیموں سے بھی بھارت کی طرح نمٹنے کا اعلان ملک بھر کی موٹرویز کے اطراف پھلدار درخت اور وسیع شجرکاری کا فیصلہ،نجی شعبے کو سرکاری اراضی لیز پر دینے کی تجویز پاک بھارت جنگ بندی،دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان ہاٹ لائن پر بات چیت کا پہلا راونڈ مکمل بھارتی میڈیا بھارت کی بدترین شکست کا اعتراف کرنے لگا،پاک فضائیہ کی تعریفیں پاک بھارت کشیدگی، حکومت کا آئی ایم ایف کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ پاکستان نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر پھر سے اجاگر کر دیا، عمر عبداللہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عائد کئے جانے کا امکان علی امین گنڈا پور عمر ایوب کیس میں
پڑھیں:
وفاقی کابینہ اجلاس طلب، 27ویں ترمیم کی منظوری کا امکان
27ویں آئینی ترمیم کا ابتدائی مسودہ تیار، آئینی بینچ کی جگہ 9 رکنی عدالت، ججز کی مدت 70 سال، فیلڈ مارشل کو آئینی اختیارات دینے کی تجویز، بل سینیٹ میں پیش کیا جائے گا،ذرائع
این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کا شیٔر کم کرکے وفاق کا حصہ بڑھانے، تعلیم و صحت کے شعبے وفاقی حکومت کو دینے کی تجاویز،وزیراعظم کی ترمیم کیخاکے پر اتحادیوں سے صلاح و مشورے
وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس آج طلب کیا ہے جس میں 27ویں آئینی ترمیم کو منظوری کے لئے پیش کیے جانے کا امکان ہے۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی و معاشی صورتحال پرغورکیا جائے گا جبکہ اہم آئینی معاملات بھی ایجنڈے کا حصہ ہوں گے۔ مجوزہ ترمیم کے تحت فیلڈ مارشل کو آئینی اختیارات اور ججز کی عمر 70سال تک کرنے کی تجویز پر غور کیا جانے لگا ۔ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کے لیے قانونی مسودے کا خاکہ تیار کرلیا، جس کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں ۔وزیراعظم نے 27آئینی ترمیم کے خاکے پر اتحادیوں سے صلاح و مشورے کیے ہیں آج وفاقی کابینہ کے اجلاس سے مسودے کی منظوری کے بعد ترمیمی بل سینیٹ میں پیش کیا جائے گا۔ذرائع نے بتایا کہ سپریم کورٹ میں آئینی بینچ کی جگہ 9رکنی آئینی عدالت قائم کی جائے گی، سپریم کورٹ اور آئینی عدالت کے ججوں کی عمر کی بالائی حد 68 سے 70 سال تک کرنے کی تجویز ہے۔سامنے آنے والے مسودے کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کے تقرر میں ڈیڈ لاک کی صورت میں معاملہ سپریم جوڈیشل کمیشن کے سپرد کیا جائے گا، اعلی عدلیہ کے ججوں کی تقرری میں صدر، وزیراعظم کا کردار کم کر کے جوڈیشل کمیشن کا بڑھایا جائے گا۔ذرائع نے بتایا کہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کے ذریعے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئینی تحفظ دیا جائے گا، فیلڈ مارشل کو آئینی اختیارات بھی دیٔے جائیں گے، مجوزہ آئینی ترمیم کے تحت فیلڈ مارشل کا ٹائٹل تاحیات رہے گا۔ذرائع کے مطابق مجوزہ ترمیم کے تحت این ایف سی ایوارڈ میں وفاق کو صوبوں کے شیٔر سے مزید دس فیصد حصہ دینے کی تجویز ہے جب کہ تعلیم اور صحت کے شعبے وفاق کو دینے پر اتفاق رائے پیدا کیا جائے گا۔دوسری جانب ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ پیپلز پارٹی بلدیاتی اداروں کو آئینی طور پر مزید بااختیار بنانے پر تیار نہیں، بلدیاتی اداروں کو مزید اختیارات دینے کے حوالے سے تجویز پر مزید مشاورت کی جائے گی۔