پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی خیبر پختونخوا حکومت ابتدا ہی سے شہباز شریف کی وفاقی حکومت کی سیاسی بنیادوں اور پالیسیوں کی مخالف رہی ہے لیکن پاک بھارت کشیدگی کے موقع پر علی امین گنڈاپور کی حکومت پہلی بار وفاق کے ساتھ کھڑی نظر آئی۔

یہ بھی پڑھیں: ہمارے لیے سب سے پہلے پاکستان ہے، علی امین گنڈاپور

بھارتی جنگی جارحیت پر وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے فوری طور پر کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کیا اور صوبے میں انتظامات کرنے کی ہدایت جاری کی۔ خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف نے میڈیا کو بتایا کہ ان کی حکومت پاک فوج کے شانہ بشانہ ہے۔ کابینہ نے بھارتی جارحیت کی شدید مذمت کی اور منہ توڑ جواب دینے پر فوج کو خراج تحسین پیش کیا۔

خیبر پختونخوا حکومت نے پہلی بار وفاق کے ساتھ کھڑے ہو کر عملی اقدامات کیے۔ صوبے کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کی گئی، ریسکیو 1122 کو الرٹ کیا گیا، ضلعی افسران کو ڈیوٹی پر حاضری یقینی بنانے اور رابطہ کمیٹیاں بنانے کی ہدایت دی گئی۔ صوبائی حکومت نے سول ڈیفنس کے ذریعے سائرن نصب کیے، جبکہ مشرقی سرحد پر بھارتی جنگی جنون کے دوران مغربی سرحد پر دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے بھی انتظامات کیے گئے۔

کے پی حکومت پہلی بار شہباز شریف کے ساتھ کھڑی نظر آئی

پشاور کے سینیئر صحافی عمیر یاسر کے مطابق، حکومت بننے کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب علی امین گنڈاپور شہباز شریف کے ساتھ کھڑے نظر آئے اور پاک بھارت کشیدگی پر وفاقی حکومت کے فیصلوں کی مخالفت نہیں کی۔ عمیر یاسر کا کہنا ہے کہ علی امین کی حکومت سیاسی بنیادوں پر ہمیشہ وفاقی حکومت کے فیصلوں کی مخالفت کرتی رہی ہے، خاص طور پر افغان باشندوں کی واپسی کے حوالے سے شدید اختلافات موجود ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پارٹی کارکنوں کے دباؤ یا سیاسی حکمت عملی کے تحت علی امین اکثر اہم اجلاسوں میں شرکت سے گریز کرتے رہے ہیں اور شہباز شریف پر تنقید کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ تاہم، پاک بھارت معاملے پر علی امین نے بھی شہباز شریف کے ساتھ کھڑے ہونے کا فیصلہ کیا کیونکہ اس وقت ملک کو بیرونی خطرے کا سامنا تھا اور تمام اختلافات بالائے طاق رکھتے ہوئے قومی یکجہتی کا مظاہرہ کیا گیا۔

صرف حکومت ہی نہیں، پی ٹی آئی بھی حکومت کے ساتھ تھی

عمیر یاسر کے مطابق، نہ صرف خیبر پختونخوا حکومت بلکہ پاکستان تحریک انصاف بھی بھارتی جارحیت کے خلاف حکومت کے ساتھ کھڑی تھی۔ بیرسٹر گوہر نے واضح طور پر بیان دیا کہ ان کی جماعت افواج پاکستان کے ساتھ ہے اور بھارت کے خلاف حکومت کا ساتھ دے گی۔

صحافی و تجزیہ کار عارف حیات کے مطابق، پی ٹی آئی بھارت کے معاملے پر حکومت کے ساتھ تو کھڑی رہی، تاہم اس موقع سے سیاسی فائدہ اٹھانے کی بھی کوشش کی۔

عارف حیات نے بتایا کہ پی ٹی آئی نے ایک جانب حکومت کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا تو دوسری جانب عمران خان کی رہائی کا مطالبہ بھی اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا مؤوقف تھا کہ موجودہ حالات میں قومی یکجہتی کی ضرورت ہے اور عمران خان کو رہا کر کے مشاورتی عمل میں شامل کیا جائے۔

مزید پڑھیے: بھارتی جارحیت کیخلاف حکومت اور افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، علی امین گنڈاپور

عارف حیات نے مزید کہا کہ اگرچہ پی ٹی آئی قیادت حکومت کے ساتھ کھڑی رہی لیکن پارٹی ورکرز میں وہ جوش و جذبہ نظر نہیں آیا جو دیگر سیاسی جماعتوں میں دیکھنے کو ملا۔ اکثر جماعتوں نے افواج پاکستان کے ساتھ یکجہتی کے لیے ریلیاں نکالیں اور بھارت کے خلاف مظاہرے کیے، لیکن پی ٹی آئی کی جانب سے ایسی کوئی سرگرمی دیکھنے کو نہیں ملی۔

جنگ بندی کے بعد ملک بھر میں جشن کا سماں تھا مگر پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کے لیے احتجاج کر رہی تھی۔

عارف حیات کے مطابق پی ٹی آئی نے اس موقعے پر سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش ضرور کی تاہم حالات نے اچانک رخ بدل لیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاک بھارت کشیدگی وزیراعظم شہباز شریف وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاک بھارت کشیدگی وزیراعظم شہباز شریف وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور خیبر پختونخوا حکومت پاک بھارت کشیدگی علی امین گنڈاپور حکومت کے ساتھ کے ساتھ کھڑی شہباز شریف عارف حیات پی ٹی آئی کے مطابق کی حکومت کے لیے

پڑھیں:

اقلیتوں کو تمام حقوق حاصل ہیں، حکومت قومی دھارے میں ان کی شمولیت کے لیے پرعزم ہے، وزیراعظم

اسلام آباد:

وزیراعظم شہباز شریف نے اقلیتوں کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے اقوام عالم کے ساتھ کھڑا ہے، اور ان کی مذہبی آزادی کے لیے ہمیشہ کوشاں رہے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ اقلیتوں کی فلاح و بہبود حکومت کے ترجیحی فرائض میں شامل ہے، اور ان کی ناقابلِ فراموش خدمات کو قومی اثاثہ سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ آج پاکستان میں اقلیتوں کو تمام شہری و مذہبی حقوق حاصل ہیں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی 11 اگست 1947 کی تاریخی تقریر اقلیتوں کے محفوظ مستقبل کی نظریاتی ضمانت ہے، اور ہم اس عزم کی تجدید کرتے ہیں کہ اقلیتوں کو مساوی مواقع فراہم کر کے قومی ترقی میں ان کا کردار مزید مؤثر بنایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اقلیتوں کے جذبہ حب الوطنی اور ثقافتی ورثے سے لگاؤ پر فخر ہے، اور حکومت ان کی قومی دھارے میں بھرپور شمولیت کے لیے پُرعزم ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مون سون بارشیں کہاں اور کب تک؟ محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کر دی
  • اقلیتوں کو تمام حقوق حاصل ہیں، حکومت قومی دھارے میں ان کی شمولیت کے لیے پرعزم ہے، وزیراعظم
  • پاکستان میں آئین و قانون نام کی چیز نہیں رہی، علی امین
  • ایکسکلیوسیو انٹرویوز جولائی 2025
  • علی امین گنڈاپور کا ایک بار پھرعوامی مینڈیٹ چوری اور آئین کی پامالی کا الزام
  • ملک میں آئین اور قانون نام کی کوئی چیز نہیں ، انتقامی کارروائیاں عروج پر ہیں ، علی امین گنڈاپور
  • گورنر خیبرپختونخوا نے علی امین گنڈاپور کو " اچھا بچہ" قرار دے دیا
  • امن کیلئے حکومت کیساتھ ہیں: علی امین گنڈاپور کی زیرِسربراہی قبائلی عمائدین کے جرگے کا فیصلہ
  • علی امین اچھے بچوں کی طرح اسلام آباد سے ملنے والا ٹاسک مکمل کرتے ہیں، فیصل کریم کنڈی
  • وزیراعظم محمد شہباز شریف کا دو د ن میں پاک افغانستان بارڈر سے پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے فتنہ الخوارج کے 47 دہشت گردوں کو ہلاک کرنے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین