پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا تھا کہ ملکی سالمیت کا دفاع کیسے کرنا ہے یہ ہم بخوبی جانتے ہیں۔پاکستان کی جانب سے بھارت کو دیے گئے جواب کی گونج نہ صرف بھارت بلکہ پوری دنیا میں سنی گئی، پاکستان نے آپریشن”بُنْیَانٌ مَّرْصُوْص“ کے ذریعے بھارت کو منہ توڑجواب دیا، الحمدللہ! افواج پاکستان نے جو کہا، وہ کرکے دکھایا۔پاکستان نے متعدد بار بھارت کو خبردار کیا تھا کہ وہ پاکستان کی امن کی خواہش کوکمزوری نہ سمجھے، آرمی چیف نے اور ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا تھا کہ کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ الحمدللہ آپریشن”بُنْیَانٌ مَّرْصُوْص قوم سے کیے گئے اس وعدے کی تکمیل ہے۔آرمی چیف نے قرآن کریم کی آیات کا حوالہ دے کر کہا تھا کہ اللہ کی مدد اور نصرت سے یہ کتنی مرتبہ ہوا کہ ایک چھوٹی طاقت نے بڑی طاقت کو شکست دی۔تاریخ نے یہ ثابت کیا ہے کہ افواج پاکستان اور قوم ہر جارحیت کے خلاف پوری قوت سیسہ پلائی ہوئی دیوار ثابت ہوئے ہیں۔عالمی سطح پر پاک فوج نے بھارت پر اپنی برتری ثابت کر دیآرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا تھا کہ علاقائی سالمیت اورخودمختاری کے تحفظ کیلئے پاکستان میں بھرپور دفاعی صلاحیت موجود ہے،ملکی سالمیت کا دفاع کیسے کرنا ہے یہ ہم بخوبی جانتے ہیں، انہوں نے کہا تھا کہ 13 لاکھ بھارتی فوج اپنے تمام تر ہتھیاروں سے ہمیں ڈرا اوردھمکا نہیں سکتی۔آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا تھا کہ ہمارے آباؤ اجداد نے اور ہم نے اس ملک کو بنانے کے لیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور ہم اس کی حفاظت کرنا بھی جانتے ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل ارشد شریف نے کہا تھا کہ ہم بھارت کی طاقت، مکاری اور جارحیت سے مرعوب ہونے والی قوم نہیں ہے، اب ہمارے جواب کا انتظار کرو۔دفاعی ماہرین نے کہا کہ دنیا نے دیکھا افواج پاکستان نے بھارتی جارحیت پر کس طرح منہ توڑجواب دے کر بھارت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا۔ افواج پاکستان نے اپنے جذبہ شوق شہادت اور عمل سے یہ ثابت کر دیا کہ دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو نقصان پہنچانے کا تصور بھی نہیں کر سکتی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: افواج پاکستان نے کہا تھا کہ پاکستان نے جانتے ہیں بھارت کو آرمی چیف

پڑھیں:

پاکستان اور آزربائیجان کے درمیان تجارت اور دفاع کے شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق

سٹی 42 : وزیراعظم شہبازشریف اور آذربائیجان کے صدر الہام علیوو کے درمیان آج اس آزر بائیجان کے صدارتی محل میں ملاقات ہوئی۔ چیف آف دی آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی اس موقع پر موجود تھے۔

 وزیراعظم نے آذربائیجان کے یومِ فتح کی تقریب میں شرکت کی دعوت دینے پر آذربائیجان کے صدر کا شکریہ ادا کیا۔ شہباز شریف نے آذربائیجان کی حکومت اور عوام کو یوم فتح پر مبارکباد دی جو آرمینیا کے خلاف کاراباخ کی آزادی کی 44 روزہ جنگ میں تاریخی فتح کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ آذربائیجان کی فتح نے خود ارادیت کے لیے جدوجہد کرنے والے مظلوم لوگوں خصوصاً بھارتی کے زیر تسلط مقبوضہ جموں و کشمیر اور فلسطینی عوام  کے لیے ایک امید کی کرن ہے۔

ڈالر کی قیمت میں کمی

 دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا اور سیاسی، تجارت اور سرمایہ کاری، توانائی، روابط اور دفاع کے شعبوں میں اپنے کثیر الجہتی تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔ 

وزیر اعظم شہباز شریف نے آذربائیجان کے صدر الہام علیوو کو دورہء پاکستان کی دعوت دی جسے انہوں نے خوش اسلوبی سے قبول کر لیا۔

علاوہ ازیں وزیراعظم نے اس سال کے شروع میں آرمینیا کے ساتھ تاریخی امن معاہدے پر دستخط کرنے پر صدر علییف کو سراہا۔ صدر الہام علیوف نے قرہ باغ کے علاقے پر غیر قانونی قبضے کے خلاف منصفانہ جدوجہد میں آذربائیجان کی مسلسل حمایت پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے جنوبی ایشیاء میں علاقائی استحکام کو فروغ دینے میں پاکستان کے کردار کو بھی سراہا۔ 

روزِ اول سے پاکستان کو ڈیجیٹل نیشن بنانے کیلئے اقدامات کو اولین ترجیح دی؛ وزیراعظم

متعلقہ مضامین

  • سیلینا جیٹلی کا فوجی بھائی یو اے ای میں گرفتار، بھارتی اداکارہ کا اہم بیان بھی سامنے آگیا
  • پاکستان سے جنگ نہ کرنا، بھارت کو انتباہ
  • 27ویں آئینی ترمیم : چیف آف ڈیفینس فورسز کا عہدہ آرمی چیف کے پاس ہی رہے گا، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • پاک افغان مذاکرات ناکام ‘طالبان کی ڈھٹائی پر ثالثوں نے بھی ہاتھ اٹھالیے
  • آذربائیجان کی بہادر افواج نے بلند حوصلے سے کامیابی حاصل کی؛ وزیراعظم
  • اسرائیلی جارحیت میں نئی شدت: غزہ میں سرنگوں کی فوری تباہی کا حکم
  • پاک افغان مذاکرات ختم ہوچکے، طالبان کی ڈھٹائی پر ثالثوں نے بھی ہاتھ اٹھالیے: وزیر دفاع
  • پاک افغان مذاکرات ناکام؛ طالبان کے رویے پر ثالث بھی مایوس ہو گئے، خواجہ آصف
  • سہ ملکی سیریز،لاہور، راولپنڈی میں میچز کیلئے فوج، رینجرز طلب
  • پاکستان اور آزربائیجان کے درمیان تجارت اور دفاع کے شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق