بینظیرانکم سپورٹ پروگرام اور Karandaaz ادائیگی کے ڈیجیٹل نظام کے نفاذ کیلئے تیار
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مئی2025ء) چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹرروبینہ خالد نے بی آئی ایس پی ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں کار انداز کے چیف ڈیجیٹل آفیسر شرجیل مرتضیٰ کے ہمراہ اہم ملاقات کی جس کا مقصد ملک کے سات منتخب مرکزی اضلاع میںراست کے ذریعے ڈیجیٹل ادائیگیوں کے نظام کے پائلٹ منصوبے کو تیز رفتاری سے لانچ کرنا تھا ۔
چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے مستحقین کو سہولت کی فراہمی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مستحقین کی نقل و حرکت اور بائیومیٹرک تصدیق نہایت اہم ہے اوراس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ انہوںنے کہاکہ ہمارا مقصد اپنی ایک کروڑ مستحق خواتین کی زندگیوں کو آسان بنانا ہے۔انہوںنے کہاکہ ہمیں ایک فعال اور بروقت حکمت عملی اختیار کرنی چاہیے تاکہ منصوبے کا شفاف اور کامیاب نفاذ یقینی بنایا جا سکے۔(جاری ہے)
کار انداز کے چیف ڈیجیٹل آفیسر شرجیل مرتضیٰ نے چیئرپرسن کو پائلٹ پراجیکٹ کی موجودہ پیشرفت سے آگاہ کیا اور کہا کہ پائلٹ منصوبے انتہائی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں اور ہم بی آئی ایس پی ٹیم کے ساتھ مل کر اس منصوبے کی کامیابی کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔اجلاس میں پائلٹ بنیادوں پر موبائل والٹ کے ذریعے ادائیگیوں کے طریقہ کار پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا تاکہ اس کی افادیت اور کارکردگی کا جائزہ بھی لیا جا سکے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ منصوبے کی رفتارکو مزید تیز کرنے کے لیے دیگر شراکت دار اداروں کو بھی مشاورت میں شامل کیا جائے گا۔ اجلاس میں کاراندازسے زوہیب اورعمر جبکہ بی آئی ایس پی سے ڈی جی کنڈیشنل ٹرانسفرز جناب انعام الرحمٰن ملک نے بھی شرکت کی اور منصوبے کے آپریشنل پہلوؤں پر اپنی قیمتی آرا پیش کیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بی ا ئی ایس پی
پڑھیں:
آل لیڈیز ہیلتھ ورکرز پروگرام یونین کا سندھ اسمبلی گے دھرنا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:(کامرس رپورٹر)آل لیڈی ہیلتھ ورکرز کی چئیر پرسن محترمہ بشری آرائیں نے کہا کہ ہمارا احتجاج اور دھرنے دینے کا مقصد یہ تھا کہ ہمارے پروگرام کی نجکاری کی جارہی تھی سندھ لیڈی ہیلتھ ورکرز کو پرائیویٹ کمپنی کے حوالے کیا جارہا تھا ہم نے پروٹیسٹ کیا سندھ گورنمنیٹ نے ہمارہ مطالبہ مانتے ہو? ایک لیٹر کے ڈریعے سندہ لیڈیز ھیلتھ ورکرز پروگرام کو پرائیویٹ نہی کیا جائیگا کی یقین دھانی کے طور پے دیا ہے۔ ہمارا دوسرا مطالبہ تھا کہ ادارے کا پرانہ بیسک ڈیزائن بحال کیا جا? اور ختم کی گء ٹیکنیکل 19 پوسٹیں بحال کی جائیں۔ 31 سال سروس کی ہے تو ہماری پینشن اور ریٹائرمینٹ کے مسائل کو بھی سنجیدگی کے ساتھ حل کیا جاے ہمارا اہم مطالبہ یہی تھا کہ پرائویٹازیشن جو کہ ریٹرن میں دیدیا گیا ہے اپگریڈیشن اور دیگر مسائل کیلئے بھی کوششیں جاری ہیں ظاہر ہے کہ جب ہمارا پروگرام رہیگا تو باقی مسائل کیلئے بھی بات چیت ہوگی اپنے حقوق کیلئے مقابلہ کرینگے جب پروگرام ہی نہی رہیگا تو مسائل کیسے حل ہوسکتے ہیں ہم اس بات پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ ہمارا پروگرام پرائیویٹ ہونے سے بچ گیا ہم حکومت سندھ میڈیا کے نمائندوں اور اپنے کارکنوں کے بیحد شکر گزار ہیں کہ ایسے حالات میں ہمارا بھرپور ساتھ دیا۔