کوئٹہ کے مقامی مدرسہ میں خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی رہنماء عبدالرحمٰن رفیق نے کہا کہ مظلوم فلسطینیوں کیلئے آواز بلند کرنا ہر مسلمان کی دینی اخلاقی اور انسانی ذمہ داری ہے۔ ہم نے ہمیشہ امت مسلمہ کے مظلوموں کی حمایت کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء مولانا عبدالرحمٰن رفیق نے کہا ہے کہ مظلوم فلسطینی عوام پر جاری اسرائیلی مظالم پر خاموشی اختیار کرنا انسانیت کے اصولوں کے منافی ہے۔ مظلوم فلسطینیوں کے لیے آواز بلند کرنا ہر مسلمان کی دینی اخلاقی اور انسانی ذمہ داری ہے۔ جمعیت علمائے اسلام نے ہمیشہ امت مسلمہ کے مظلوموں کی حمایت کی ہے اور موجودہ حالات میں ملک بھر میں فلسطین کے حق میں اجتماعات ریلیاں اور احتجاجی مظاہرے منعقد کرکے یکجہتی کا عملی مظاہرہ کیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ کے مقامی مدرسہ میں منعقدہ دستار فضیلت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس سے جے یو آئی کے دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کے نہتے عوام پر اسرائیلی ریاست کی جارحیت کے خلاف 15 مئی کو کوئٹہ میں "اسرائیل مردہ باد ملین مارچ" دنیا کو یہ پیغام دے گا کہ امت مسلمہ اپنے مظلوم بھائیوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ انہوں نے کارکنوں کو سختی سے تاکید کی کہ ملین مارچ کی کامیابی کے لئے بھرپور محنت کریں۔ عوام الناس کو اس میں بھرپور شرکت کی دعوت دیں اور ہر سطح پر اس مقصد کو اجاگر کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

منی پور میں مسلمان معذور نوجوان کا قتل؛بھارت میں اقلیتوں کیخلاف بڑھتا ظلم و تشدد

منی پور میں مسلمان معذور نوجوان کے قتل کے واقعے سے بھارت میں اقلیتوں کے خلاف بڑھتا ہوا ظلم و تشدد ثابت ہوگیا۔

بھارت اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کے لیے مکمل طور پر غیر محفوظ ملک بن چکا ہے۔ بھارتی ریاست منی پور میں فرقہ وارانہ فسادات کے بعد اب نسلی اور مذہبی تشدد کا نیا دور شروع ہو چکا ہے جب کہ مودی حکومت اس کے سامنے مکمل طور پر بے بس دکھائی دے رہی ہے۔

مودی سرکار کی آشیرباد سے فرقہ وارانہ تشدد کا دائرہ میتی-کُکی تصادم سے بڑھ کر مسلم اکثریت تک پہنچ گیا ہے اور اسی کا نتیجہ ہے کہ مسلح میتی تنظیم کے کمانڈر لانگجام کھبا سنگھ بوئی نے معذور مسلم شہری کو اغوا کر کے قتل کر دیا۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق 24 سالہ محمد چیسام عبدالقادر 11 جون کو لاپتا ہوا تھا۔ متاثرہ  شخص  کی لاش 17 جون کو دفن شدہ حالت میں ملی، جس کے بعد  معذور مسلم نوجوان کے قتل پر مسلم کمیونٹی شدید احتجاج   کررہی ہے۔

بھارتی اخبار کے مطابق پولیس نے صرف ظاہری کارروائی کے لیے 10 افراد کو گرفتار کیا، تاہم اصل ملزمان اب بھی آزاد ہیں۔ گرفتار افراد میں آرمبائی ٹینگول کے کارکنان اور عام شہری شامل ہیں۔

منی پور جیسی حساس سرحدی ریاست میں مودی سرکار کی عدم دلچسپی روز بروز بڑھتے تشدد کو ہوا دے رہی ہے۔ شہری ملیشیا کو ہاتھ میں لے کر نفرت کی سیاست پروان چڑھ رہی ہے۔

مئی 2023 سےجاری میتی اور کُکی کشیدگی میں 200 سے زائد افراد ہلاک اور  60,000 بے گھر ہو چکے ہیں جب کہ  قانون و انتظامیہ مکمل ناکام ہیں۔  معذور مسلم شخص کے قتل کے واقعے نے نسلی بنیادوں پر نشانہ بنانے اور منی پور میں شدت پسند تنظیموں کی بڑھتی ہوئی لا‌قانونیت کے حوالے سے گہری تشویش پیدا کر دی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  •  عوام دوست بجٹ بنانے کیلئے معاشی ٹیم نے شب و روز محنت کی:وزیراعظم  
  • پنجاب بجٹ میں عوام کیلئے کچھ بھی نہیں، یہ آئی ایم ایف کا بجٹ ہے: جاوید قصوری
  • ماہانہ کتنی تنخواہ پر کتنا ٹیکس ادا کرنا ہوگا؟ سرکاری ملازمین کیلئے بڑی خبر آگئی
  • دو عام تعطیلات، عوام کیلئے اہم خبر
  • محرم الحرام کا چاند دیکھنے کیلئے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس جاری
  • بجٹ کو عوام دشمن قرار دے کر ملک گیر احتجاج کا اعلان کرنے والے پیپلز پارٹی کا بڑا یوٹرن
  • کوئٹہ، شیعہ علماء کونسل اور جماعت اہلسنیت کے وفود کی ایرانی قونصل جنرل سے ملاقات
  • بجٹ کو قومی اسمبلی سے منظور کرانے کیلئے تندہی سے کام کرنا ہوگا، وزیراعظم
  • سندھ کے عوام کیلئے بڑی خوشخبری، مختلف ریونیو چارجز کم کردیے گئے
  • منی پور میں مسلمان معذور نوجوان کا قتل؛بھارت میں اقلیتوں کیخلاف بڑھتا ظلم و تشدد