مظلوم فلسطینیوں کیلئے آواز بلند کرنا ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے، عبدالرحمٰن رفیق
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
کوئٹہ کے مقامی مدرسہ میں خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی رہنماء عبدالرحمٰن رفیق نے کہا کہ مظلوم فلسطینیوں کیلئے آواز بلند کرنا ہر مسلمان کی دینی اخلاقی اور انسانی ذمہ داری ہے۔ ہم نے ہمیشہ امت مسلمہ کے مظلوموں کی حمایت کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء مولانا عبدالرحمٰن رفیق نے کہا ہے کہ مظلوم فلسطینی عوام پر جاری اسرائیلی مظالم پر خاموشی اختیار کرنا انسانیت کے اصولوں کے منافی ہے۔ مظلوم فلسطینیوں کے لیے آواز بلند کرنا ہر مسلمان کی دینی اخلاقی اور انسانی ذمہ داری ہے۔ جمعیت علمائے اسلام نے ہمیشہ امت مسلمہ کے مظلوموں کی حمایت کی ہے اور موجودہ حالات میں ملک بھر میں فلسطین کے حق میں اجتماعات ریلیاں اور احتجاجی مظاہرے منعقد کرکے یکجہتی کا عملی مظاہرہ کیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ کے مقامی مدرسہ میں منعقدہ دستار فضیلت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس سے جے یو آئی کے دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کے نہتے عوام پر اسرائیلی ریاست کی جارحیت کے خلاف 15 مئی کو کوئٹہ میں "اسرائیل مردہ باد ملین مارچ" دنیا کو یہ پیغام دے گا کہ امت مسلمہ اپنے مظلوم بھائیوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ انہوں نے کارکنوں کو سختی سے تاکید کی کہ ملین مارچ کی کامیابی کے لئے بھرپور محنت کریں۔ عوام الناس کو اس میں بھرپور شرکت کی دعوت دیں اور ہر سطح پر اس مقصد کو اجاگر کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
سیلز ٹیکس رجسٹر تاجروں کیلئے سیل پوائنٹ کو ایف بی آر سسٹم سے منسلک کرنا لازمی
کراچی (نوائے وقت رپورٹ+این این آئی) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت معیشت کو دستاویزی شکل دینے کے مشن کے تحت سیلز ٹیکس رجسٹرڈ افراد کے لیے سخت قوانین تیار کر لیے ہیں۔ نئے قوانین کے مطابق پوائنٹ آف سیل کو ایف بی آر کے کمپیوٹرائزڈ سسٹم سے منسلک کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ کاروباری مقامات کی نگرانی کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں گے جبکہ بنک کارڈ مشینیں اور آن لائن کاروبار کو بھی ایف بی آر کے سسٹم سے لنک کرنا ہو گا۔ ایف بی آر کے مطابق الیکٹرانک رسیدوں کا اجرا، ڈیبٹ، کریڈٹ کارڈ مشین، کیو آر کوڈ اور دیگر ڈیجیٹل ادائیگیوں کے نظام کو ایف بی آر سے منسلک کرنا لازمی ہو گا۔ آن لائن فروخت کے لیے ویب سائٹس، سافٹ ویئرز اور موبائل ایپلی کیشنز بھی ایف بی آر کے سسٹم سے مربوط ہوں گی۔ سیلز ٹیکس رجسٹرڈ افراد کو ٹیکس افسر کو کاروباری احاطے اور ریکارڈ تک رسائی دینا ہو گی۔ الیکٹرانک انوائسنگ سافٹ ویئر میں خرابی کی صورت میں ایف بی آر کو فوری اطلاع کرنا لازم ہو گا جبکہ سسٹم سے چھیڑ چھاڑ پر جرمانے اور پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انٹرنیٹ یا بجلی کی بندش کی صورت میں جاری کردہ آف لائن انوائسز کو24 گھنٹوں کے اندر سسٹم پر اپ لوڈ کرنا ضروری ہو گا۔ ایف بی آر ٹیکس چوری کی روک تھام کے لیے انفورسمنٹ نیٹ ورک قائم کرے گا اور کیو آر کوڈ یا ایف بی آر کے منفرد نمبر کے بغیر انوائسز جاری کرنے پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔کاروباری مقامات پر ایف بی آر کا لوگو اور انضمام کا سائن بورڈ نمایاں جگہ پر آویزاں کرنا ہو گا۔ انوائسز کا یومیہ، ہفتہ وار اور ماہانہ ریکارڈ مرتب کرنا اور ڈیٹا چھ سال تک محفوظ رکھنا بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔ ایف بی آر تکنیکی آڈٹ کے لیے ہدایات بھی جاری کر سکتا ہے۔