Islam Times:
2025-11-10@14:54:28 GMT

ٹرمپ کی طرف سے سیز فائر کا اعلان حیران کن ہے، کانگریس

اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT

ٹرمپ کی طرف سے سیز فائر کا اعلان حیران کن ہے، کانگریس

سچن پائلٹ نے کہا کہ یہ شاید پہلا موقع ہے کہ امریکہ کے صدر نے سوشل میڈیا پر سیز فائر کا اعلان کیا ہے، جبکہ اس سے پہلے امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے کہا تھا کہ یہ انکا مسئلہ نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران پارٹی کے سینیئر لیڈر اور جنرل سکریٹری سچن پائلٹ نے کہا کہ حالیہ واقعات میں غیر معمولی تیزی آئی ہے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے سوشل میڈیا پر سیز فائر کا اعلان دنیا بھر کے لئے حیرت کا سبب بنا۔ سچن پائلٹ نے کہا کہ یہ شاید پہلا موقع ہے کہ امریکہ کے صدر نے سوشل میڈیا پر جنگ بندی کا اعلان کیا ہے، جبکہ اس سے پہلے امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے کہا تھا کہ یہ ان کا مسئلہ نہیں ہے۔ تاہم صرف دو دن بعد امریکی صدر نائب صدر اور وزیر خارجہ نے یکے بعد دیگرے جنگ بندی کی بات کی اور بعد ازاں پاکستان اور ہندوستان کی طرف سے بھی اس کی تصدیق کر دی گئی۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ یہ معاملہ داخلی نوعیت کا ہے اور اسے بین الاقوامی رنگ دینا قابلِ قبول نہیں۔ اگر امریکہ کے کسی بیان میں کشمیر کا ذکر آتا ہے، تو یہ انتہائی حساس اور تشویشناک بات ہے۔ امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ یہ ہزاروں سال پرانا مسئلہ ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ تقسیم ہند کو ابھی 76 سال ہی ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کی طرف سے اس طرح کی مداخلت اور ثالثی کا اشارہ اس بات کو تقویت دیتا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تنازعے کو دوبارہ عالمی مسئلہ بنانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ آیا اس ثالثی کو ہندوستان نے قبول کیا اور اگر کیا تو کن شرائط پر۔ سچن پائلٹ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پہلگام حملے اور اس کے بعد کی صورتحال پر پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلایا جائے تاکہ ملک متحد ہو کر اپنا مؤقف عالمی برادری کے سامنے پیش کرے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ 1994ء میں کانگریس حکومت نے پارلیمنٹ میں ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں پی او کے کو واپس لینے کی بات کی گئی تھی اور اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اس قرارداد کو دہرا کر دنیا کو واضح پیغام دیں۔

سچن پائلٹ نے کہا کہ کانگریس ان شہریوں کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کرتی ہے جو سرحد کے قریب شیلنگ یا دہشت گردانہ حملوں میں جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ انہوں نے ہندوستانی فوج کی بہادری کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی فوج پر فخر ہے، جس نے ہر موقع پر اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر ملک کا دفاع کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینا چاہیئے، کیونکہ ہر پارٹی نے اختلافات بھلا کر حکومت کو دہشت گردی کے خلاف کارروائی میں مکمل حمایت دی تھی۔ انہوں نے زور دیا کہ اس بار جب آل پارٹی میٹنگ بلائی جائے تو وزیراعظم کو خود موجود ہونا چاہیئے تاکہ تمام فریقوں کو اعتماد میں لیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کے فوری بعد بھی پاکستان کی طرف سے مسلسل سیز فائر کی خلاف ورزیاں ہوتی رہیں، جس سے اس اعلان کی ساکھ مشکوک ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر جنگ بندی کے باوجود فائرنگ جاری رہی تو پھر اس کی کیا ضمانت ہے کہ مستقبل میں ایسی خلاف ورزیاں نہیں ہوں گی۔ سچن پائلٹ نے کہا کہ پاکستان کا سیاسی اور فوجی ڈھانچہ ہندوستان سے بالکل مختلف ہے، اس لئے اس طرح کے جنگ بندی معاہدوں پر اعتماد کرنا مشکل ہے جب تک کہ واضح ضمانتیں نہ دی جائیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ان تمام سوالات کے جواب دے اور واضح کرے کہ کیا واقعی کسی بین الاقوامی دباؤ یا ثالثی کے تحت جنگ بندی کی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب تک ہماری گزشتہ کئی دہائیوں کی جو خارجہ پالیسی تھی، وہ بالکل واضح تھی۔ اس میں ثالثی، مذاکرات یا کسی تیسرے فریق کی شمولیت کی کوئی گنجائش نہیں تھی، چاہے وزیر اعظم کوئی بھی ہو یا حکومت کوئی بھی ہو لیکن امریکہ کے بیان کے بعد ان تمام باتوں پر سوال اٹھنا لازمی ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی لئے میں صرف اتنی اپیل کروں گا کہ حکومت کو فوری طور پر ایک آل پارٹی میٹنگ بلانی چاہیئے اور ہمارے فوجی جوانوں نے گزشتہ دنوں میں جو کارنامہ انجام دیا ہے، ہمیں اس پر بہت فخر ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ امریکہ کے کہا کہ یہ کی طرف سے حکومت کو کا اعلان سیز فائر

پڑھیں:

آر ایس ایس اور بی جے پی نے کبھی اپنے دفاتر میں "وندے ماترم" نہیں گایا، کانگریس

ملکارجن کھرگے نے کہا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ آر ایس ایس اور سنگھ پریوار نے قومی تحریک میں ہندوستانیوں کے خلاف انگریزوں کا ساتھ دیا، 52 سال تک قومی پرچم نہیں لہرایا اور ہندوستان کے آئین کا غلط استعمال کیا۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ کانگریس پارٹی قومی گیت "وندے ماترم" کی فخریہ پرچم بردار رہی ہے۔ قومی گیت "وندے ماترم" کی 150ویں سالگرہ کے موقع پر ملکارجن کھرگے نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) اور بھارتیہ جنتا پارٹی کو نشانہ بنایا۔ ملکارجن کھرگے نے دعویٰ کیا کہ یہ بڑی ستم ظریفی ہے کہ جو لوگ آج قوم پرستی کے خود ساختہ محافظ ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں انہوں نے کبھی اپنی شاخوں یا دفتروں میں وندے ماترم نہیں گایا۔ کھرگے نے طنزیہ انداز میں کہا کہ یہ انتہائی ستم ظریفی ہے کہ جو لوگ آج قوم پرستی کے خود ساختہ محافظ ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، آر ایس ایس اور بی جے پی نے اپنی شاخوں یا دفاتر میں کبھی وندے ماترم یا ہمارا قومی ترانہ "جن گان من" نہیں گایا۔ اس کے بجائے وہ "نمستے سدا وتسلے" گاتے رہتے ہیں، جو قوم کا نہیں بلکہ ان کی تنظیموں کی تعریف کرنے والا گانا ہے۔

کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے یہ بھی کہا کہ آج تک کانگریس کی ہر میٹنگ میں وندے ماترم فخر اور حب الوطنی کے ساتھ گایا گیا ہے۔ کھرگے نے ایک بیان میں کہا کہ کانگریس وندے ماترم کی قابل فخر پرچم بردار رہی ہے۔ 1896ء میں کلکتہ میں کانگریس کے اجلاس کے دوران، اس وقت کے کانگریس صدر رحمت اللہ سیانی کی قیادت میں، گرودیو رابندر ناتھ ٹیگور نے پہلی بار عوامی طور پر وندے ماترم گایا تھا۔ اس لمحے نے جدوجہد آزادی میں نئی ​​جان ڈال دی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس سمجھتی ہے کہ برطانوی سلطنت کی جانب سے "تقسیم کرو اور حکومت کرو"، مذہبی، ذات پات اور علاقائی شناختوں کا استحصال کرنے کی پالیسی ہندوستان کے اتحاد کو توڑنے کے لئے بنائی گئی تھی۔ اس کے خلاف وندے ماترم ایک حب الوطنی کے گیت کے طور پر ابھرا جس نے مادر ہند کی آزادی کے لئے تمام ہندوستانیوں کو متحد کیا۔

ملکارجن کھرگے نے کہا کہ 1905ء میں بنگال کی تقسیم سے لے کر ہمارے بہادر انقلابیوں کی آخری سانسوں تک، وندے ماترم پورے ملک میں گونجتا رہا۔ یہ لالہ لاجپت رائے کے پرکاشن (اشاعت) کا عنوان تھا، جرمنی میں لہرائے گئے بھیکاجی کاما کے جھنڈے پر کندہ تھا اور یہ پنڈت رام پرساد بسملی کی مشہور برطانوی تنظیم گیمرلی کے نام سے مشہور وندے ماترم میں بھی پایا جاتا ہے۔ کیونکہ یہ ہندوستان کی جدوجہد آزادی کے دل کی دھڑکن بن چکی تھی۔ کانگریس کے صدر ملیکارجن کھرگے کے مطابق 1915ء میں مہاتما گاندھی نے لکھا تھا کہ تقسیم کے دور میں بنگال میں ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان وندے ماترم سب سے زیادہ طاقتور جنگ بن گیا تھا اور یہ ایک سامراج مخالف نعرہ تھا۔ ملکارجن کھرگے نے نوٹ کیا کہ 1938ء میں پنڈت نہرو نے لکھا کہ 30 سال سے زیادہ عرصے سے، یہ گانا براہ راست ہندوستانی قوم پرستی سے جڑا ہوا ہے۔ ایسے عوام کے گیت کسی پر مسلط نہیں کئے جاتے، وہ اپنی مرضی سے بلندیاں حاصل کرتے ہیں۔

کانگریس صدر نے کہا کہ یہ ایک مشہور حقیقت ہے کہ آر ایس ایس اور سنگھ پریوار نے قومی تحریک میں ہندوستانیوں کے خلاف انگریزوں کا ساتھ دیا، 52 سال تک قومی پرچم نہیں لہرایا، ہندوستان کے آئین کا غلط استعمال کیا۔ کانگریس صدر نے کہا کہ انہوں نے مہاتما گاندھی اور بھیم راؤ امبیڈکر کے پتلے جلائے اور سردار پٹیل کے الفاظ میں گاندھی جی کے قتل میں شریک تھے۔ انہوں نے کہا کہ دوسری طرف، کانگریس پارٹی وندے ماترم اور جن گنا من دونوں پر بہت فخر کرتی ہے۔ دونوں گیت کانگریس کے ہر اجلاس اور تقریب میں عقیدت کے ساتھ گائے جاتے ہیں، جو ہندوستان کے اتحاد اور فخر کی علامت ہیں۔ کھرگے نے کہا کہ کانگریس کی ہر میٹنگ میں وندے ماترم کو حب الوطنی کے جذبے سے گایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج تک کانگریس کی ہر میٹنگ میں وندے ماترم فخر اور حب الوطنی کے ساتھ گایا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نیویارک میں پاکستانی بزنس مین کا شوکت خانم کو ایک کروڑ روپے عطیہ کرنے کا اعلان، شعیب اختر اور ریما حیران رہ گئے
  • ٹیرف سے کھربوں کی کمائی، ٹرمپ کا امریکیوں میں فی کس 2 ہزار تقسیم کرنے کا اعلان
  • ٹیرف سے اضافی آمدن‘ امریکیوں کو فی کس 2 ہزار ڈالر دینے کا اعلان
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے ہر شہری کو 2ہزارڈالر دینے کا اعلان کردیا
  • 27ویں آئینی ترمیم، سینیٹر دنیش کمار کا اقلیتوں کے عہدوں سے متعلق حیران کن مطالبہ
  • روس نے پیوٹن کے حکم پر ممکنہ جوہری تجربات کی تیاری شروع کر دی
  • نریندر مودی کو صرف الیکشن سے مطلب ہے، ملکارجن کھڑگے
  • جنگ بندی پر ٹرمپ کے مشکور، دشمن کے 7 بہترین جنگی طیارے گرائے: وزیراعظم
  • ٹرمپ کا جنوبی افریقہ میں منعقدہ جی20 اجلاس میں نمائندے نہ بھیجنے کا اعلان، وجہ کیا بنی؟
  • آر ایس ایس اور بی جے پی نے کبھی اپنے دفاتر میں "وندے ماترم" نہیں گایا، کانگریس