Islam Times:
2025-05-13@00:23:20 GMT

ٹرمپ کی طرف سے سیز فائر کا اعلان حیران کن ہے، کانگریس

اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT

ٹرمپ کی طرف سے سیز فائر کا اعلان حیران کن ہے، کانگریس

سچن پائلٹ نے کہا کہ یہ شاید پہلا موقع ہے کہ امریکہ کے صدر نے سوشل میڈیا پر سیز فائر کا اعلان کیا ہے، جبکہ اس سے پہلے امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے کہا تھا کہ یہ انکا مسئلہ نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران پارٹی کے سینیئر لیڈر اور جنرل سکریٹری سچن پائلٹ نے کہا کہ حالیہ واقعات میں غیر معمولی تیزی آئی ہے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے سوشل میڈیا پر سیز فائر کا اعلان دنیا بھر کے لئے حیرت کا سبب بنا۔ سچن پائلٹ نے کہا کہ یہ شاید پہلا موقع ہے کہ امریکہ کے صدر نے سوشل میڈیا پر جنگ بندی کا اعلان کیا ہے، جبکہ اس سے پہلے امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے کہا تھا کہ یہ ان کا مسئلہ نہیں ہے۔ تاہم صرف دو دن بعد امریکی صدر نائب صدر اور وزیر خارجہ نے یکے بعد دیگرے جنگ بندی کی بات کی اور بعد ازاں پاکستان اور ہندوستان کی طرف سے بھی اس کی تصدیق کر دی گئی۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ یہ معاملہ داخلی نوعیت کا ہے اور اسے بین الاقوامی رنگ دینا قابلِ قبول نہیں۔ اگر امریکہ کے کسی بیان میں کشمیر کا ذکر آتا ہے، تو یہ انتہائی حساس اور تشویشناک بات ہے۔ امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ یہ ہزاروں سال پرانا مسئلہ ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ تقسیم ہند کو ابھی 76 سال ہی ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کی طرف سے اس طرح کی مداخلت اور ثالثی کا اشارہ اس بات کو تقویت دیتا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تنازعے کو دوبارہ عالمی مسئلہ بنانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ آیا اس ثالثی کو ہندوستان نے قبول کیا اور اگر کیا تو کن شرائط پر۔ سچن پائلٹ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پہلگام حملے اور اس کے بعد کی صورتحال پر پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلایا جائے تاکہ ملک متحد ہو کر اپنا مؤقف عالمی برادری کے سامنے پیش کرے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ 1994ء میں کانگریس حکومت نے پارلیمنٹ میں ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں پی او کے کو واپس لینے کی بات کی گئی تھی اور اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اس قرارداد کو دہرا کر دنیا کو واضح پیغام دیں۔

سچن پائلٹ نے کہا کہ کانگریس ان شہریوں کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کرتی ہے جو سرحد کے قریب شیلنگ یا دہشت گردانہ حملوں میں جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ انہوں نے ہندوستانی فوج کی بہادری کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی فوج پر فخر ہے، جس نے ہر موقع پر اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر ملک کا دفاع کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینا چاہیئے، کیونکہ ہر پارٹی نے اختلافات بھلا کر حکومت کو دہشت گردی کے خلاف کارروائی میں مکمل حمایت دی تھی۔ انہوں نے زور دیا کہ اس بار جب آل پارٹی میٹنگ بلائی جائے تو وزیراعظم کو خود موجود ہونا چاہیئے تاکہ تمام فریقوں کو اعتماد میں لیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کے فوری بعد بھی پاکستان کی طرف سے مسلسل سیز فائر کی خلاف ورزیاں ہوتی رہیں، جس سے اس اعلان کی ساکھ مشکوک ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر جنگ بندی کے باوجود فائرنگ جاری رہی تو پھر اس کی کیا ضمانت ہے کہ مستقبل میں ایسی خلاف ورزیاں نہیں ہوں گی۔ سچن پائلٹ نے کہا کہ پاکستان کا سیاسی اور فوجی ڈھانچہ ہندوستان سے بالکل مختلف ہے، اس لئے اس طرح کے جنگ بندی معاہدوں پر اعتماد کرنا مشکل ہے جب تک کہ واضح ضمانتیں نہ دی جائیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ان تمام سوالات کے جواب دے اور واضح کرے کہ کیا واقعی کسی بین الاقوامی دباؤ یا ثالثی کے تحت جنگ بندی کی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب تک ہماری گزشتہ کئی دہائیوں کی جو خارجہ پالیسی تھی، وہ بالکل واضح تھی۔ اس میں ثالثی، مذاکرات یا کسی تیسرے فریق کی شمولیت کی کوئی گنجائش نہیں تھی، چاہے وزیر اعظم کوئی بھی ہو یا حکومت کوئی بھی ہو لیکن امریکہ کے بیان کے بعد ان تمام باتوں پر سوال اٹھنا لازمی ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی لئے میں صرف اتنی اپیل کروں گا کہ حکومت کو فوری طور پر ایک آل پارٹی میٹنگ بلانی چاہیئے اور ہمارے فوجی جوانوں نے گزشتہ دنوں میں جو کارنامہ انجام دیا ہے، ہمیں اس پر بہت فخر ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ امریکہ کے کہا کہ یہ کی طرف سے حکومت کو کا اعلان سیز فائر

پڑھیں:

’امریکی صدر جنگ بندی کا دعویٰ کرنے والے کون ہوتے ہیں‘، بھارتی میڈیا نے ٹرمپ پر سوال اٹھا دیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب  سے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کے اعلان پر بھارتی میڈیا چراغ پا ہوگیا۔

پاکستان کے حوالے سے غیر ذمے دارانہ  باتیں کرنے کے حوالے سے مشہور بھارتی اینکر پرسن ارنب گوسوانی نے ٹرمپ کے اعلان کے فوراً بعد ٹی وی پر کہا کہ امریکی صدر کے منصب سے تجاوز کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بھارت فوری و مکمل جنگ بندی پر تیار ہوگئے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اعلان

ارنب گوسوانی نے کہا کہ جب بھارت نے امریکی ثالثی پر رضامندی ظاہر ہی نہیں کی تو ٹرمپ کیسے جنگ بندی کا دعویٰ کردیا۔

انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کو زمینی صورتحال کا نہیں پتا اور کچھ دن قبل تک تو وہ کہہ رہے تھے کہ ان کا اس تنازع سے کوئی تعلق نہیں۔

ارنب گوسوامی نے کہا کہ انہیں امریکی صدر کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان پر سخت اعتراض ہے۔

مزید پڑھیے: پاک بھارت سیزفائر: دونوں ممالک نے جنگ بندی کی تصدیق کردی

انہوں نے کہا کہ ان کا چینل ٹرمپ کے بیان ے بجائے اس بیان کو نشر کرے گا جو بھارتی حکومت کی جانب سے جاری کیا جائے گا۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کو سہ پہر کے بعد سوشل میڈیا پر اپنے پاک بھارت جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔

بعد ازاں پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اور بھارت سیکریٹری خارجہ وکرم مسری نے بھی دونوں ممالک کے درمیان فوری جنگ بندی کی تصدیق کردی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ارنب گوسوامی بھارتی میڈیا چراغ پا پاک بھارت سیزفائر ٹرمپ کا اعلان

متعلقہ مضامین

  • کیا امریکہ کے دباؤ میں ملکی پالیسی تبدیل کی گئی، بھوپیش بگھیل
  • مارک زکربرگ کی مستقبل کے بارے میں حیران کن پیشگوئی
  • پاکستان اور بھارت جنگ بندی پر تیار، امریکی صدرٹرمپ کا اعلان ، وزیراعظم کی تصدیق
  • سیز فائر کا اعلان پاکستان کی بڑی کامیابی کیسے ہے؟
  • ٹرمپ کی جانب سے پاک بھارت جنگ بندی کے اعلان پر بھارتی میڈیا سیخ پا
  • ''ہم آزاد ملک ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کیسے ہمیں ڈکٹیشن دے رہا ہے،، سیز فائر کے اعلان پر بھارتی اینکر ارنب گوسوامی کی چیخیں نکل گئیں
  • ’امریکی صدر جنگ بندی کا دعویٰ کرنے والے کون ہوتے ہیں‘، بھارتی میڈیا نے ٹرمپ پر سوال اٹھا دیا
  •  صدر ٹرمپ نے نریندر مودی کے لئے جنگ  بندی مانگ لی؛ بنیان مرصوص کی مکمل فتح
  • بھارت اور پاکستان مکمل اور فوری جنگ بندی پر مان گئے، ٹرمپ کا اعلان