مودی اور امیت شاہ پر استعفوں کا دباؤ بڑھ گیا،اتحادی بھی ناراض
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
گجرات کے ارب پتیوں کی جائیدادیں پاکستانی میزائلوں سے بچانے کیلئے مودی زیر ہوئے
مودی حکومت کی بڑی اتحادی شیو سینا پارٹی کافوری طور پر کل جماعتی کانفرنس بلانے کا مطالبہ
مودی حکومت کی بڑی اتحادی شیو سینا پارٹی نے بھارتی وزیراعظم کے سب سے بڑے حلیف وزیر داخلہ امیت شاہ کا پاکستان کے خلاف جنگ میں ناقص کارکردگی پر فوری استعفیٰ اور فوری طور پر کل جماعتی کانفرنس طلب کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔شیوسینا کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ نریندر مودی کو اب وزارت عظمی پر رہنے کا حق حاصل نہیں رہا۔ دہلی اور گجرات کے ارب پتیوں کی جائیدادیں پاکستان کے میزائلوں سے بچانے کیلئے مودی نے امریکا کے پاؤں پکڑے ۔ شیوسینا نے جس کی مسلمان اور پاکستان دشمنی مسلم الثبوت ہے دعویٰ کیاہے کہ مودی نے پاکستان کے ساتھ جنگ بندی کے لئے امریکا سے اس وقت درخواست کی جب اسے علم ہوا کہ پاکستان کے میزائل نئی دہلی کے بعد اب گجرات /احمد آباد کو ہدف بنائیں گے جو مودی کا حلقہ انتخاب اور اس کی ریاست ہے ۔ بھارت میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے پوری صورتحال پر غور کے لئے پوری حزب اختلاف کی طرف سے پارلیمنٹ کا فوری اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا ہے اور اس مقصد کے لئے انہوں نے مودی کو خط ارسال کردیا ہے ۔ شیوسینا کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ نریندر مودی کو اب وزارت عظمی پر رہنے کا حق حاصل نہیں رہا ان کا کہنا ہے کہ مودی نے ہمارے جوانوں کے حوصلہ زمین بوس کردیئے ہیں جو کراچی اور لاہور تک کو اپنا نشانہ بناسکتے تھے ۔ممبئی سے تعلق رکھنے والے اس کے رہنما نے کہا کہ ہریانہ میں پاکستان سے آئے میزائل گرے تو پھر دھمکی ملی کہ اب وہ مودی کی ریاست گجرات اور دہلی کو نشانہ بنائیں گے تو یہاں ارب پتیوں کی جائیدادوں اور مفادات کو تحفظ دینے کی خاطر جنگ بندی کے لئے امریکا کے پاؤں پکڑے گئے ۔ شیوسینا کے رہنما نے اسے غداری قرار دیا ہے جو ارب پتیوں کے مفادات کی حفاظت کے لئے کی گئی ہے اس کا کہنا ہے کہ سرینگر میں ہورہے دھماکے ر وکنے میں وزیرداخلہ امیت شاہ ناکام رہا ہے اس سے استعفیٰ فوری طور پر لیا جائے ۔
.
ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: پاکستان کے کے لئے
پڑھیں:
بھارت کیخلاف ایک اور تاریخی فتح، مودی سرکار پہلگام واقعے کو پاکستان سے جوڑنے میں ناکام
شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے وزرائے دفاع کا اہم اجلاس چین کے دارالحکومت بیجنگ میں منعقد ہوا جس میں پاکستان کی سفارت کاری کی فتح ہوئی جب کہ بھارت کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
رپورٹ کے مطابق تنظیم کے وزرائے دفاع اجلاس کے اعلامیے میں بھارت پہلگام واقعے کو پاکستان سے جوڑنے میں ناکام رہا۔
اس کے بعد بوکھلاہٹ میں بھارتی وفد نے شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے مشترکہ اعلامیہ میں دستخط سے انکار کردیا۔
رپورٹس کے مطابق بھارتی وفد اعلامیے میں پاکستان کی مذمت کے لیے منتیں کرتا رہا، رکن ملکوں کے وفود نے بھارتی مؤقف کی حمایت سے انکار کر دیا۔
قبل ازیں بھارتی میڈیا نے بھی ملک کی سفارتی شکست کو تسلیم کیا تھا اور کہا تھا کہ اجلاس کے اختتام پر جاری کیے جانے والے مشترکہ اعلامیے نے بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کو غصے میں مبتلا کر دیا اور انہوں نے مشترکہ اعلامیے پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ان کی ناراضی کی بڑی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ اعلامیے میں پہلگام واقعے کا کوئی ذکر نہیں تھا، ایس سی او اعلامیے میں بھارت پر بلوچستان میں بالواسطہ بدامنی پھیلانے کا بھی اشارہ موجود تھا، جو نئی دہلی کے لیے خاصی پریشانی کا باعث بنا۔
اجلاس میں چین، روس، پاکستان، ازبکستان، تاجکستان، قازقستان، کرغزستان اور دیگر ممالک کے وزرائے دفاع شریک ہوئے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ بھارتی وفد نے اپنی تشویش کا اظہار کیا، تاہم دوسرے رکن ممالک نے اعلامیے میں کسی تبدیلی سے انکار کر دیا جس کے بعد راج ناتھ سنگھ نے دستخط سے انکار کرتے ہوئے اعلامیہ مسترد کر دیا۔