صدر ٹرمپ پہلے غیرملکی دورے پرسعودی عرب کے دار الحکومت ریاض پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
ریاض(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 13 مئی ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے پہلے غیرملکی دورے پرسعودی عرب کے دار الحکومت ریاض پہنچ گئے ہیں جہاں شاہ خالدایئرپورٹ پرسعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ان کا خیر مقدم کیا دوسری مرتبہ صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ ٹرمپ کا پہلا بیرونی دورہ ہے.
(جاری ہے)
سعودی نشریاتی ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ طویل عرصے سے سعودی دار الحکومت ریاض کا دورہ کرنے کو ترجیح دیتے رہے ہیں امریکی صدر اس دورے کو تاریخی قراردے چکے ہیں انہوں نے 2017 میں بھی صدرمنتخب ہونے کے بعد پہلا غیرملکی دورہ سعودی عرب کا ہی کیا تھا واشنگٹن میں پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب، امریکہ کی پہلی اقتصادی ترجیح کی حیثیت رکھتا ہے. صدر رچرڈ نکسن سعودی عرب کا دورہ کرنے والے پہلے امریکی صدر تھے جنہوں نے 1974 میں ریاض کا دورہ کیا تھا ان کے بعد کے بعد جمی کارٹر‘ جارج بش سینئر‘جارج بش جونئیر‘ بل کلنٹن‘ باراک اوباما اور جو بائیڈن بھی سعودی عرب کا دورہ کر چکے ہیں . صدر ٹرمپ اپنے مشرق وسطی کے چار روزہ دورے کے دوران سعودی عرب کے بعد متحدہ عرب امارات اور قطر بھی جائیں گے امریکی جریدے ”واشنگٹن پوسٹ“ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج صبح سعودی دارالحکومت ریاض پہنچے اس دورے کا مقصد تیل سے مالا مال خطے سے تجارتی معاہدے اور نئی سرمایہ کاری کی کوششیں ہوں گی یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب صدر کو سیکورٹی سے متعلق خدشات کا سامنا ہے جن کا اظہار موجودہ اور سابق امریکی فوجی، دفاعی اور خفیہ سروس اہلکاروں نے کیا ہے یہ خدشات قطر کی جانب سے امریکا کو ایک پرتعیش طیارہ بطور تحفہ دینے کی پیشکش پر اٹھائے جا رہے ہیں جو مبینہ طور پر صدر ٹرمپ کے استعمال کے لیے ہوگا. امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق دورے کے دوران امریکی صدر ٹرمپ اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان بات چیت متوقع ہے جس میں ایران کے جوہری پروگرام کو ختم کرنے کی امریکی کوششیں، غزہ کی جنگ کا خاتمہ، تیل کی قیمتوں کو قابو میں رکھنا، اور دیگر اہم معاملات زیر بحث آئیں گے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے امریکی صدر کا دورہ کے بعد
پڑھیں:
امریکی معاہدے کو بے نقاب نہ کرنا اسلام کی توہین ہے، علامہ ریاض نجفی
جامع علی مسجد حوزہ علمیہ جامعة المنتظر میں خطاب کرتے ہوئے وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر کا کہنا تھا کہ حماس فلسطین کی آزادی کی علامت، اسے معاہدے سے باہر رکھنا زیادتی ہے، انور السادات کے بعد حماس نے طوفان الاقصی آپریشن سے مسئلہ فلسطین کو زندہ کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر علامہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے جامع علی مسجد حوزہ علمیہ جامعة المنتظر ماڈل ٹاون میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمان دنیا میں باعظمت ہو رہے ہیں، امریکہ جیسے ملک کا صدر پاکستان کے سربراہ سے ملاقات کو اپنے لئے اعزاز قرار دے رہا ہے۔ لیکن ابھی تک ہم میں وہ شعور نہیں کہ ہم ٹرمپ کے شیطانی معاہدے کو رد کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ 1973ء میں انورالسادات نے فلسطین کاز کو زندہ کیا اور اب حماس نے7 اکتوبر 2023 کے طوفان الاقصی آپریشن سے زندہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چیف آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر سید ہیں، انہیں اپنے خاندان کا خیال رکھنا چاہیے، کسی سے نہ ڈریں۔ حقیقت کو سب کے سامنے لے کر آئیں، اتنی بڑی غلطیاں کرنیوالے امریکہ کے سامنے معاہدے کو بے نقاب نہ کرنا اسلام کی توہین ہے۔
انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر دنیا کے سامنے واضح کریں کہ حماس فلسطین کی آزادی کی علامت ہے، آزادی کی جنگ لڑنے والے حماس کو اس معاہدے سے باہر رکھنا زیادتی ہے۔ تمام مسلمان قوتوں کو حماس کھل کر ساتھ دینا چاہیے۔ حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ حماس کی بہادری اور فلسطینی عوام کی قربانیوں کی برکت کی وجہ سے آج مسئلہ فلسطین دنیا میں نمایاں ہوا ہے۔ برطانیہ سمیت اکثریت نے فلسطین کو قبول کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے منصوبے میں اسرائیل کو خلاف حقیقت کلین چٹ دی گئی ہے، اور مسئلے کی جڑ حماس کو قرار دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کی عظمت ساتویں آسمان کو چھو رہی ہے، اب یہ ہمارے حکمرانوں کو چاہیے تھا کہ امریکہ کے 20 نکاتی منصوبے میں جتنے غلط نکات ہیں ان کو نمایاں کرتے۔ اسرائیل کے ظلم و بربریت کیخلاف اور امریکہ کے سامنے بات کرنے کی طاقت صرف پاکستان میں ہے۔ حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ حماس نے سات اکتوبر کی جنگ آزادی کے لیے لڑی ہے اور ابھی تک قائم ہے، دو سال میں حماس کو کوئی زیر نہیں کر سکا، نہ ہی اسرائیلی یرغمالی بازیاب کروائے جا سکے ہیں اور نہ ہی غزہ پر قبضہ کر سکے ہیں۔