ڈونلڈ ٹرمپ کا دورہ سعودی عرب، کونسے اہم امریکی سرمایہ کار سعودی عرب پہنچ رہے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ کے 3 روزہ دورے کا آغاز کردیا ہے جو صدارت سنبھالنے کے بعد ان کا پہلا غیرملکی دورہ ہے۔
اس دورے کے دوران وہ سب سے پہلے آج سعودی عرب پہنچے جہاں سے وہ متحدہ عرب امارات اور قطر بھی جائیں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب میں غزہ میں اسرائیل-حماس جنگ پر سفارتی کوششیں اور ایران کے جوہری پروگرام پر مذاکرات پر گفتگو سمیت اربوں ڈالرز کے تجارتی معاہدوں پر دستخط اور امریکا میں سعودی سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے بات چیت کریں گے۔
یہ بھی پڑھیے: ’صدر ٹرمپ کا دورہ سعودی عرب عالمی استحکام اور خوشحالی کے لیے اہم ہے‘
اس دورے کے دوران متعدد امریکی سرمایہ کار بھی سعودی عرب پہنچ رہے ہیں تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعاؤن اور شراکت داری میں اضافہ کیا جاسکے، وہ آج ہونے والی امریکا-سعودی سرمایہ کاری کانفرنس میں بھی امریکی صدر کے ہمراہ شریک ہوں گے۔
ان سرمایہ کاروں میں ایلون مسک (ٹیسلا کے سی او)، مارک زکربرگ (میٹا کے سربراہ)، لیری فنک (بلیک راک کے سربراہ)، سیم الٹمین (سربراہ اوپن اے آئی)، جینسن ہوانگ (سربراہ نیویڈیا)، روتھ پوراٹ (سربراہ الفابیٹ)، اینڈی جیسی (سربراہ ایمزون) شامل ہیں۔
اس کے علاوہ بلیک اسٹون کی طرف سے سرمایہ کار اسٹیفن شوارزمین، بلیک راک کی سربراہ لیری فنک اور سٹی گروپ کے سربراہ جین فریزر، آئی بی ایم کے چیئرمین اروینا کرشنا وغیرہ بھی امریکا-سعودی سرمایہ کاری کانفرنس میں شامل ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیے: دورہ مشرق وسطیٰ کا آغاز، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب پہنچ گئے
ٹرمپ اس سے قبل سعودی عرب کے ساتھ 1 کھرب ڈالر کی سرمایہ کاری کے عزم کا اظہار کرچکے ہیں اور تجزیہ کاروں کے مطابق اپنے پہلے غیر ملکی دورے کے لیے سعودی عرب کا انتخاب کرنا اس بات کا غماز ہے کہ وہ سعودی عرب کے ساتھ تجارتی روابط بڑھانے کا خواہاں ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا سرمایہ کار سعودی عرب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا سرمایہ کار سرمایہ کاری ڈونلڈ ٹرمپ سرمایہ کار کے لیے
پڑھیں:
ٹرمپ کے ڈیجیٹل اثاثہ جات کے مشیر بو ہائنز کا استعفیٰ، نجی شعبے میں واپسی کا اعلان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ڈیجیٹل اثاثہ جات کی مشاورتی کونسل کے سربراہ بو ہائنز نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے کر نجی شعبے میں واپسی کا اعلان کیا ہے۔
ہائنز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ صدر ٹرمپ کی انتظامیہ میں خدمات انجام دینا اور وائٹ ہاؤس کرپٹو کونسل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی حیثیت سے AI اور کرپٹو امور کے سربراہ ڈیوڈ سیکس کے ساتھ کام کرنا ان کے لیے اعزاز کی بات تھی۔
ڈیوڈ سیکس نے بھی ہائنز کی خدمات کو سراہتے ہوئے ان کے کردار کو اہم قرار دیا۔ ہائنز کی سربراہی میں گزشتہ ماہ کرپٹوکرنسی ورکنگ گروپ نے امریکی حکومت کے لیے اہم پالیسی سفارشات پیش کیں اور سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ ڈیجیٹل اثاثوں کے لیے مخصوص قواعد و ضوابط تیار کرے۔
مزید پڑھیں: آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان تنازع کا خاتمہ تاریخی کامیابی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
ٹرمپ نے جنوری میں عہدہ سنبھالنے کے فوراً بعد اس ورکنگ گروپ کے قیام کا حکم دیا تھا تاکہ انتخابی وعدے کے مطابق امریکی کرپٹو پالیسی میں اصلاحات لائی جا سکیں۔ گزشتہ ماہ ٹرمپ نے ڈالر سے منسلک کرپٹوکرنسی “اسٹیبل کوائنز” کے لیے ریگولیٹری فریم ورک قائم کرنے کے قانون، “جینیئس ایکٹ”، پر دستخط کیے۔ ہائنز اس قانون کے مضبوط حامی تھے، جسے ڈیجیٹل اثاثوں کے روزمرہ لین دین کا راستہ ہموار کرنے کی اہم پیشرفت سمجھا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں