اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاک بھارت کشیدگی کو کم کرنے کے لیے روس پاکستان اور بھارت کے مابین موثر کردار ادا کرے۔چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی سے ماسکو میں رشین فیڈریشن کی فیڈریشن کونسل کی چیئرپرسن ویلنٹینا ماٹویینکو نے ملاقات کی، ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، پارلیمانی سفارتکاری، امن، تجارت، معیشت اور سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

سینیٹ سیکریٹریٹ کے میڈیا ڈائریکٹوریٹ کے مطابق روس کے دورے پر گئے ہوئے چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے ماسکو رشین فیڈریشن کی فیڈریشن کونسل کی چیئرپرسن ویلنٹینا ماٹویینکو سے ملاقات   میں کہا کہ پاکستان ہمیشہ تمام تنازعات کے حل کے لیے مذاکرات اور سفارتکاری کا حامی رہا ہے، خطے کے امن کی بقاء کے لئے پاکستان نے اشتعال انگیزیوں کے باوجود تحمل اور مذاکرات کو ترجیح دی۔انہوں نےکہا کہ بھارت کشیدگی کو کم کرنے کے لیے روس پاکستان اور بھارت کے مابین موثر کردار ادا کرے۔

 "ہمارے والد تنہائی، اندھیرے اور ظلم کا شکار ہیں لیکن کوئی ڈیل نہیں کریں گے" عمران خان کے بیٹوں کا انٹرویو

ویلنٹینا ماٹویینکو نے کہا کہ دونوں ممالک کے دوطرفہ تعلقات سید یوسف رضا گیلانی کے بطور وزیراعظم اور چیئرمین شپ کے ادوار میں نئی بلندیوں پر پہنچ گئے۔دوران ملاقات فریقین کی جانب سے پارلیمانی مفاہمتی یادداشت کے تحت تعاون کے فروغ میں دلچسپی کا اظہار کیا گیا۔چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے جیوپولیٹیکل کشیدگی کے تناظر میں پارلیمانی سفارت کاری کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ پاکستان جنوبی ایشیا میں امن، استحکام اور قانون کی حکمرانی کا خواہاں ہے۔


 

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے مقبوضہ کشمیر پر بھارتی الزامات کو مسترد اور آزاد تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، پاکستان سندھ طاس معاہدے کی معطلی کی مذمت کرتا ہے جو خطے کے آبی تحفظ کے لیے خطرے کا باعث بن سکتا ہے۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز کل سے ہوگا

سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کی جنگ میں بھاری قیمت چکائی ہے، پاکستان دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن ریاست ہے اور عالمی یکجہتی کا منتظر ہے۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ باہمی تعلقات کے فروغ کے لیے دونوں ممالک میں قائم فرینڈشپ گروپ کی سرگرمیوں میں تیزی لانے کی ضرورت ہے۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

پاک بھارت کشیدگی کے خاتمے کے لیے سعودی عرب کا اہم ترین کردار

7 مئی کو پاکستان پر بھارتی حملے کے بعد پیدا ہونے والی خطرناک صورتحال سے نکلنے کے لیے دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ ساتھ دیرینہ دوست اور برادر ملک سعودی عرب نے انتہائی اہم کردار ادا کیا۔ سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان مسلسل پاکستان کے ساتھ رابطے میں رہے اور سعودی وزیرمملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر نے 9 مئی کو دہلی اور اسلام آباد کے دورے کر کے دونوں ملکوں کو جنگ بندی پر قائل کرنے کی کوشش کی۔

عادل الجبیر نے پہلے دہلی میں وزیر خارجہ جے شنکر اور اُس کے بعد پاکستان میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقات کی جس میں اُنہوں نے خطّے کی بدلتی ہوئی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ نائب وزیراعظم نے علاقائی امن اور سلامتی کے لئے سعودی عرب کی تعمیری سفارتی کوششوں پر خراج تحسین پیش کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

9 مئی ہی کو نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، اسحاق ڈار نے سعودی وزیر خارجہ کو علاقائی صورتحال بالخصوص بھارتی حملے اور پاکستانی ردّعمل سے آگاہ کیا، سعودی وزیر خارجہ نے پاکستان میں معصوم شہریوں کی شہادت پر تعزیت کی اور پاکستان کے نپے تلے اور تحمل پر مبنی ردّعمل کی تعریف کی، دونوں رہنماؤں نے قریبی رابطے بحال رکھنے پر اتفاق کیا۔

پاکستانی دفتر خارجہ نے سعودی عرب کی جانب سے اس بات کا خصوصی طور پر ذکر کیا جیسا کہ سعودی عرب نے بھارتی جارحیت کے مقابلے میں ’پاکستان کے نپے تُلے اور تحمل پر مبنی‘ ردّعمل کی تعریف کی۔

 7مئی کو فوجی کشیدگی کے بعد سعودی عرب نے اس تنازعے میں ایک غیر جانبدار ثالث کا اہم کردار ادا کیا اور جنگ بندی کے بعد فوراً اس اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے اُمید ظاہر کی کہ اس سے خطے میں امن قائم ہو گا، 11 مئی کو سعودی وزیرخارجہ فیصل بن فرحان نے بھارتی ہم منصب جے شنکر کو فون کر کے دونوں ملکوں کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی۔

ایمبیسیڈر مسعود خالد

وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق پاکستانی سفارتکار ایمبیسیڈر مسعود خالد نے کہا کہ سعودی عرب ہمارا دیرینہ اور برادر ملک ہے جس سے ہمارے مذہبی رشتے بھی جُڑے ہیں، سعودی عرب نے پاک بھارت کشیدگی کم کرنے کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے کیونکہ اس خطے کے امن کے ساتھ پوری دنیا کا مستقبل جڑا ہوا ہے۔

’سعودی عرب کے پاکستان کے ساتھ ساتھ، بھارت سے بھی اچھے کاروباری تعلقات ہیں اور سعودی وزیرمملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر نے پہلے نئی دہلی بعد میں اسلام آباد کو دورہ کیا اور دونوں جوہری طاقتوں کے درمیان جنگ بندی کے لئے بھرپور کوشش کی۔‘

ایمبیسیڈر وحید احمد

پاکستان کے سابق سفارتکار ایمبیسیڈر وحید احمد نے وی نیوز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے پاکستان کے ساتھ گہرے اور پرانے تعلقات ہیں اور وہ پاکستانی مفادات کے لیے پاکستان کی حمایت بھی کرتے ہیں۔ اسی طرح سے سعودی عرب کے ہندوستان کے ساتھ بھی تعلقات ہیں جنہیں استعمال کرتے ہوئے اُنہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان امن بحال کرنے کی کوشش کی جو خوش آئند ہیں۔

ایمبیسیڈر علی سرور نقوی

سینٹر فار انٹرنیشنل اسٹریٹجک اسٹڈیز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور سابق سفارتکار علی سرور نقوی نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کے حل کے لیے سعودی عرب نے انتہائی اہم کردار ادا کیا، سعودی وزیرمملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر نے پاکستان اور ہندوستان کا دورہ کیا اور سعودی عرب نے قیام امن کے لیے دونوں ملکوں پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امور خارجہ بھارت پاک بھارت کشیدگی پاکستان دفتر خارجہ سعودی عرب سعودی وزیر خارجہ سعودی وزیرمملکت عادل الجبیر علی سرور نقوی فیصل بن فرحان مسعود خالد وحید احمد

متعلقہ مضامین

  • پاک بھارت کشیدگی کم کرنے کیلئے روس کردار ادا کرے:یوسف رضا گیلانی
  • پاک بھارت کشیدگی کے خاتمے کے لیے سعودی عرب کا اہم ترین کردار
  • چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کا روس میں گمنام سپاہیوں کی یادگار پر خراجِ عقیدت
  • چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کی ماسکو میں گمنام سپاہیوں کی یادگار پر حاضری
  • روس کا دورہ‘ خارجہ پالیسی سے پاکستان کے عالمی وقار میں اضافہ ہوا: یوسف رضا گیلانی
  • یوسف رضا گیلانی سرکاری دورے پر روس پہنچ گئے
  • چیئرمین سینٹ یوسف رضا گیلانی سرکاری دورے پر روس پہنچ گئے 
  • چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی سرکاری دورے پر روس پہنچ گئے
  • پاکستان کو دنیا کے نقشے سے مٹانے کیلئے حملہ کرنے والا شکست خوردہ اپنے زخم صاف کررہا ہے، یوسف رضا گیلانی