190 ملین پاؤنڈ کیس، بانیٔ پی ٹی آئی کی پیرول پر رہائی کی درخواست اعتراضات کیساتھ سماعت کیلئے مقرر
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
—فائل فوٹوز
اسلام آباد ہائی کورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان کی پیرول پر رہائی کی درخواست اعتراضات کے ساتھ کل سماعت کے لیے مقرر کردی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ سماعت کریں گے۔
رجسٹرار آفس نے علی امین گنڈاپور کی جانب سے دائر درخواست پر متعدد اعتراضات عائد کر رکھے ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کو جیل رولز کے مطابق سہولتیں فراہم کرنے کی درخواست پر رپورٹ طلب کر لی۔
رجسٹرار آفس نے اعتراض عائد کیا ہے کہ پیرول پر رہائی کی درخواست متاثرہ شخص کی جانب سے خود دائر نہیں کی گئی، کسی دوسرے شخص کے لیے ایسا ریلیف کیسے مانگا جا سکتا ہے؟
رجسٹرار آفس کا اعتراض ہے کہ جس شخص کی پیرول پر رہائی مانگی جا رہی ہے اسے درخواست میں فریق ہی نہیں بنایا گیا، نیب کیس میں سزا یافتہ مجرم کی پیرول پر رہائی کی درخواست میں نیب کو فریق ہی نہیں بنایا گیا۔
رجسٹرار آفس نے اعتراض کیا ہے کہ درخواست میں بنائے گئے فریقین کا بھی مکمل ایڈریس درج نہیں۔
رجسٹرار آفس نے درخواست گزاروں کو اعتراضات دور کر کے درخواست دوبارہ دائر کرنے کی ہدایت کی ہے۔
عدالت کی جانب سے درخواست کو رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ کل سماعت کیے لیے مقرر کر دیا گیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پیرول پر رہائی کی درخواست کی پیرول پر رہائی
پڑھیں:
جوڈیشل ورک سے روکنے کا کیس؛ جسٹس جہانگیری نے اپنا وکیل مقرر کرلیا
اسلام آباد:جوڈیشل ورک سے روکنے کے کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے اپنا وکیل مقرر کر لیا۔
ذرائع کے مطابق جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ایڈووکیٹ منیر اے ملک کو وکیل مقرر کیا ہے۔
جسٹس طارق جہانگیری نے سپریم کورٹ میں ذاتی حیثیت سے درخواست دائر کی تھی جبکہ گزشتہ روز انکی درخواست سماعت کے لیے مقرر کی گئی۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ 29 ستمبر کو جسٹس طارق محمود جہانگیری کی درخواست پر سماعت کرے گا۔
آئینی بینچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل ، جسٹس محمد علی مظہر ،جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس شاہد وحید شامل ہیں۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی ڈگری کیس میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا تھا، جس کے خلاف انہوں نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔
سپریم کورٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی درخواست پر 20 ستمبر کو 4247 نمبر الاٹ کر دیا تھا۔