خاتون کا بالوں کے سہارے 25 منٹ تک معلق رہ کر عالمی ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
پیشہ ور سرکس فنکار لیلا نون نے اپنے بالوں کے سہارے 25 منٹ اور 11.3 سیکنڈ تک فضا میں معلق رہ کر گنیز ورلڈ ریکارڈ قائم کر دیا۔
39 سالہ لیلا نے یہ حیران کن کارنامہ امریکی ریاست کیلیفورنیا کے قدرتی مناظر سے بھرپور ریڈ ووڈ نیشنل اینڈ اسٹیٹ پارکس میں انجام دیا۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ آسٹریلیا کے سُتھاکرن سیواگناتھورائی کے پاس تھا، جنہوں نے 2011 میں 23 منٹ اور 19 سیکنڈ تک بالوں کے ذریعے معلق رہنے کا مظاہرہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں: امریکی خاتون نے سب سے بڑی بائٹ کا ورلڈ ریکارڈ کیسے بنایا؟
لیلا نون کا کہنا ہے کہ اس کارنامے کے لیے انہوں نے 2 سال تک باقاعدہ مشق اور جسمانی برداشت کی تربیت حاصل کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کا مقصد صرف ریکارڈ بنانا نہیں بلکہ یہ دکھانا تھا کہ انسانی ذہن کی طاقت سے کیا کچھ ممکن بنایا جا سکتا ہے۔
یہ فن،جسے ’ہیئر ہینگنگ‘ کہا جاتا ہے، سرکس کی دنیا کا ایک نادر اور جسمانی مہارت کا تقاضا کرنے والا مظاہرہ ہے، جس میں فنکار اپنے بالوں کے ذریعے فضا میں لٹک کر توازن اور برداشت کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
’ہیئر ہینگنگ‘ امریکی ریاست کیلیفورنیا ریڈ ووڈ نیشنل اینڈ اسٹیٹ پارکس لیلا نون.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ہیئر ہینگنگ امریکی ریاست کیلیفورنیا لیلا نون بالوں کے
پڑھیں:
چینی سائنس دانوں نے مقناطیسی فیلڈ کا عالمی ریکارڈ توڑ کر نئی تاریخ رقم کی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیجنگ: چینی سائنس اور ٹیکنالوجی نے ایک اور تاریخی کامیابی حاصل کی ہے۔
ہیفائی میں موجود چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے انسٹیٹیوٹ آف پلازما فزکس نے اپنے شراکتی اداروں کے ساتھ مل کر ایسا سپر کنڈکٹنگ مقناطیس تیار کیا ہے جس نے دنیا میں مقناطیسی فیلڈ کی سب سے بڑی شدت پیدا کر کے نیا عالمی ریکارڈ قائم کر دیا۔
اس منفرد کامیابی میں تیار کیا گیا مقناطیسی نظام 3 لاکھ 51 ہزار گوس کی فیلڈ بنانے میں کامیاب رہا، جو سائنس کے شعبے میں ایک غیر معمولی سنگ میل ہے۔
یہ تحقیق ہیفائی انٹرنیشنل اپلائیڈ سپر کنڈکٹیویٹی سینٹر، ہیفائی کمپریہنسو نیشنل سائنس سینٹر اور بیجنگ کی مشہور سِنگھوا یونیورسٹی کے اشتراک سے ممکن ہوئی ہے۔
اس منصوبے کو کئی برسوں کی انتھک محنت کے بعد عملی شکل دی گئی۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ سپر کنڈکٹنگ مقناطیس سے حاصل ہونے والی یہ فیلڈ نہ صرف عالمی سطح پر سب سے زیادہ ہے بلکہ اس سے قبل بنائے گئے 3 لاکھ 23 ہزار 500 گوس کے ریکارڈ کو بھی توڑ دیا گیا ہے۔
اگر اس کامیابی کے سائنسی اور تکنیکی پہلوؤں پر غور کیا جائے تو یہ واضح ہوتا ہے کہ مستقبل کی کئی بڑی صنعتوں میں اس ایجاد کا براہِ راست فائدہ پہنچے گا۔ یہ مقناطیسی ٹیکنالوجی فیوژن مقناطیسی نظام، اسپیس الیکٹرو میگنیٹک پروپلژن، سپر کنڈکٹنگ انڈکشن ہیٹنگ، میگنیٹک لیویٹیشن ٹیکنالوجی اور کارگر پاور ٹرانسمیشن جیسے شعبوں کو ایک نئی جہت فراہم کرے گی۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ زمین بذاتِ خود ایک قدرتی مقناطیس ہے جو صرف 0.5 گوس کی جیو میگنیٹک فیلڈ پیدا کرتی ہے۔ اس کے مقابلے میں چینی سائنس دانوں نے جو فیلڈ تخلیق کی ہے وہ زمین کی مقناطیسی طاقت سے سات لاکھ گنا زیادہ ہے۔ یہ فرق اس بات کا ثبوت ہے کہ سپر کنڈکٹنگ ٹیکنالوجی مستقبل میں توانائی اور فزکس کی دنیا میں انقلابی کردار ادا کرے گی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سپر کنڈکٹنگ مٹیریلز سے بنائے گئے یہ مقناطیس اپنی ساخت کے اعتبار سے نہایت پیچیدہ اور حساس ہوتے ہیں، لیکن ان کی طاقت انسانی تخلیق کے کمال کو ظاہر کرتی ہے۔
چین کی یہ کامیابی عالمی سائنسی برادری کے لیے نہ صرف حیران کن ہے بلکہ آنے والے برسوں میں سپر کنڈکٹنگ تحقیق اور اس کے عملی استعمالات کو تیز تر کرنے میں مددگار بھی ثابت ہوگی۔