محسن نقوی کا بھارتی حملے میں زخمی توقیر عباس کی عیادت کیلئے ہسپتال کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
سٹی42: وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھارتی ڈرون حملے میں زخمی ہونے والے محنت کش توقیر عباس کی ہولی فیملی ہسپتال راولپنڈی میں عیادت کی۔
محسن نقوی نے بھارتی ڈرون دہشتگردی کا نشانہ بننے والے شہید علی حیدر کے کزن توقیر عباس کی خیریت دریافت کی جو حملے میں زخمی ہوئے۔ دورے کے دوران وزیر داخلہ نے نوجوان کے حوصلے کو سراہتے ہوئے ڈاکٹرز سے آنکھ کے علاج کے متعلق تفصیلات لیں اور انہیں بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
میکسیکو : انتخابی مہم کے دوران فائرنگ، میئر کیلئے خاتون امیدوار سمیت 4 افراد قتل
محسن نقوی نے کہا کہ توقیر عباس کی آنکھ کو بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے زخمی نوجوان کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے شہداء کی قربانیوں کے طفیل ہمیں فتح نصیب کی ہے۔
یاد رہے کہ شہید علی حیدر اور ان کے دو کزن توقیر عباس اور منظور فیصل راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم کے باہر چپس اور برگر فروخت کر کے اپنے خاندان کی کفالت کرتے تھے۔ بھارتی حملے میں علی حیدر شہید جبکہ دونوں کزنز زخمی ہو گئے تھے۔
لاہورسےکراچی جانےوالی ٹرینوں کاشیڈول تبدیل
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42 توقیر عباس کی محسن نقوی حملے میں
پڑھیں:
غزہ، فلسطین کا اٹوٹ انگ،اسرائیل یہودی آبادکاری سے باز رہے، محمود عباس
فلسطین اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے امریکا کی جانب سے ویزا فراہم نہ کرنے پر ویڈیو لنک کے ذریعے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے پُرجوش خطاب کیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطین اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے اپنی تقریر میں اسرائیلی مظالم، یہودی بستیوں کی آبادکاری کے منصوبوں اور حماس کے حملوں کی بھی مذمت کی۔
انھوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کے غزہ پر حملے اور ناکہ بندی محض جارحیت نہیں بلکہ سنگین جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرم ہے جسے تاریخ انسانی کی بدترین المیوں میں شمار کیا جائے گا۔
فلسطینی صدر نے کہا کہ غزہ کے عوام تقریباً 2 برس سے نسل کشی، تباہی، بھوک اور جبری بے دخلی کا سامنا کر رہے ہیں۔ دو لاکھ بیس ہزار سے زیادہ فلسطینیوں کو شہید یا زخمی کیا جا چکا ہے جن میں اکثریت نہتے شہری، بچے، خواتین اور بزرگ شامل ہیں۔
صدر محمود عباس نے اسرائیلی آبادکاروں کے تشدد کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ آبادکار ہمارے گھروں اور کھیتوں کو جلا دیتے ہیں، درخت اکھاڑتے ہیں، دیہات پر حملے کرتے ہیں اور نہتے فلسطینیوں کو اسرائیلی فوج کی سرپرستی میں قتل کرتے ہیں۔
فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا کہ غزہ ہمارا اٹوٹ انگ ہے اور ہم وہاں کی حکمرانی اور سلامتی کی پوری ذمہ داری لینے کے لیے تیار ہیں لیکن اس میں حماس کا کوئی کردار نہیں ہوگا۔
فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حماس اور دیگر گروہوں کو ہتھیار ڈالنے ہوں گے تاکہ ایک ریاست، ایک قانون اور ایک ملکی فوج کے اصول کے تحت حکومت قائم ہوسکے۔
انھوں نے حماس کے اسرائیل پر 7 اکتوبر 2023 کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حماس کی یہ انفرادی کارروائی فلسطینی عوام یا ان کی آزادی کی منصفانہ جدوجہد کی نمائندگی نہیں کرتی۔
انھوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس، ہیبرون اور غزہ میں مساجد، گرجا گھروں اور قبرستانوں پر حملے کیے گئے جو بین الاقوامی قانون اور تاریخی حیثیت کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
محمود عباس نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے “گریٹر اسرائیل منصوبے” کی کال کو مسترد کرتے ہوئے قطر پر حملے کو بھی “سنگین اور کھلی خلاف ورزی” قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اسرائیل کے توسیع پسندانہ منصوبے کا حصہ ہے جو نہ صرف فلسطین بلکہ خود مختار عرب ممالک کے لیے بھی خطرہ ہے۔
فلسطینی صدر نے اسرائیلی حکومت کو “انتہا پسند” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہودی بستیوں کے پھیلاؤ اور نئے منصوبوں کے ذریعے مغربی کنارے کو تقسیم کرنے اور بیت المقدس کو اس کے اردگرد کے علاقوں سے الگ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے اسرائیل کے ای 1 (E1) منصوبے کو “دو ریاستی حل کے خاتمے” کے مترادف قرار دیا۔