پنجاب میں ہیٹ ویو الرٹ جاری، بارش برسانے والا سسٹم ملک میں کب داخل ہوگا؟
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
لاہور:
پی ڈی ایم اے پنجاب نے صوبے بھر میں ہیٹ ویو سے متعلق الرٹ جاری کرتے ہوئے کمشنرز و ڈپٹی کمشنرز کو ہدایات جاری کر دیں۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق ضلعی انتظامیہ سمیت تمام متعلقہ محکمے متوقع ہیٹ ویو اور موسمی صورتحال کے پیش نظر الرٹ رہیں۔
پی ڈی ایم اے پنجاب نے محکمہ اسکول ایجوکیشن، ہیلتھ، ٹرانسپورٹ، لوکل گورنمنٹ، ریسکیو 1122 اور دیگر متعلقہ محکموں کو الرٹ جاری کر دیا۔ 15 مئی سے 19 مئی تک پنجاب کے بڑے شہروں اور میدانی علاقوں میں درجہ حرارت بڑھنے اور ہیٹ ویو کے خدشات ہیں۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ آئندہ چند دنوں میں درجہ حرارت میں غیر معمولی اضافے کا خدشہ ہے، 20 مئی تک درجہ حرارت 04 سے 07 ڈگری سینٹی گریڈ معمول سے زیادہ رہنے کا خدشہ ہے۔
مغربی ہواؤں کا سلسلہ 19 مئی کی شام سے پنجاب میں داخل ہونے کے امکانات ہے، 19 سے 20 مئی کے دوران پنجاب کے بیشتر اضلاع میں بارش کا بھی امکان ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت کے مطابق ضلعی انتظامیہ کو الرٹ جاری کر دیا ہے، انتظامیہ عوامی مقامات پر صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنائے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے ہدایت دی ہے کہ اسپتالوں اور موبائل ہیلتھ یونٹس میں ہیٹ اسٹروک سے متعلق ابتدائی طبی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے، گرمی اور لو کی شدت میں اضافے سے عوام الناس کو بھی محتاط رہنا ہوگا۔
ڈی جی عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے کہ دوپہر کے وقت کام کرنے والے لو سے بچنے کا اہتمام کریں، ہلکے رنگ کے کپڑے پہنیں اور سر ڈھانپ کر رکھیں جبکہ بچوں بزرگوں کا خاص خیال رکھیں اور غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔
ایمرجنسی میں پی ڈی ایم اے ہیلپ لائن 1129 یا ریسکیو 1122سے رابطہ کریں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ڈی ایم اے الرٹ جاری ہیٹ ویو
پڑھیں:
فیس لس سسٹم سے نہ صرف ریونیو کلیکشن میں کمی آئی ہے،ایف بی آر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (کامرس ڈٰیسک) پاکستان بزنس فورم کے وفد نے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر سے پنجاب ہاؤس میں ملاقات کی، جس کا مقصد صوبے سے متعلق اہم معاشی اور کاروباری ترقی کے امور پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔ وفد میں پی بی ایف کے چیف آرگنائزر چوہدری احمد جواد، چیئرمین نارتھ پنجاب طارق محمود جدون، صدر لاہور ساجد میر، ایڈیشنل سیکرٹری جنرل سنٹرل پنجاب حسن رضا، نائب صدور لاہور علی رضا اور وقار خان، اور گورنر کے سیاسی مشیر عمر سلیم شامل تھے۔ملاقات کے دوران کاروباری برادری اور صوبائی حکومت کے درمیان تعاون کو مزید مضبوط بنانے، سرمایہ کاری کے فروغ، کاروباری ماحول کی بہتری، اور پنجاب میں جاری اقتصادی اصلاحات کی حمایت جیسے اہم نکات پر گفتگو کی گئی۔ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے معیشت کی ترقی میں نجی شعبے کے کردار کو سراہا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت ایسی پالیسیاں اپنائے گی جو صوبے میں پائیدار کاروباری ترقی کو فروغ دیں۔انہوں نے سیاسی استحکام کو معاشی استحکام کے لیے ناگزیر قرار دیا اور ان تمام کاروباری افراد کو خراجِ تحسین پیش کیا جو تمام تر مشکلات کے باوجود ملک میں اپنے کاروبار جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔ صدر لاہور ساجد عزیر میر نے اس موقع پر کہا حالیہ برسوں میں پاکستان نے تجارت اور درآمدات کے شعبے میں جدیدیت کے نام پر کئی اصلاحات متعارف کروائی ہیں، جن میں دسمبر 2024 میں نافذ کیا گیا “فیس لس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم” قابل ذکر ہے۔ اس نظام کا مقصد کرپشن کا خاتمہ، شفافیت میں اضافہ، اور کلیئرنس کا عمل تیز کرنا تھا، لیکن عملی طور پر اس نے درآمد کنندگان کے لیے سنگین مسائل پیدا کیے ہیں اور ملک کی معیشت، تجارت اور سرمایہ کاری کو نقصان پہنچایا ہے۔ اس سسٹم میں درآمد کنندگان اور کسٹمز اہلکاروں کے درمیان براہ راست رابطہ ختم کر دیا گیا ہے، اور آن لائن پلیٹ فارم کے ذریعے ویلیوایشن اور دستاویزات کی جانچ ہوتی ہے، جس سے بدعنوانی میں کمی تو آئی نہیں، بلکہ کلیئرنس میں غیر ضروری تاخیر، غیر منصفانہ ویلیوایشن، اپیل کے مؤثر نظام کی عدم موجودگی ضروری ہے۔