اراکین قومی اسمبلی پارلیمنٹ لاجز کی تزئین و آرائش اور مرمت نہ ہونے پر پھٹ پڑے
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
—فائل فوٹو
اراکین قومی اسمبلی پارلیمنٹ لاجز کی تزئین و آرائش اور مرمت نہ ہونے پر پھٹ پڑے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران عامر ڈوگر نے کہا کہ سی ڈی اے ہمارے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کرتا ہے۔
شازیہ ثوبیہ سومرو نے کہا کہ صفائی سمیت دیگر مسائل حل نہیں کیے جاتے۔
یہ بھی پڑھیے پارلیمنٹ کی تزئین و آرائش کیلئے11کروڑ کے ٹینڈر جاریڈپٹی اسپیکر غلام مصطفیٰ شاہ نے کہا کہ سی ڈی اے کی کارکردگی انتہائی ناقص ہے، پارلیمنٹ لاجز کے مسائل کے حل کے لیے نئے ٹینڈرز جاری ہوں گے۔
غلام مصطفیٰ شاہ کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر سی ڈی اے پارلیمنٹ لاجز کو معطل کیا ہے۔
نوید قمر نے کہا کہ ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر کو رفع دفع کرنے کے بجائے سی ڈی اے کو رفع دفع کر دیں۔
محسن نقوی نے کہا کہ سی ڈی اے نے 5 سال میں پارلیمنٹ لاجز کی دیکھ بھال پر 90 کروڑ سے زائد خرچ کیے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پارلیمنٹ لاجز نے کہا کہ سی ڈی اے
پڑھیں:
کراچی ،وزیرِ اعظم کا شالمیار ایکسپریس، کینٹ اسٹیشن اپگریڈیشن، مسافر خانوں، لاؤنجز کا افتتاح
کراچی (نیوزڈیسک) وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کراچی میں نئی شالمیار ایکسپریس، کراچی کینٹ اسٹیشن کی اپگریڈیشن، جدید مسافر خانوں و لاؤنجز کا افتتاح کردیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کینٹ اسٹیشن کراچی کی بہترین تزئین و آرائش کی گئی ہے اور شالیمار ایکسپریس کو نیا بنا دیا گیا ہے۔
کراچی میں کینٹ اسٹیشن کی تزئین و آرائش اور شالیمار ایکسپریس کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کینٹ اسٹیشن کراچی کی بہترین تزئین و آرائش کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسافروں کی انتظار گاہ، ڈائننگ روم، خودکار ٹکٹ سسٹم بہت شاندار ہے، کینٹ اسٹیشن پر شاندار طریقے سے کام کیا گیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ آؤٹ سورس کے ذریعے شالیمار ایکسپریس کا بہترین کام کیاگیا، شالیمار ایکسپریس کی فرسٹ کلاس اور اکانومی کلاس قابل دید ہے، اس ٹرین کو مکمل طور پر نیا بنا دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی روشنیوں کا شہر ہے، ریلوے اسٹیشن کی صفائی ستھرائی کراچی ویسٹ مینجمنٹ کے ذمے ہے۔
قبل ازیں وزیرِ اعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچے، کراچی پہنچنے پر وزیرِ اعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور اعلی صوبائی حکام نے وزیرِ اعظم کا استقبال کیا۔