آذربائیجان کے سفیر کی وزیراعظم سے ملاقات، بنیان مرصوص کی کامیابی پر مبارک باد
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان میں تعینات آذربائیجان کے سفیر خضر فرہادوف نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات میں بھارت کی جارحیت کے خلاف آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی پر انہیں اور پوری پاکستانی قوم کو مبارک باد دی۔
وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سے پاکستان میں تعینات آذر بائیجان کے سفیر خضر فرہادوف نے وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم نے جنوبی ایشیا میں حالیہ کشیدگی کے دوران پاکستان کے ساتھ غیر متزلزل یک جہتی اور حمایت پر صدر الہام علییوف کے ساتھ ساتھ آذربائیجان کے برادرعوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ دونوں ممالک کے درمیان پائیدار دوستی کا عکاس ہے۔
آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی پر پاکستان کی بہادر مسلح افواج کو دل کی گہرائیوں سے سراہتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی عوام اس تاریخی فتح پر اللہ تعالیٰ کے شکر گزار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے اور اسی جذبے کے تحت بھارت کے ساتھ جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کی ہے تاہم پاکستان مستقبل میں کسی بھی جارحیت کا سامنا کرنے کے لیے اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے تیار ہے۔
پاکستان آذربائیجان تعلقات کے حوالے سے وزیراعظم نے دوطرفہ تعاون کے مثبت پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ صدر علییوف کا گزشتہ جولائی میں پاکستان کا تاریخی دورہ، معیشت، تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کا ایک اہم سنگ میل ہے۔
وزیراعظم نے فروری 2025 میں اپنے دورہ باکو کا ذکر کرتے ہوئے برادرانہ تعلقات کو باہمی طور پر فائدہ مند اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کرنے کی پاکستان کی مضبوط خواہش کا اعادہ کیا۔
آذربائیجان کے سفیر خضر فرہادوف نے وزیر اعظم اور پوری پاکستانی قوم کو تہہ دل سے مبارک باد دی۔
انہوں نے جنوبی ایشیا میں امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ صدر علییوف دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔
دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان دستخط شدہ مفاہمت پر عمل درآمد میں پیش رفت کے بارے میں بات کرتے ہوئے خضرفرہادوف نے وزیراعظم کو دونوں دوست ممالک کے درمیان مشترکہ مفاد کے تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے اپنے مکمل عزم کا یقین دلایا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آذربائیجان کے کے سفیر کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
رومانیا کے سفیر کی وفاقی وزیر جنید انور چوہدری اور چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ عتیق الرحمن سے ملاقات، دوطرفہ بحری تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق
رومانیا کے سفیر کی وفاقی وزیر جنید انور چوہدری اور چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ عتیق الرحمن سے ملاقات، دوطرفہ بحری تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق WhatsAppFacebookTwitter 0 3 November, 2025 سب نیوز
کراچی(آئی پی ایس ) پاکستان میں رومانیا کے سفیر ڈاکٹر ڈین اسٹونیسکو نے وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انور چوہدری اور چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ عتیق الرحمن سے کراچی میں پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایگزیبیشن اینڈ کانفرنس کے موقع پر کراچی پورٹ ٹرسٹ بورڈ میں ایک اہم ملاقات کی۔ اس ملاقات کا مقصد پاکستان اور رومانیا کے درمیان بحری اور تجارتی تعاون کو مزید فروغ دینا تھا۔ملاقات کے دوران دونوں جانب سے بحری شعبے میں مزید مضبوط شراکت داری کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
اس بات کو تسلیم کیا گیا کہ دونوں ممالک کی جغرافیائی اہمیت نمایاں ہییورپ کے لیے بحیرہ اسود کا گیٹ وے، پورٹ آف کنسٹانسا، اور جنوبی ایشیا و مشرق وسطی کا اہم بحری مرکز، کراچی پورٹ۔ گفتگو میں پورٹ آپریشنز، تجارتی سہولیات اور لاجسٹکس میں تعاون بڑھانے پر توجہ دی گئی، تاکہ علاقائی رابطہ کاری اور معاشی ترقی کو فروغ دینے کے لیے باہمی فائدہ مند شراکت داریوں کو آگے بڑھایا جا سکے۔ملاقات میں پورٹ آف کنسٹانسا اور کراچی پورٹ کے درمیان مفاہمتی یادداشت کے بارے میں بھی بات چیت ہوئی، جس پر دونوں فریق پہلے ہی اتفاق کر چکے ہیں اور جس پر جلد دستخط کیے جائیں گے۔ یہ معاہدہ طویل المدتی تعاون کے لیے فریم ورک فراہم کرے گا، جس میں پورٹ مینجمنٹ، انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ، ڈیجیٹل لاجسٹکس اور تکنیکی مہارت کے تبادلے کے ساتھ ساتھ یورپ، وسطی ایشیا اور جنوبی ایشیا کے درمیان تجارت کے بہتر راستے پیدا ہوں گے۔ اس میں پائیداری، گرین پورٹ ٹیکنالوجیز اور موثر کارگو ہینڈلنگ کے مشترکہ اقدامات بھی شامل ہوں گے۔دونوں جانب سے جدید کارگو ہینڈلنگ، اسمارٹ پورٹ ٹیکنالوجیز کے استعمال اور کسٹمز و شپنگ سسٹمز کی بہتری کے ذریعے لاجسٹکس اور پورٹ انفراسٹرکچر کی ترقی پر غور کیا گیا۔ کنسٹانسا پورٹ کے کثیرالمواصلاتی نظام جس میں سمندر، ریل اور سڑک کے ذریعے نقل و حمل شامل ہے کو کراچی پورٹ کے عالمی سپلائی چین سے انضمام کے لیے ایک مثالی ماڈل کے طور پر پیش کیا گیا۔
مزید برآں، انسانی وسائل کی تربیت اور استعداد کار میں اضافہ کو بحری ترقی کا بنیادی ستون قرار دیا گیا۔ اس سلسلے میں کے افسران اور تکنیکی عملے کے لیے تربیتی اور تبادلہ پروگرام شروع کرنے پر بات چیت ہوئی، جن میں پورٹ مینجمنٹ، میری ٹائم سیفٹی، ماحولیاتی معیار، اور ڈیجیٹل لاجسٹکس و کارگو ٹریکنگ شامل ہوں گے۔ اس تعاون کے نتیجے میں جدید بندرگاہی نظام کو چلانے کے قابل تربیت یافتہ عملہ تیار ہوگا۔فریقین نے نجی شعبے کی شمولیت، بندرگاہی سرمایہ کاری، اور مشترکہ منصوبوں کے ذریعے تجارت کو فروغ دینے کے امکانات پر بھی بات کی۔ بہتر پورٹ تعاون سے جنوبی ایشیا، یورپ اور وسطی ایشیا کے درمیان نئے تجارتی راستوں کی راہ ہموار ہوگی، جس سے پاکستان کی عالمی بحری تجارت میں اہمیت بڑھے گی اور رومانیا کو ایشیائی مارکیٹس تک بہتر رسائی حاصل ہوگی۔سفیر ڈاکٹر ڈین اسٹونیسکو نے کہا کہ رومانیا پاکستان کے ساتھ پائیدار اقتصادی اور سفارتی روابط کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے اور کنسٹانسا اور کراچی کے درمیان بحری تعاون ہمارے خطوں کو تجارت، جدت اور دوستی کے ذریعے قریب لانے کی عملی مثال ہے۔ملاقات کے اختتام پر دونوں فریقوں نے جلد ایم او یو پر دستخط کرنے کے عزم کا اظہار کیا اور بحری شعبے کے ساتھ ساتھ اقتصادی، تعلیمی اور ثقافتی تعاون کو بھی فروغ دینے کا عہد کیا۔ یہ ملاقات پاکستان اور رومانیا کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کی عکاس تھی، جو خوشحالی، رابطہ کاری اور باہمی اعتماد کے مشترکہ مقاصد سے جڑے ہوئے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرقومی اسمبلی کا اجلاس بدھ 5نومبر کو طلب کرنے کا فیصلہ،سمری وزیراعظم کو ارسال قومی اسمبلی کا اجلاس بدھ 5نومبر کو طلب کرنے کا فیصلہ،سمری وزیراعظم کو ارسال ماحولیاتی تبدیلیوں پر کوپ 30کانفرنس ، وزیراعظم نے نمائندگی کیلئے مصدق ملک کو نامز دکر دیا غزہ میں فوج بھیجنے کا فیصلہ حکومت اور پارلیمنٹ کریگی، فوج کو سیاست سے دور رکھا جائے، ڈی جی آئی ایس پی آر جعلی اکاونٹس کیس،عدالتی حکم پر جج احتساب عدالت نے نیب دائرہ اختیار پر فیصلہ نہ سنانے کی وجوہات پر مبنی رپورٹ جمع کروادی ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے: چیئرمین ایف بی آر پاکستان کی خارجہ پالیسی ایک نئے مرحلے میں داخل ہوچکی، وزیر دفاعCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم