جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے 19 مئی کو شیڈول اجلاس کا ایجنڈا تبدیل
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے 19 مئی کو شیڈول اجلاس کا ایجنڈا تبدیل کردیا گیا ہے، اجلاس میں صرف بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کا معاملہ زیر غور ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: ججز کی نامزدگیوں کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب
جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ، پشاور ہائیکورٹ اور سندھ ہائیکورٹ کے نام جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کمیشن کے 19 مئی کو بلائے گئے اجلاس میں چیف جسٹس کی تقرری کا معاملہ مؤخر کردیا گیا ہے، اجلاس میں چیف جسٹس کی تقرری کے معاملے پر غور نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: جسٹس علی باقر نجفی سپریم کورٹ کے جج اور شوکت صدیقی جوڈیشل کمیشن کے رکن بن گئے
اب19 مئی کو جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی تقرری کا معاملہ زیر غور ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسلام آباد ہائیکورٹ بلوچستان ہائیکورٹ پشاور ہائیکورٹ جوڈیشنل کمیشن چیف جسٹسز سندھ ہائیکورٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام ا باد ہائیکورٹ بلوچستان ہائیکورٹ پشاور ہائیکورٹ جوڈیشنل کمیشن چیف جسٹسز سندھ ہائیکورٹ جوڈیشل کمیشن اجلاس میں چیف جسٹس مئی کو
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ کا سائبر ایجنسی کے 6 صحافیوں کو نوٹسز پر حکم امتناع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250927-08-20
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ کی چیف جسٹس عالیہ نیلم نے نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کی جانب سے 6 صحافیوں کو جاری کیے گئے نوٹسز کے خلاف اہم فیصلہ سناتے ہوئے حکم امتناع جاری کردیا۔ چیف جسٹس نے تفتیشی افسر کو 14 اکتوبر کو طلب کرلیا، جن صحافیوں کو نوٹس ہوئے ہیں ان میں صدر لاہور پریس کلب ارشد انصاری، صدر کورٹس جرنلسٹ ایسوسی ایشن محمد اشفاق اور دیگر شامل ہیں۔ چیف جسٹس نے نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کی جانب سے جاری نوٹسز پر سوالات اٹھاتے ہوئے تفتیشی عمل کی شفافیت پر تشویش کا اظہار کیا، تفتیشی افسر سے سوال کیا کہ یہ نوٹسز کس قانون کے تحت جاری کے گئے ہیں؟ این سی سی آئی اے نے یہ کیا تماشہ لگا رکھا ہے؟ سماعت کے موقع پر صحافیوں کی بڑی تعداد عدالت میں موجود تھی۔ چیف جسٹس نے اس بات پر بھی سوالات اٹھائے کہ روزانہ یوٹیوبرز مختلف اداروں کی ہرزہ سرائی کرتے ہیں، کیا ان کے خلاف بھی یہی ایکشن لیا گیا؟ این سی سی آئی اے کے پاس 50 ہزار شکایات ہیں، کیا ان تمام پر اسی طرح کا ایکشن لیا گیا؟ چیف جسٹس عالیہ نیلم نے تفتیشی افسر کو ہدایت کی کہ کمپلینٹ کی کاپی اور تمام ریکارڈ آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش کیا جائے تاکہ یہ معاملہ مزید تفصیل سے زیر غور لایا جا سکے۔