سپریم کورٹ: ججز کا اختلافی نوٹ بنچ سربراہ کی منظوری سے ہی اپ لوڈ ہو گا
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
اسلام آباد(این این آئی)سپریم کورٹ نے پالیسی کے طور پر یہ طے کیا ہے کہ اگر کوئی جج اختلافی نوٹ تحریر کرتا ہے تو اسے اسی بینچ کے سربراہ کی منظوری کے بعد ہی عدالت عظمیٰ کی ویب سائٹ پر پبلک کیا جائے گا۔ایکسپریس کو ایک ذمے دار ذریعہ نے بتایا کہ مخصوص نشستوں سے متعلق بارہ جولائی کے فیصلے کیخلاف نظر ثانی اپیلوں پر جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی کے اختلافی نوٹ آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان کی منظور ی کے بعد ہی سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ ہو سکیں گے۔ماضی میں کوئی جج اگر کیس کے آغاز پر ہی اختلاف کرکے بینچ سے اٹھ کر چلا جاتا تو اسکی اختلافی رائے اسی وقت سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر پبلک کردی جاتی تھی۔چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کے نام لکھا گیا خط منظر عام پر آیا جس میں جسٹس عائشہ ملک نے چیف جسٹس سے کہا آئی ڈپارٹمنٹ نے دونوں ججز کا اختلافی نوٹ اپلوڈ نہیں کیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اختلافی نوٹ سپریم کورٹ
پڑھیں:
بانی تحریک انصاف کی ضمانت کی 8 اپیلوں پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری
سٹی42 : چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے لاہور ہائیکورٹ کے بانی تحریک انصاف کی ضمانت کی درخواستیں خارج کرنے کے فیصلے پر سوالات اٹھا دیئے۔
سپریم کورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف کی 8 اپیلوں پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ کو قانونی سوالات پر تیاری کرنے کا حکم دے دیا۔
وفاقی حکومت کا14اگست کوعام تعطیل کااعلان
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کیس کی مختصر سماعت کی جس میں جسٹس شفیع صدیقی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب بھی شامل تھے۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت کی درخواستیں خارج کرنے کے فیصلے پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ ضمانت کے کیس میں کیس کے مرکزی میرٹس پر کیسے رائے دے سکتی تھی؟ وکلا اس قانونی نقطے پر عدالت کی معاونت کریں۔
بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کا امکان، الرٹ جاری
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ کوئی ایسی فائنڈنگ نہیں دے گی جس سے کسی کا کیس متاثر ہو، کیا ضمانت کیس میں حتمی آبزرویشنز دی جا سکتی ہیں؟
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ آج صرف پراسیکیوشن کو نوٹس جاری کیا جا رہا ہے، وکلا آئندہ سماعت تک لیگل ایشوز پر تیاری کر لیں، فریقین کے وکلا قانونی سوالات پر عدالت کی معاونت کریں تاکہ کیس کا فیصلہ میرٹ پر ہو سکے۔
بعدازاں سپریم کورٹ نے کیس کی مزید سماعت 19 اگست 2025 تک ملتوی کر دی۔
5اگست احتجاج:پی ٹی آئی کارکنان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم
واضح رہے کہ عمران خان نے لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے مختلف مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں مسترد کیے جانے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیلیں دائر کر رکھی ہیں۔