مولانا فضل الرحمٰن کی کوئٹہ آمد، دفاع پاکستان و اسرائیل مردہ باد کانفرنس میں شرکت کرینگے
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
جے یو آئی کے ترجمان اسلم غوری کے مطابق مولانا فضل الرحمان دو روزہ دورہ پر کوئٹہ آئے ہیں۔ دفاع پاکستان اور اسرائیل مردہ باد جلسہ سے خطاب کرینگے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ و رکن قومی اسمبلی مولانا فضل الرحمان آج دو روزہ دورے پر بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ پہنچ گئے۔ ترجمان جے یو آئی کے مطابق وہ کوئٹہ میں منعقد ہونے والے "دفاع پاکستان اور اسرائیل مردہ باد کانفرنس" میں شرکت کے لئے کوئٹہ آئے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان کے کوئٹہ ایرپورٹ پہنچنے پر ایم این اے مولانا عبدالغفور حیدری، سینیٹر مولانا عبدالواسع، اراکین بلوچستان اسمبلی اصغر ترین، زابد ریکی اور دیگر نے ان کا استقبال کیا۔ جے یو آئی کے ترجمان اسلم غوری کے مطابق مولانا فضل الرحمان کوئٹہ میں پارٹی کارکنان سے خطاب کریں گے۔ اس کے علاوہ کوئٹہ میں دفاع پاکستان اور اسرائیل مردہ باد جلسہ سے خطاب کریں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان اسرائیل مردہ باد دفاع پاکستان
پڑھیں:
بھارت دہشت گردی کا سب سے بڑا سر پرست ہے(ہندوستان کی اجارہ داری پہلے قبول کی نہ آئندہ کرینگے، فیلڈ مارشل)
افغانستان سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں، اُن سے ایک ہی تقاضا ہے کہ وہ ہندوستان کی دہشتگردانہ پراکسیز کو جگہ نہ دیں، دشمن کی اجارہ داری قبول نہیں
معرکہ حق میں ریاست کی تمام اکائیوں نے مثالی ہم آہنگی کا مظاہرہ کیا، اللہ نے ہماری مدد کی ، 52 ویں کامن ٹریننگ پروگرام کے افسران سے خطاب
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ہم ہندوستان کو واضح پیغام دیتے ہیں کہ پاکستان نے نہ پہلے ہندوستان کی اجارہ داری قبول کی اور نہ آئندہ کبھی کرے گا، افغانستان سے ایک ہی مطالبہ ہے کہ وہ ہندوستان کی دہشت گردانہ پراکسیز فتنۃ الہندوستان اور فتنہ الخوارج کو جگہ نہ دیں۔52 ویں کامن ٹریننگ پروگرام کے افسران سے اہم خطاب کرتے ہوئے چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا کہ ملک کی ترقی اور کامیابی کے لیے عوام، حکومت اور افواج کے درمیان مضبوط تعلق نا گزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاست کی تمام اکائیوں کے درمیان ہم آہنگی کی اساس پاکستان کی انتظامیہ اور سول بیوروکریسی ہے، اس کی بھاری اور اہم ذمے داری آپ پر عائد ہوتی ہے۔ معرکہ حق میں ریاست کی تمام اکائیوں نے مثالی ہم آہنگی کا مظاہرہ کیا۔فیلڈ مارشل کا کہنا تھا کہ معرکہ حق میں پاکستان نے کشمیر لائن آف کنٹرول سے لے کر ساحل سمندر تک ہندوستان کی بلا جواز جارحیت کے خلاف بہترین جواب دیا ۔ اللہ نے معرکہ حق میں ہماری مدد کی کیوں کہ ہم حق پر تھے۔سپہ سالار نے اپنے خطاب میں کہا کہ افواج پاکستان دور حاضر کے جنگی تقاضوں کے مطابق اپنے آپ کو ہمہ وقت تیار رکھتی ہیں۔ہم ہندوستان کو واضح پیغام دیتے ہیں کہ پاکستان نے نہ پہلے ہندوستان کی اجارہ داری قبول کی اور نہ آئندہ کبھی کرے گا۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی ہندوستان کا اندرونی مسئلہ ہے جو اس کا اپنی اقلیتوں اور بالخصوص مسلمانوں پر متعصبانہ اور ظالمانہ رویوں کا نتیجہ ہے۔ خطے میں دہشت گردی کا سب سے بڑا سرپرست خود ہندوستان ہے۔ بحیثیت قوم ہم پاکستانی کبھی ہندوستان کے آگے جھکے ہیں نہ جھکیں گے۔فیلڈ مارشل کا کہنا تھا کہ افغانستان ہمارا برادر پڑوسی اسلامی ملک ہے اور ہم اس سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں تاہم ہم اُن سے ایک ہی تقاضا کرتے ہیں کہ وہ ہندوستان کی دہشتگردانہ پراکسیز فتنۃ الہندوستان اور فتنہ الخوارج کو جگہ نہ دیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اپنی انفرادی اور علاقائی پہچان سے بڑھ کر پاکستانیت کی پہچان کو اپنائیں۔ ہر نظام میں مسائل اور کمزوریاں ہوتی ہیں، آپ کا کام ہے کہ کمزوریوں اور منفی قوتوں کو نظام پر حاوی نہ ہونے دیں۔ جو اقوام اپنی تاریخ کو بھول جاتی ہیں ، ان کا مستقبل بھی تاریک ہو جا تا ہے۔ پاکستان کی کہانی اور تاریخ کو جانیے اور اپنی اگلی نسلوں تک پہنچائیں۔فیلڈ مارشل نے کہا کہ ملک سے محبت اور وفاداری اولین اور بنیادی شرط ہے۔ اپنے اندر جرأت، قابلیت اور کردار پیدا کریں اور اگر ان میں سے ایک جزو کو چننا ہو تو ہمیشہ کردار کو فوقیت دیجیٔے گا۔