مولانا فضل الرحمٰن کی کوئٹہ آمد، دفاع پاکستان و اسرائیل مردہ باد کانفرنس میں شرکت کرینگے
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
جے یو آئی کے ترجمان اسلم غوری کے مطابق مولانا فضل الرحمان دو روزہ دورہ پر کوئٹہ آئے ہیں۔ دفاع پاکستان اور اسرائیل مردہ باد جلسہ سے خطاب کرینگے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ و رکن قومی اسمبلی مولانا فضل الرحمان آج دو روزہ دورے پر بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ پہنچ گئے۔ ترجمان جے یو آئی کے مطابق وہ کوئٹہ میں منعقد ہونے والے "دفاع پاکستان اور اسرائیل مردہ باد کانفرنس" میں شرکت کے لئے کوئٹہ آئے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان کے کوئٹہ ایرپورٹ پہنچنے پر ایم این اے مولانا عبدالغفور حیدری، سینیٹر مولانا عبدالواسع، اراکین بلوچستان اسمبلی اصغر ترین، زابد ریکی اور دیگر نے ان کا استقبال کیا۔ جے یو آئی کے ترجمان اسلم غوری کے مطابق مولانا فضل الرحمان کوئٹہ میں پارٹی کارکنان سے خطاب کریں گے۔ اس کے علاوہ کوئٹہ میں دفاع پاکستان اور اسرائیل مردہ باد جلسہ سے خطاب کریں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان اسرائیل مردہ باد دفاع پاکستان
پڑھیں:
مولانا فضل الرحمان نے مرکزی مجلس شوریٰ کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا
اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال، حکومتی اقدامات اور مختلف جماعتوں کے درمیان بدلتے سیاسی ماحول پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔اس کے ساتھ ساتھ سیاسی حکمتِ عملی اور مستقبل کے لائحہ عمل کی تیاری بھی ایجنڈا میں شامل ہے۔ شوریٰ کے اجلاس میں جماعت کی تنظیمی صورتحال، کارکنوں کی مشاورت اور تنظیمی ڈھانچے میں ممکنہ تبدیلیوں پر بھی بات کی جائے گی۔ اجلاس میں اہم فیصلوں کی توقع ہے جن کا اثر نہ صرف جماعت کے آئندہ بیانیے پر بلکہ ملکی سیاست پر بھی پڑ سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مرکزی مجلس شوریٰ کا اہم اور ہنگامی اجلاس 23 نومبر کو طلب کر لیا ہے، جس میں 27 ویں آئینی ترمیم اور حالیہ قانون سازی کے ممکنہ اثرات کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔ اجلاس میں دینی مدارس کی رجسٹریشن، حکومتی رویے اور مذہبی اداروں کے مستقبل سے متعلق پالیسی امور پر بھی غور کیا جائے گا۔ پارٹی ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال، حکومتی اقدامات اور مختلف جماعتوں کے درمیان بدلتے سیاسی ماحول پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اس کیساتھ ساتھ سیاسی حکمتِ عملی اور مستقبل کے لائحہ عمل کی تیاری بھی ایجنڈا میں شامل ہے۔ شوریٰ کے اجلاس میں جماعت کی تنظیمی صورتحال، کارکنوں کی مشاورت اور تنظیمی ڈھانچے میں ممکنہ تبدیلیوں پر بھی بات کی جائے گی۔ اجلاس میں اہم فیصلوں کی توقع ہے جن کا اثر نہ صرف جماعت کے آئندہ بیانیے پر بلکہ ملکی سیاست پر بھی پڑ سکتا ہے۔