ایامِ حج؛ غلافِ کعبہ کو زمین سے 3 میٹر اونچا کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
ہر سال کی طرح اس برس بھی ایامِ حج سے قبل غلافِ کعبہ کو زمین سے 3 میٹر بلند کر دیا گیا جو 15 ذی الحج تک اسی طرح بلندی پر رکھا جائے گا۔
عرب میڈیا کے مطابق غلاف کعبہ کو اوپر اُٹھانے کے بعد اس حصے کو چاروں طرف سے سفید سوتی کپڑے سے ڈھانپ دیا گیا۔
غلاف کعبہ اٹھانے کا عمل حرمین شریفین کی انتظامیہ کے سربراہ اور اعلی عہدیداران کی موجودگی میں غلاف کعبہ فیکٹری کے ماہرین نے انجام دیا۔
ایام حج کے دوران غلاف کعبہ کو اس لیے اوپر اُٹھایا جاتا ہے کیوں کہ حجاج کی بڑی تعداد عقیدت میں اسے چھونا اور چومنا چاہتے ہیں۔
حجاج میں سے کچھ غلافِ کعبہ کے ٹکڑے کو قینچی یا تیز دھار آلے سے سے کاٹ کر تبرک کے طور پر ساتھ لے جانے کی کوشش بھی کرتے ہیں۔
ان تمام وجوہات کی بنا کر ایام حج کے دوران غلاف کعبہ کو محفوظ رکھنے کے لیے تقریباً 10 فٹ بلند کردیا جاتا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بلوچستان میں 5.5 شدت کا زلزلہ، مکانات منہدم ہونے سے 3 افراد زخمی
بلوچستان کے ضلع موسیٰ خیل اور اس کے گرد و نواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 5.5 جبکہ گہرائی 28 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی۔ مرکز موسیٰ خیل سے 56 کلومیٹر شمال مشرق میں واقع تھا۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق زلزلے کے باعث علاقے میں 2 مکانات مکمل طور پر منہدم ہو گئے جبکہ 3 کو جزوی نقصان پہنچا۔ مکانات کے گرنے سے 3 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
زلزلہ کیوں آتاہے؟زلزلہ کیوں آتاہے؟ اس کی کیاسائنسی وجوہات ہیں، ماہرین ارضیات اس بارے میں کیاکہتے ہیں؟
زیر زمین ارضیاتی پلیٹیں یا بڑی بڑی چٹانیں جب شدید دباؤکے تحت ٹوٹتی اور سرکتی ہیں تو زمین کی سطح پر اس کے شدید اثرات نمودارہوتے ہیں، جنہیں زلزلے کا نام دیاجاتا ہے۔
زلزلے کا مرکزی مقام محور کہلاتا ہے جبکہ محورکے عین اوپرکے مقام کو زلزلے کا مرکز یا ایپی سنٹر کہا جاتا ہے۔
3 طرح کی لہریں زلزلے کا باعث بنتی ہیںماہرین کے مطابق 3 طرح کی لہریں زلزلے کا باعث بنتی ہیں جنہیں سائنس مک ویوز کہا جاتا ہے۔ انہیں پی، ایس اور ایل ویو بھی کہاجاتا ہے۔ یہ لہریں محور سے تمام اطراف میں پھیلتی ہیں۔
زلزلے سے ہونے والے نقصان کا انحصار اس کی زیر زمین گہرائی اور شدت پرہوتاہے سطح زمین سے گہرائی جتنی کم ہوگی سطح زمین کے اوپر تباہی اتنی ہی زیادہ ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں