چین کے چھنگ دو میں پاکستانی ڈاکٹر زندگی کی توانائی اور آرام کا شاندار امتزاج WhatsAppFacebookTwitter 0 15 May, 2025 سب نیوز

چھنگ دو(شِنہوا)چھنگ دو ہائی ٹیک زون میں واقع سیچھوان یونیورسٹی کے مغربی چینی ہسپتال کے ڈیزیز مالیکیولر نیٹ ورک فرنٹیئر سائنس سنٹر میں پاکستان سے تعلق رکھنے والی میڈیکل ڈاکٹر زہرہ بتول نے بتایاکہ میں چھنگ دو میں ایک سال سے زیادہ عرصے سے کام کر رہی ہوں، مجھے یہاں کام کا ماحول بہت اچھا، پرجوش اور زندگی آرام دہ محسوس ہوتی ہے۔ میں اس شہر سے بہت مانوس ہوچکی ہوں۔
38سالہ زہرہ بتول کو بچپن سے ہی طب کا شوق تھا۔ 2017 میں وہ چین کے صوبہ گوانگ ڈونگ کی ساؤدرن میڈیکل یونیورسٹی سے فوڈ سائنس اینڈ نیوٹریشن میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنے کے لئے پاکستان سے آئی تھیں۔ زہرہ بتول نے کہا کہ مجھے پتہ چلا کہ چھنگ دو میں طبی تحقیق کافی جدید ہے اور سیچھوان یونیورسٹی کے مغربی چینی ہسپتال جیسے اعلیٰ طبی ادارے ہیں، اس لئے میں یہاں آئی۔

فی الحال وہ سیچھوان یونیورسٹی کے ویسٹ چائنہ ہسپتال کے ڈیزیز مالیکیولر نیٹ ورک فرنٹیئر سائنس مرکز میں اسسٹنٹ ریسرچر کے طور پر کام کر رہی ہیں۔ ان کا معمول کا کام “2 پوائنٹس، ایک لائن” ہے اور زیادہ تر وقت وہ لیبارٹری میں تجربات کرتی ہیں۔ کام کے بعد وہ ٹی وی دیکھنے کے لئے گھر جاتی ہیں اور ہفتے کے آخر میں دوستوں کے ساتھ شاپنگ اور سائیکل چلاتی ہیں۔ زہرہ بتول نے کہا کہ چھنگ دو میں کام کا ماحول بہت اچھا ہے، ہر کوئی بہت دوستانہ ہے اور لیبارٹری میں میرے ساتھیوں نے مجھے بہت مدد دی ہے۔ وہ اکثر اپنے ساتھیوں کے ساتھ لیکچرز میں جاتی ہیں اور اگر اسے کچھ سمجھ نہیں آتا تو اس کے ساتھی بھی اسے سمجھنے میں مدد کرنے کے لئے ترجمہ کرتے ہیں۔

زہرہ بتول کا روزمرہ کا کام بہت اطمینان بخش ہے اور انہوں نے بہت ترقی کی ہے۔ ان کے ساتھیوں نے سیچھوان میں بہت ساری تحقیقی فنڈنگ کے لئے درخواست دینے میں بھی ان کی مدد کی ہے۔

زہرہ بتول نے کہا کہ میں ہر دن پڑھائی میں گزارتی ہوں اور میں خود بھی چینی زبان پڑھتی ہوں۔ کام کے بعد میں چینی گانے سننے اور ٹی وی پر چینی ڈرامے دیکھنے کے لئے گھر جاتی ہوں، امید کرتی ہوں کہ جتنی جلدی ممکن ہو چینی سیکھ لوں گی اور چھنگ دو میں کام اور زندگی کو بہتر طریقے سے ڈھال لوں گی۔
چین میں پارک والے شہروں کے لئے ایک نمونہ کے طور پر چھنگ دو کے مختلف پارکوں نے بھی ان پر گہرا تاثر چھوڑا ہے۔ زہرہ بتول نے کہا کہ میں ہفتے کے آخر میں اچھے دوستوں کے ساتھ پارک میں سائیکل چلانا پسند کرتی ہوں۔ یہ مناظر ہریالی اور خوبصورتی سے بھرے ہوتے ہیں، جس سے میں آرام اور خوشی محسوس کر رہی ہوں۔

زہرہ بتول نے کہا کہ اب میں لیبارٹری میں کچھ جدید موضوعات پر تحقیق کرنے میں مدد کر رہی ہوں، بہت کچھ سیکھ رہی ہوں اور امید ہے کہ اپنے آبائی علاقے کے مزید لوگوں کو چین کے بارے میں آگاہ کر سکوں گی اور چھنگ دو کے بارے میں بتا سکوں گی۔انہوں نےکہا کہ چھنگ دو میں میرا کام اور زندگی بہت آرام دہ ہے اور میں پہلے ہی چھنگ دو کو اپنا دوسرا آبائی شہر مانتی ہوں۔

وہ چھنگ دو میں سخت محنت جاری رکھنے اور مستقبل میں طبی شعبے میں سائنسدان بننے کی بھی امید رکھتی ہیں، جس سے مزید پاکستانی دوست چھنگ دو میں کام کریں گے۔

زہرہ بتول نے کہا کہ مستقبل میں، میں اپنے فارغ وقت میں ثقافت کو فروغ دینا چاہتی ہوں اور سیچھوان کے لوگوں کو پاکستانی ثقافت کو بہتر طور پر سمجھنے میں بھی مدد کرنا چاہتی ہوں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین نے بھارت کے زیر تسلط ارونا چل پردیش کو زنگ نان کا نام دیدیا کینیڈا کے انتخابات میں 2 پاکستانی نژاد خواتین رکن پارلیمان منتخب بھارت نے سی پیک کو ناکام بنانے ،چین کا راستہ روکنے کیلئے پہلگام ڈرامہ رچایا،محمد عارف پاکستان کی حالیہ معاشی کامیابیاں ملک کیلئے خوش آئند ہیں،محمد عارف جدہ میں چوہدری محمد امجد گجر کی جانب سے پرتکلف افطار ڈنر کا اہتمام برطانوی ہاؤس آف لارڈز میں ایک اور پاکستانی کی انٹری، لارڑ شفق محمد نے قرآن پر حلف اٹھایا کویت میں پاکستانی کمیونٹی کے اعزاز میں شاندار افطار ڈنر، سفیر پاکستان و دیگر معززین کی شرکت TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: چھنگ دو میں چین کے

پڑھیں:

4.5 ملین برطانوی بچے غربت میں زندگی گزار رہے ہیں، رپورٹ

لندن اسکول آف اکنامکس میں سماجی پالیسی کی پروفیسر کیتی اسٹیورٹ کہتی ہیں کہ گزشتہ پانچ سے دس سال نے ملک میں انتہائی سطح کی غربت ہے۔ تازہ ترین سرکاری رپورٹ کے مطابق 31% برطانوی بچے غربت میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ یہ تقریباً 4.5 ملین بچوں کے برابر ہے۔  اسلام ٹائمز۔ برطانیہ میں متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے خاندان اپنی معاشرتی پوزیشن تیزی سے کھو رہے ہیں، کیونکہ کرایوں، بچوں کی دیکھ بھال کے اخراجات اور خوراک کی قیمتوں میں اضافہ مزدوروں کی آمدنی سے کہیں زیادہ ہے۔ بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق برطانیہ میں بہت سے ایسے خاندان جو خود کو متوسط طبقے سے وابستہ سمجھتے تھے، گزشتہ برسوں میں شدید معاشی دباؤ کا شکار ہوئے ہیں۔

کرایوں میں اضافہ، بچوں کی نگہداشت کے اخراجات اور خوراک کی بڑھتی قیمتیں، جبکہ تنخواہیں تقریباً جمود کا شکار ہیں، اس صورتحال تک لے آئی ہیں کہ ملازمت پیشہ والدین بھی غربت سے باہر نہیں رہ پا رہے۔ واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق، سرکاری اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ برطانیہ میں بچپن کی غربت 2002 کے بعد سے اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے، اور اب یورپ میں بھی سب سے زیادہ شرح رکھنے والے ممالک میں شامل ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ 2012 سے نافذ حکومتی کفایت شعاری کی پالیسیوں نے اس بحران کو مزید شدید کر دیا ہے، اور تین یا اس سے زیادہ بچوں والے خاندان سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ ایک انتہائی متنازع حکومتی پالیسی دو بچوں کی حد ہے، جس کے تحت خاندان تیسرے یا اس سے زیادہ بچوں کے لیے سرکاری مالی امداد نہیں لے سکتے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، اس قانون نے سینکڑوں ہزار بچوں کو غربت کی لکیر کے نیچے دھکیل دیا ہے۔

لندن اسکول آف اکنامکس میں سماجی پالیسی کی پروفیسر کیتی اسٹیورٹ کہتی ہیں کہ گزشتہ پانچ سے دس سال نے ملک میں انتہائی سطح کی غربت ہے۔ شمالی لندن کی ایک سنگل ماں جافہ، جو سالانہ 45 ہزار پاؤنڈ کماتی ہیں۔ وہ بتاتی ہیں کہ وہ اپنے تین بچوں کی نرسری کے مکمل اخراجات ادا کرنے کے قابل نہیں۔ اسی طرح تازہ ترین سرکاری رپورٹ کے مطابق 31% برطانوی بچے غربت میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ یہ تقریباً 4.5 ملین بچوں کے برابر ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • توانائی شعبہ کی تنظیم نو، گڈ گورننس پر توجہ، ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے کوشاں: وزیر خزانہ
  • پاکستان اور ڈنمارک کا اقتصادی تعاون مزید مضبوط بنانے کا عزم
  • میری بوا مہرو!
  • توانائی کے شعبے کی تنظیمِ نو، سرکاری اداروں کی نجکاری، گورننس میں بہتری پر توجہ ہے، وزیر خزانہ
  • بھارتی اداکارہ میرا وسودیون کا اپنی تیسری طلاق کا اعلان
  • کراچی والے ہو جائے تیار ، بھاری ای چلان سے مل جائے گا آرام
  • 4.5 ملین برطانوی بچے غربت میں زندگی گزار رہے ہیں، رپورٹ
  • دبئی ایئر شو: پاکستانی اور اماراتی طیاروں کی مشترکہ پرواز، جےایف 17 تھنڈر نے دھاک بٹھادی
  • دبئی ائیر شو 2025 کا شاندار آغاز، جے ایف 17 توجہ کا مرکز
  • عرفان صدیقی کی زندگی کا سب بڑا راز