چین کی جانب سے17 امریکی اداروں کو نا قابل اعتماد اداروں کی فہرست میں شامل کرنے کا اقدام معطل WhatsAppFacebookTwitter 0 15 May, 2025 سب نیوز

بیجنگ : چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے 17 امریکی اداروں کو نا قابل اعتماد اداروں کی فہرست میں شامل کرنے کے اقدام کو معطل کرنے کے حوالے سے صحافیوں کے سوالات کا جواب دیا ۔جمعرات کے روز ترجمان کا کہنا تھا کہ  4 اپریل اور 9 اپریل 2025 کو 17 امریکی اداروں کو نا قابل اعتماد اداروں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے،

جس کے تحت مذکورہ کمپنیوں کو چین سے متعلق تجارت میں شرکت اور چین میں نئی سرمایہ کاری کرنے سے منع کیا جاتا ہے۔ چین اور امریکہ کے اعلیٰ سطحی تجارتی مذاکرات کے معاہدے کے مطابق، 14 مئی 2025 سے 4 اپریل کے اعلان (نا قابل اعتماد اداروں کی فہرست کا نظام〔2025〕 نمبر7) کے متعلقہ اقدامات 90 دن کے لیے معطل کیے گئے ہیں، جبکہ 9 اپریل کے اعلان (نا قابل اعتماد اداروں کی فہرست کا نظام〔2025〕نمبر8) کے متعلقہ  اقدامات بھی معطل کیے گئے ہیں۔ “نا قابل اعتماد اداروں کی فہرست کے قواعد” کے تحت، چینی کمپنیاں ان اداروں کے ساتھ تجارت کرنے کے لیے درخواست دے سکتی ہیں، نا قابل اعتماد اداروں کی فہرست کا نظام قانون کے مطابق جائزہ لے گا اور اہل درخواستوں کی منظوری دی جائے گی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین میں رواں سال ریزرو ریکوائرمنٹ ریشو میں پہلی کمی کا نفاذ کیا گیا چین میں رواں سال ریزرو ریکوائرمنٹ ریشو میں پہلی کمی کا نفاذ کیا گیا چین غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے ایک مثالی سرمایہ کاری کی منزل رہے گا، چینی صدر آئندہ بجٹ میں پراپرٹی منافع پر ٹیکس کی شرح میں نمایاں اضافہ متوقع سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال، اسٹاک مارکیٹ میں 600 پوائنٹس کا اضافہ امریکہ کی جانب سے چینی مصنوعات پر اضافی ٹیرف میں ایڈجسٹمنٹ کر دی گئی تیل اور گیس کے ذخائردریافت کرنے کیلئے بڑے پیمانے پرکام شروع،شراکت دار کمپنیوں کو لائسنس جاری TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: امریکی اداروں کو نا قابل اعتماد اداروں کی فہرست میں

پڑھیں:

امریکا کی 20 سالہ جنگی داستان، 47 لاکھ اموات

عراق میں تقریباً 3 لاکھ 15 ہزار افراد ہلاک ہوئے، جن میں 2 لاکھ 15 ہزار عام شہری شامل ہیں۔ یہ کسی بھی امریکی جنگ میں سب سے زیادہ شہری ہلاکتیں ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا نے 9/11 کے بعد مشرق وسطیٰ، جنوبی ایشیا اور افریقی خطوں میں جنگیں چھیڑ کر نہ صرف 58 کھرب ڈالرز سے زائد رقم خرچ کی بلکہ ان کے نتیجے میں لاکھوں انسانی جانیں بھی ضائع ہوئیں۔امریکی یونیورسٹی کی حالیہ تحقیق کے مطابق، 2001ء سے اب تک ان جنگوں میں تقریباً 9 لاکھ 40 ہزار افراد براہ راست مارے گئے، جن میں امریکی فوجی، کنٹریکٹرز، اتحادی افواج اور عام شہری شامل ہیں۔ اگر ان جنگوں کے بالواسطہ اثرات (خوراک، ادویات اور بیماریوں کی کمی) کو شامل کیا جائے تو یہ ہلاکتیں 45 سے 47 لاکھ تک پہنچ جاتی ہیں۔ عراق میں تقریباً 3 لاکھ 15 ہزار افراد ہلاک ہوئے، جن میں 2 لاکھ 15 ہزار عام شہری شامل ہیں۔ یہ کسی بھی امریکی جنگ میں سب سے زیادہ شہری ہلاکتیں ہیں۔ افغانستان میں 70 ہزار عام شہریوں سمیت 2 لاکھ 43 ہزار افراد جان سے گئے۔ اس کے اثرات پاکستان پر بھی پڑے جہاں ہزاروں افراد لقمہ اجل بنے۔شام (2014ء–2021ء) 2 لاکھ 69 ہزار افراد ہلاک جبکہ یمن میں 1 لاکھ 12 ہزار ہلاکتیں ہوئیں۔ امریکی تحقیق میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایران پر حالیہ حملے کو بھی امریکا نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت جائز قرار دیا ہے۔ تاہم ماہرین کے مطابق اس اقدام سے علاقائی کشیدگی مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا کی 20 سالہ جنگی داستان، 47 لاکھ اموات
  • بجٹ میں ٹیکس چھوٹ حاصل کرنے والے اداروں کی فہرست میں اضافہ
  • ایران ایٹمی پروگرام کیجانب بڑھا تو یہ انکا آخری اقدام ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ
  • ایران پر ٹرمپ کے حملے غیر قانونی تھے، امریکی سینیٹر
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کی خلاف ورزی، اپوزیشن کے 26 ارکان 15 اجلاسوں کیلئے معطل
  • سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا بھارتی اقدام غیرقانونی قرار، پاکستان کا خیرمقدم
  • بجلی، توانائی شعبوں میں اصلاحات کی ضرورت، گردشی قرضہ 4.9 ٹریلین سے تجاوز کر چکا: وزیر خزانہ
  • ایران نے امریکی حملوں کا نشانہ بننے والی جوہری سائٹس پر دورے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا
  • ورلڈ ایئر لائن ایوارڈ 2025 : دنیا کی 10 بہترین ایئر لائنز کی فہرست جاری
  • 2025 میں دنیا کے 10 سب سے زیادہ امن پسند ممالک کونسے ہیں؟