روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے روس کے دورے پر آئے ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم کے ایک مذاق کے جواب میں انہیں ایک سچے مسلمان کا لقب دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں: ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے امریکی صدر کو کھری کھری سنا دیں

روسی میڈیا کے مطابق ولادیمیر پیوٹن نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ انہوں نے مہمان وزیراعظم کو کریملن کے سینٹ اینڈریوز ہال میں رکھے 3 تخت دکھائے اور ایک پہیلی بوجھنے کو کہا جس کا انہوں نے دلچسپ جواب دیا۔ پیوٹن نے کہا کہ ’میں نے کہا کہ ایک تخت زار کے لیے ہے اور دوسرا ان کی بیوی کے لیے، اب یہ تیسرا تخت آپ کے خیال میں کس کا ہوسکتا ہے۔

مزید پڑھیے: وزیراعظم شہبازشریف اور ملائیشیا کے وزیراعظم داتو سری انور ابراہیم کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ

پیوٹن نے بتایا کہ اس پر وزیر اعظم انور ابرہیم نے کہا کہ یہ بادشاہ کی دوسری بیوی کے لیے ہوگا۔ روسی صدر نے کہا کہ انور ابراہیم کے جواب پر میں کہنا چاہوں گا کہ وہ ایک سچے مسلمان ہیں، امید ہے وہ میری بات پر خفا نہیں ہوں گے۔

روسی صدر کی اس بات پر انور ابراہیم اور پریس کانفرنس میں موجود تمام افراد ہنس پڑے۔ ملائیشین وزیراعظم نے ہنستے ہوئے فوراً پیوٹن سے کہا کہ ’جناب صدر میری صرف ایک ہی بیوی ہے‘۔روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے حماس کا شکریہ کیوں ادا کیا؟

اس طرح خوشگوار ماحول میں پریس کانفرنس ختم ہوئی اور دونوں رہنما مصافحہ کرکے ہال سے باہر نکل گئے۔

مزید پڑھیں: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے حماس کا شکریہ کیوں ادا کیا؟

یاد رہے کہ انور ابراہیم منگل کو 4 روزہ سرکاری دورے پر ماسکو پہنچے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن ملائیشین وزیراعظم انور ابراہیم.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن ملائیشین وزیراعظم انور ابراہیم روسی صدر ولادیمیر پیوٹن ولادیمیر پیوٹن نے انور ابراہیم نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

ٹرمپ کی بڑی پیشکش: پیوٹن اور زیلنسکی کو ایک میز پر بٹھانے کا منصوبہ

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ سہ فریقی ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یہ ملاقات تبھی ممکن ہے جب دونوں فریق اس پر آمادہ ہوں۔

ٹرمپ نے بتایا کہ وہ جمعے کو الاسکا میں پیوٹن کے ساتھ ہونے والے تاریخی سربراہی اجلاس کے فوراً بعد ایک اور میٹنگ کا ارادہ رکھتے ہیں، جس میں زیلنسکی کی شمولیت بھی چاہتے ہیں۔ 

یہ ملاقات 2021 کے بعد کسی موجودہ امریکی صدر اور روسی صدر کے درمیان پہلی براہِ راست ملاقات ہوگی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرینی صدر کو جمعے کی ملاقات میں باضابطہ طور پر مدعو نہیں کیا گیا، جس سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ٹرمپ اور پیوٹن کوئی ایسا معاہدہ طے کر سکتے ہیں جو یوکرین کے لیے سازگار نہ ہو۔

خیال رہے کہ ٹرمپ اپنی انتخابی مہم میں یہ دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ وہ صدر بنتے ہی پہلے دن جنگ ختم کر دیں گے، تاہم اب تک امن معاہدے کی کوششوں میں خاطر خواہ پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔


 

متعلقہ مضامین

  • پابندیوں کی دھمکی شاید پیوٹن کو ملاقات پر آمادہ کرنے میں مؤثر ثابت ہوئی، ٹرمپ
  • امریکا کی بھارت پر اضافی ٹیکس عائد کرنے کی دھمکی
  • روس اور یوکرین کے درمیان 84 جنگی قیدیوں کا تبادلہ 
  • ٹرمپ نے پیوٹن اور یوکرینی صدر کی براہ راست ملاقات کروانے کا ارادہ ظاہر کر دیا
  • ٹرمپ کی بڑی پیشکش: پیوٹن اور زیلنسکی کو ایک میز پر بٹھانے کا منصوبہ
  • یوکرینی دفاع ٹوٹ گیا، روسی فوج 10 کلومیٹر اندر گھس گئی
  • پیوٹن کی پہلی مرتبہ الاسکا آمد، جنگ بندی پر مذاکرات کا امکان
  • ٹرمپ نے پیوٹن سے ملاقات کے لیے الاسکا ہی کاانتخاب کیوں کیا؟ الیگزینڈر بوبروف کا تجزیہ
  • وزیراعظم شہباز شریف سے شکاگو چیمبر آف کامرس کے صدر نوید انور چودھری کی ملاقات
  • اسرائیل نے ہولوکاسٹ کا سبق بھلا کر غزہ پر قبضے کا غیر قانونی منصوبہ بنایا، روسی سفارتکار