پی ایس ایل سیزن 10، اب تک کن غیرملکی کھلاڑیوں نے دوبارہ شرکت کی ہامی بھرلی؟
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
پی ایس ایل 10 کے بقیہ میچز میں شرکت کے لیے غیر ملکی کھلاڑیوں کی شمولیت کا سلسلہ جاری ہے، اب تک کئی غیر ملکی کھلاڑیوں نے پی ایس ایل کے لیے اپنی دستیابی ظاہر کردی ہے۔
???? ???????????????????????????????????????????? ???????????????????? ????
Adding more power to the #PurpleForce ????#HBLPSLX pic.twitter.
— Quetta Gladiators (@TeamQuetta) May 15, 2025
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے دو غیرملکی کھلاڑیوں نے دستیابی ظاہر کردی ہے، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے سوشل میڈیا پر پوسٹ شیئر کی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ فن ایلن اور ریلی روسو نے پی ایس ایل کے بقیہ میچز میں شرکت کی تصدیق کی ہے۔
Brothers of Destruction are back for Quetta Gladiators. ????????
Plenty of fireworks guaranteed as @FinnAllen32 and @Rileerr confirm their return for #HBLPSLX ????????
Show your reaction with your favourite emojis ????????????????#PurpleForce pic.twitter.com/aqWsOP7AwX
— Quetta Gladiators (@TeamQuetta) May 15, 2025
دنیش چندی میل، گلبدین نائب اور اوشکا فرنانڈو نے بھی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو جوائن کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اس سے قبل لاہور قلندرز کے سکندر رضا اور راجا پکسا نے جبکہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے جنوبی افریقی کھلاڑی وین ڈر ڈوسن نے بھی پاکستان آنے کا اعلان کیا تھا۔
With the season he was having, bilkul risk nahi lena! ????@SRazaB24 @sameenrana pic.twitter.com/qgYuRAK97p
— Lahore Qalandars (@lahoreqalandars) May 14, 2025
واضح رہے کہ پی ایس ایل 10 میں گلیڈی ایٹرز کی ٹیم 1.530 کے رن ریٹ اور 9 میچوں میں 13 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے اور پلے آف کے لیے کوالیفائی بھی کرچکی ہے۔
???? ???????????????????????????????????????????????? ????
Scotland's dynamic left-handed opener George Munsey joins #KingsSquad ????❤️#YehHaiKarachi | #KarachiKings | #HBLPSLX pic.twitter.com/Vsqk936RGx
— Karachi Kings (@KarachiKingsARY) May 15, 2025
اسکاٹ لینڈ کے معروف ٹی 20 بیٹر جارج منسی نے کراچی کنگز کے لیے دستیابی ظاہر کی ہے، جبکہ گزشتہ روز انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے جارح مزاج بلے باز ایلکس ہیلز نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو دوبارہ جوائن کرنے کا اعلان کیا تھا۔
???? He’s back in Red ????
Welcome home, @AlexHales1! #HaleStorm rejoins Islamabad United for #HBLPSLX and the hunt #4TheDream continues!
Read more: https://t.co/pY4cbjvEIf#UnitedWeWin #3xChampions pic.twitter.com/Viv2prVoFn
— Islamabad United (@IsbUnited) May 14, 2025
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسلام آباد یونائیٹڈ پی ایس ایل 10 شمولیت غیر ملکی کھلاڑی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز لاہور قلندرزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام ا باد یونائیٹڈ پی ایس ایل 10 شمولیت غیر ملکی کھلاڑی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز لاہور قلندرز
پڑھیں:
باجوڑ،آپریشن سربکف‘ دوبارہ شروع، گن شپ ہیلی کاپٹرز سے بمباری
باجوڑ(نیوز ڈیسک) باجوڑ کی تحصیل لوئی ماموند میں شدت پسندوں کو ختم کرنے کے لیے ٹارگٹڈ ملٹری آپریشن (آپریشن سربکف) پیر کے روز دوبارہ شروع کر دیا گیا، جب کہ صوبائی حکومت نے شورش زدہ تحصیل کے متعدد علاقوں میں 3 ماہ کے لیے کرفیو نافذ کر دیا، جسے مقامی آبادی کی طرف سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس آپریشن کا نام ’آپریشن سربکف‘ رکھا گیا تھا، جو ابتدا میں 29 جولائی کو شروع کیا گیا تھا، لیکن اگلے ہی دن اس وقت روک دیا گیا جب باجوڑ امن جرگہ اور مقامی شدت پسند کمانڈروں کے درمیان امن مذاکرات میں کچھ پیش رفت ہوئی، تاہم، شدت پسندوں کی افغانستان منتقلی کے لیے ہونے والے مذاکرات جمعہ کی شام بعض معاملات پر تعطل آنے کے باعث ناکام ہو گئے۔
پیر کو سیکیورٹی فورسز نے مبینہ طور پر ہیلی کاپٹر گن شپ اور توپ خانے کی مدد سے لوئی ماموند اور وار ماموند تحصیلوں میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، ضلعی ہیڈکوارٹر خار سے تقریباً 20 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہیں، تاہم آپریشن کے پہلے روز کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، یہ آپریشن غروب آفتاب تک جاری رہا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔
ضلعی انتظامیہ کی طرف سے اعلان کردہ کرفیو کے باعث کئی اہم سڑکیں اور تجارتی مراکز بند رہے، تحصیل لوئی ماموند اور وار ماموند کے 2 درجن سے زائد دیہات میں پابندیاں 14 اگست تک نافذ رہیں گی۔
یہ نوٹیفکیشن ڈپٹی کمشنر کے آفیشل فیس بک پیج پر پیر کی رات تقریباً 2 بجے پوسٹ کیا گیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا کی منظوری سے ضلع کی کئی اہم سڑکوں پر 12 گھنٹے کا کرفیو نافذ کر دیا، جن میں خار-مندا روڈ، خار-نواگئی روڈ، خار-پشات سلرزئی روڈ، اور خار-صادق آباد، عنایت کلی روڈ شامل ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ان سڑکوں پر پابندیاں پیر کی صبح 11 بجے شروع ہوئیں اور اسی رات 11 بجے تک نافذ رہیں گی۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ 3 روزہ کرفیو لوئی ماموند اور وار ماموند تحصیلوں کے تقریباً 27 علاقوں میں مذکورہ سڑکوں کے علاوہ، عوامی حفاظت اور سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے ’ٹارگٹڈ آپریشن‘ کے دوران نافذ کیا گیا ہے۔
کرفیو زدہ علاقوں میں لغاری، گوہٹی، غنم شاہ، بدِ سیاہ، گٹ، کٹ کوٹ، ریگئی، ڈاگ، گھُنڈی، اماناتو، زگئی، گریگل، نیعگ، دامادولہ، سلطان بیگ، چوترہ، گانگ، جواڑ، انعام کھورو چنگائی، آنگہ، سفاری، بار گٹکی، کھڑکی، شاکرو، شنکوٹ، اور بکارو شامل ہیں۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ پابندیوں پر عمل کریں اور پیر کی صبح 10:30 بجے تک تمام سرگرمیاں معطل رکھتے ہوئے گھروں کے اندر رہیں، بصورت دیگر کسی ناخوشگوار نتیجے کی صورت میں وہ خود ذمہ دار ہوں گے۔
صبح کرفیو کے نفاذ کے ساتھ ہی پولیس نے سائرن بجائے اور تاجروں کو اپنی دکانیں بند کرنے کی ہدایت کی، اس کے بعد ضلع بھر میں، بشمول خار، عنایت کلی، صادق آباد، نواگئی، راغگان، پشات، لغاری، یوسف آباد، اور لوئے سم، مرکزی سڑکیں اور بازار بند ہو گئے۔
رہائشیوں کو مشکلات
ضلع میں پابندیوں، بالخصوص تحصیل خار کے شہری علاقوں میں، رہائشیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور باجوڑ امن جرگہ کے سربراہ صاحبزادہ ہارون رشید سمیت سیاسی شخصیات نے اس پر تنقید کی۔
خار میں باجوڑ پریس کلب میں ہنگامی نیوز کانفرنس کے دوران ہارون رشید نے ضلعی انتظامیہ پر تنقید کی کہ انہوں نے پابندیاں نافذ کرنے سے پہلے مقامی عوام کو اعتماد میں نہیں لیا۔
انہوں نے جرگہ ارکان کے ساتھصوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ انہوں نے عسکری کارروائی سے متاثرہ بے گھر افراد کے لیے مناسب ٹرانسپورٹ اور رہائش کا بندوبست نہیں کیا۔ انہوں نے بے گھر افراد کے رہائشی مسائل فوری حل کرنے کا مطالبہ کیا۔
نقل مکانی کا سلسلہ بھی جاری
اندازوں کے مطابق ہفتے کے روز سے اب تک تقریباً 2 ہزار خاندان (جن میں سے صرف پیر کو 300 خاندان شامل ہیں) لوئی ماموند اور وار ماموند تحصیلوں میں جاری فوجی آپریشن کے پیشِ نظر اپنے گھروں کو چھوڑ چکے ہیں، بے گھر ہونے والے خاندانوں کی کوئی سرکاری تعداد جاری نہیں کی گئی، اور یہ اندازے مقامی این جی اوز اور رہائشیوں کے انٹرویوز پر مبنی ہیں۔
سراج الدین خان فاؤنڈیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر خالد خان نے ’ڈان‘ کو بتایا کہ پیر کی صبح کرفیو نافذ ہونے سے قبل مزید تقریباً 300 خاندان اپنے گھروں کو چھوڑ گئے تھے، کچھ لوگ ان کے ادارے کے قائم کردہ شیلٹرز میں منتقل ہو گئے، جب کہ دیگر اپنے رشتہ داروں اور دوستوں کے پاس رہنے چلے گئے۔
محکمہ تعلیم کے حکام اور خار کے اسسٹنٹ کمشنر ڈاکٹر صادق علی کے درمیان اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گھر ہونے والے افراد کی رہائش کے لیے ضلع کے 449 سرکاری اسکولوں میں سہولت فراہم کی جائے گی۔
اجلاس کے بعد جاری بیان میں کہا گیا کہ 309 لڑکوں کے اسکول اور 140 لڑکیوں کے اسکول بے گھر افراد کو رہائش فراہم کریں گے، اس کے علاوہ 113 نجی اسکول بھی متاثرہ افراد کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔
Post Views: 1