Jang News:
2025-05-16@07:01:27 GMT

پاک بھارت اعتماد سازی کے اقدامات جاری رکھنے کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT

پاک بھارت اعتماد سازی کے اقدامات جاری رکھنے کا فیصلہ

—فائل فوٹو

پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز) کے رابطے کے بعد بھارتی فوج کا بیان سامنے آیا ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق بھارتی فوج کا کہنا ہے کہ بھارت اور پاکستان دونوں نے اعتماد سازی کے اقدامات جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بھارتی فوج نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت نے الرٹ کی سطح کم کرنے کے لیے اعتماد سازی کے اقدامات جاری رکھنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کا تیسرا رابطہ مثبت رہا

پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرلز آف ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز) کے درمیان جنگ بندی کے بعد تیسرا رابطہ ہوا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرلز آف ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز) کے درمیان جنگ بندی کے بعد تیسرا رابطہ ہوا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان بدھ کو ہونے والا رابطہ جنگ بندی کے بعد تیسرا رابطہ تھا۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان بدھ کی دوپہر ہاٹ لائن کے ذریعے رابطہ ہوا، جس میں دونوں افسران نے زمینی صورتِ حال پر تبادلۂ خیال کیا۔

ذرائع کے مطابق پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان تیسرا رابطہ مثبت رہا، فریقین نے جنگ بندی کو برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم اوز تیسرا رابطہ کے درمیان کے بعد

پڑھیں:

جنگ بندی کے باوجود پاک بھارت وہ 5 اقدامات جو اب بھی برقرار ہیں

7 مئی کو بھارت نے پاکستان اور آزاد کشمیر پر فضائی حملے کیے جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان چار روزہ شدید جھڑپیں ہوئیں۔ تاہم 11 مئی کو اچانک جنگ بندی کا اعلان کر دیا گیا۔ اگرچہ جنگ بندی برقرار ہے اور سرحدی علاقوں میں حالات معمول پر آ رہے ہیں، مگر دونوں ممالک کی جانب سے کیے گئے مندرجہ ذیل پانچ اقدامات ابھی تک واپس نہیں لیے گئے:

1. آبی معاہدے کی معطلی

بھارت نے انڈس واٹر ٹریٹی (سندھ طاس معاہدہ) معطل کر دیا ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان دریاؤں کے پانی کی تقسیم کا ضامن تھا۔ پاکستان نے اس پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ پانی کو ہتھیار نہیں بنایا جا سکتا۔ ماہرین کے مطابق بھارت کے پاس اتنی بڑی مقدار میں پانی روکنے کا انفراسٹرکچر نہیں، مگر خشک موسم میں پاکستان کو نقصان ہو سکتا ہے۔

2. ویزوں کی معطلی اور سفارتی تعلقات محدود

دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے تمام ویزے معطل کر دیے ہیں۔ دفاعی اتاشیوں کو بے دخل کر دیا گیا ہے اور ہائی کمیشنز کا عملہ کم کر دیا گیا ہے۔

3. سرحدی راستوں کی بندش

اٹاری واہگہ بارڈر بند کر دیا گیا ہے، جس سے خاندانوں کی ملاقاتیں رک گئی ہیں۔ بھارت نے کرتارپور راہداری بھی بند کر دی ہے، جو سکھ یاتریوں کے لیے ویزہ فری زیارت کا راستہ تھا۔

4. فضائی حدود کی بندش

پاکستان نے بھارتی پروازوں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں، جس کے جواب میں بھارت نے بھی پاکستانی پروازوں پر پابندی لگا دی۔ اس سے بین الاقوامی پروازوں کو طویل اور مہنگے راستے اپنانے پڑ رہے ہیں۔

5. تجارتی تعلقات کی معطلی

دونوں ممالک نے دوطرفہ تجارت بند کر دی ہے جو ابھی تک بحال نہیں ہوسکی ہے۔بی بی سی کے مطابق، ان تمام اقدامات کے باوجود جنگ بندی اب تک قائم ہے، مگر تعلقات معمول پر آنے میں وقت لگے گا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان بھارتت ڈی جی ایم اور کا تیسری بار ہاٹ لائن پر رابطہ ، جنگ بندی برقراررکھنے پر اتفاق
  • جنگ بندی کے باوجود پاک بھارت وہ 5 اقدامات جو اب بھی برقرار ہیں
  • پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کا تیسرا رابطہ مثبت رہا
  • پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم اوز کا ہاٹ لائن پر تیسرا رابطہ، سیز فائر برقرار رکھنے پر اتفاق
  • پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کا تیسرا رابطہ، جنگ بندی برقرار رکھنے پر اتفاق
  • ڈی جی ایم اوز کا تیسرا ہاٹ لائن رابطہ، جنگ بندی برقرار رہے گی
  • بجٹ سازی پر مشاورت  کیلئے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آج سے آغاز
  • جنگ بندی کے باوجود بھارت پر مکمل اعتماد نہیں کرنا چاہیے، محمد عارف
  • پاکستان اور بھارت رابطہ جنگ بندی برقرار رکھنے پر اتفاق