عالمی مارکیٹ میں تیل مزید سستا ہو گیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
نیویارک ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 مئی 2025ء ) عالمی مارکیٹ میں تیل مزید سستا ہو گیا، عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود پاکستان میں عوام کو ریلیف نہ ملنے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں مزید کمی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں 3 فیصد سے زائد کی کمی دیکھی گئی ہے۔
برطانوی خام تیل کی قیمت 1.98 فیصد کم ہو کر 64.11 ڈالر فی بیرل پر آ گئی۔ جبکہ امریکی خام تیل کی قیمت 61.15 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گئی ہے۔ تاہم عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود پاکستان میں عوام کو اس کا ریلیف منتقل نہ کیے جانے کا امکان ہے۔ حکومت کی جانب سے پیٹرولیم لیوی 12 روپے فی لیٹر اضافے سے 90 روپے تک مقرر کرنے کی منظوری دے دی گئی، پہلے ہی پیٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل پر حکومت 78 روپے فی لیٹر ریکارڈ پیٹرولیم لیوی وصول کر رہی ہے۔
(جاری ہے)
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے آئل ریفائنریوں اور مارکیٹنگ کمپنیوں کو مالی بحران سے نکالنے کیلئے گرینڈ پیکج تیار کیا ہے جس کے تحت ای سی سی نے پیٹرولیم لیوی 12 روپے فی لیٹر اضافے سے 90 روپے تک مقرر کرنے کی منظوری دیدی، جس کے تحت پیٹرولیم مصنوعات صارفین سے 34 ارب روپے اضافی وصول کیے جائیں گے۔ بتایا گیا ہے کہ پیٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 1.87 روپے فی لیٹر بڑھ جائے گی، پیٹرول اور ڈیزل کے صارفین سے 1.87 روپے لیٹر 12 ماہ تک وصول کیے جائیں گے، پیٹرولیم ڈویژن اور وزارت خزانہ وزیر اعظم سے اجازت لے کر لیوی بڑھانے کی مجاز ہوگی، پیٹرولیم مصنوعات پر 3 تا 5 فیصد جی ایس ٹی نافذ کرنے کیلئے آئندہ بجٹ میں غور ہوگا، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور ڈیلرز مارجن میں اضافہ مؤخر کردیا گیا، اس معاملے پر وزیر اعظم سے مشاورت ہوگی۔ معلوم ہوا ہے کہ حکومت پہلے ہی رواں مالی سال کے 9 ماہ میں پیٹرولیم لیوی کی مد میں عوام سے ریکارڈ وصولیاں کر چکی ہے، رواں مالی سال کے 9 ماہ میں پٹرولیم لیوی کی مد عوام سے 833 ارب 84 کروڑ 70 لاکھ روپے وصول کیے جاچکے ہیں، اسی طرح رواں مالی سال کے 9 ماہ میں گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کی مد میں 801 ارب روپے وصول کیے گئے، اس مدت میں قدرتی گیس ڈویلپمنٹ سرچارج کی مد میں وصولیاں 35 ارب 64 کروڑ 50 لاکھ رہیں، ان 9 ماہ میں ایل پی جی پر پٹرولیم لیوی کی مد میں وصولیاں 2 ارب 43 کروڑ 80 لاکھ روپے رہیں۔ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں پیٹرولیم لیوی روپے فی لیٹر کی مد میں وصول کیے ماہ میں
پڑھیں:
حسینہ واجد کی سزا پر عالمی ماہر کا تبصرہ، بنگلہ دیش میں سیاسی اثرات کا امکان
بین الاقوامی بحران گروپ کے سینیئر مشیر تھامس کیان نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کو جرائم انسانیت کے الزامات میں سزا سنائے جانے کا فیصلہ بنگلہ دیش میں بڑے پیمانے پر خوش آئند سمجھا جائے گا جہاں جولائی اگست 2024 کے دوران مظاہرین پر ہونے والے مظالم میں ان کی ذمہ داری پر عام طور پر کسی کو شک نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اگر پابندی نہیں ہٹی تو بنگلہ دیش میں الیکشن نہیں ہونے دیں گے، حسینہ واجد کے بیٹے کی دھمکی
تھامس کیان نے بتایا کہ اقوام متحدہ کی ایک تحقیق میں پہلے ہی یہ بات واضح ہوچکی تھی کہ اس کریک ڈاؤن کے دوران 1,400 کے قریب افراد ہلاک ہوئے اور یہ سب سیاسی قیادت کے علم، تعاون اور ہدایت کے ساتھ ہوا جس میں خاص طور پر شیخ حسینہ اور سابق وزیر داخلہ اسد الزمان خان شامل تھے۔
ان کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش کے بین الاقوامی جرائم ٹربیونل میں مقدمے کے دوران مزید شواہد سامنے آئے جن میں شیخ حسینہ کی کریک ڈاؤن پر بات چیت کی ریکارڈنگز اور ملک کے سابق پولیس چیف کے بیانات شامل ہیں۔
تاہم تھامس کیان نے عدالت کے عمل پر تنقید کے امکان کو بھی اجاگر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ غیر حاضری میں مقدمات اکثر تنازع کا سبب بنتے ہیں اور اس کیس میں سماعت کی رفتار اور دفاعی وسائل کی کمی انصاف کے حوالے سے سوالات پیدا کرتی ہے۔
مزید پڑھیے: بنگلہ دیش میں عام انتخابات اور ریفرنڈم ایک ہی دن ہوں گے، چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس کا اعلان
انہوں نے مزید کہا کہ یہ مسائل بنگلہ دیش کے فوجداری انصاف کے نظام کی طویل المدتی کمزوریوں کی عکاسی کرتے ہیں جنہیں عارضی حکومت نے اگست 2024 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد مکمل طور پر حل نہیں کیا مگر انہوں نے واضح کیا کہ یہ تنقیدیں شیخ حسینہ یا عوامی لیگ کی قیادت اور بعض سکیورٹی اداروں کی کارروائیوں کو کم کرنے یا بھٹکانے کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہئیں۔
تھامس کیان نے کہا کہ اس فیصلے کے سیاسی اثرات بھی سنگین ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سابق وزیراعظم کے بنگلہ دیش میں سیاسی واپسی کے امکانات اب بہت کم ہیں اور جب تک وہ عوامی لیگ پر کنٹرول برقرار رکھتی ہیں، پارٹی کو دوبارہ سیاسی میدان میں داخل ہونے کی اجازت ملنا مشکل لگتا ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ خصوصاً اگست 2026 میں متوقع قومی انتخابات کے قریب حالیہ دھماکوں اور عوامی لیگ کی طرف سے ملک گیر ‘لاک ڈاؤن’ کی کال نے ملک میں کشیدگی پیدا کردی ہے۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش کے ہوائی اڈوں پر ہائی الرٹ، ملک بھر میں سیکیورٹی سخت کردی گئی
تھامس کیان نے عوامی لیگ کو پرامن رہنے اور عارضی حکومت کو بھی پارٹی کے حمایتیوں پر بھاری اقدامات سے گریز کرنے کا مشورہ دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بنگلہ دیش بنگلہ دیش کی سیاسی صورتحال شیخ حسینہ واجد