ٹرمپ کا ابوظبی کی شیخ زاید گرینڈ مسجد کا دورہ؛ تصاویر وائرل
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
متحدہ عرب امارات کے سرکاری دورے پر آئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ابوظہبی کی عالمی شہرت یافتہ شیخ زاید گرینڈ مسجد کا دورہ کرایا گیا۔
عرب میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کو گرینڈ مسجد کا دورہ ابوظبی کے ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زاید النہیان نے کرایا۔
امریکی صدر نے مسجد کے مختلف حصوں میں گئے اور فن تعمیر سمیت نقش ونگار میں عرب ثقافتی اظہار کو قابل رشک قرار دیا۔
ابوظہبی کے ولی عہد نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بتایا کہ اس مسجد تعمیر 1996 کو شروع ہوئی تھی اور گیارہ سال بعد 2007 میں مکمل ہوئی۔
مسجد کی تعمیر میں اتنا طویل عرصہ لگنے کی وجہ دنیا بھر سے لائے گئے معماروں اور اعلیٰ ترین مواد کا استعمال بتایا جاتا ہے۔
فن تعمیر کے اعلیٰ مظہر کی حامل اس مسجد میں 82 گنبد اور ایک ہزار سے زائد ستون ہیں۔
امریکی صدر ٹرمپ نے مسجد کو امن، رواداری اور ثقافتی عظمت کی علامت قرار دیتے ہوئے اسلامی فنِ تعمیر کی تعریف کی۔
یاد رہے کہ شیخ زاید جامع مسجد میں ایک وقت میں 40 ہزار سے زائد نمازیوں کی گنجائش ہے اور ہر سال لاکھوں سیاح اس مسجد کو دیکھنے دنیا بھر سے ابوظہبی آتے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: امریکی صدر
پڑھیں:
روسی صدر کے ساتھ اہم ڈیل کیلیے تیار ہوں، صدر ٹرمپ
واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ ایک اہم ڈیل کے لیے تیار ہیں، جس میں یوکرین میں جاری جنگ اور دونوں ممالک کے اقتصادی تعلقات پر گفتگو کی جائے گی۔
امریکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ نے فالواپ ملاقات کے لیے تین ممکنہ مقامات بھی ذہن میں رکھے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ روس پر مزید پابندیوں کے خدشے نے مذاکرات کے لیے راہ ہموار کی ہے۔ تاہم، ان کا کہنا تھا کہ یوکرین میں فوری جنگ بندی کا امکان واضح نہیں، لیکن وہ کسی معاہدے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
امریکی صدر نے عندیہ دیا ہے کہ پیوٹن سے ملاقات کے بعد وہ یوکرینی صدر سے بھی رابطہ کریں گے تاکہ فریقین کے درمیان بات چیت کے دروازے کھلے رہیں۔
کریملن کے ترجمان کے مطابق صدر پیوٹن اور صدر ٹرمپ کی ون آن ون ملاقات میں صرف مترجم موجود ہوگا، جب کہ بعد ازاں دونوں ممالک کے وفود ورکنگ لنچ اور مشترکہ پریس کانفرنس میں شرکت کریں گے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ اس ملاقات میں یوکرین جنگ کے ساتھ ساتھ امریکہ اور روس کے درمیان معاشی تعلقات کے امکانات پر بھی گفتگو ہوگی۔
ادھر امریکی وزیر خارجہ نے بھی صدر ٹرمپ کی روسی ہم منصب سے ہونے والی ملاقات پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
ریپبلکن سینیٹر مارکو روبیو نے ملاقات سے متعلق کہا کہ مکمل امن معاہدے میں وقت لگے گا، لیکن فوری طور پر جنگ روکنے کی کوشش کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ امن کے لیے سیکیورٹی گارنٹی اور سرحدی تنازعات پر بات چیت ضروری ہے۔ روبیو کے مطابق امریکہ اور روس آئندہ دنوں میں جنگ بندی پر پیشرفت کے امکانات تلاش کریں گے۔
مارکو روبیو کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملاقات کے ابتدائی لمحات میں ہی کامیابی یا ناکامی کے آثار واضح ہو جائیں گے۔