اسرائیل کی غزہ کے میڈیکل کلینک پر بمباری ، مریضوں کے چیتھڑے اڑگئے ، 143شہید
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
غزہ(نیوز ڈیسک)اسرائیل نے غزہ کے جبالیہ کیمپ میں میڈیکل کلینک پر بمباری کرکے مریضوں کے چیتھڑے اڑادیے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں 143 فلسطینی شہید کردیے گئے۔
جبالیہ میں میڈیکل کلینک پر اسرائیلی فوج کی جانب سے بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں میڈیکل کلینک میں موجود مریضوں کے چیتھڑے اڑ گئے جب کہ شہدا میں 13 بچے شامل تھے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی آباد کار کی ہلاکت کے بعد انتہا پسند اسرائیلی وزیر نے مغربی کنارے کا پورا قصبہ گرانے کا مطالبہ کیا ہے جس کے بعد اسرائیل کی جانب سے غزہ پر رات سے شدید حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔
دوسری جانب یمن کے حوثیوں کی جانب سے اسرائیل پر بھی میزائل حملوں کا سلسلہ جاری ہے ، حوثیوں نے اسرائیل کا ایک میزائل مار گرانے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔
بھارتی جیولین تھرور نیرج چوپڑا پاکستان کے ارشد ندیم کیساتھ دیرینہ تعلقات سے مکر گئے
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
امن منصوبے پر حماس کا جواب؛ اسرائیلی فوج غزہ میں بمباری فوراً روک دے، ٹرمپ کا مطالبہ
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے 20 نکاتی امن منصوبے پر مثبت ردعمل سامنے آنے کے بعد امریکی صدر ٹرمپ نے اسرائیل سے غزہ پر حملے روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق صدر ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ حماس کے تازہ مؤقف سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ دیرپا امن کے لیے تیار ہے، لہٰذا اسرائیل کو فوری طور پر غزہ پر بمباری بند کر دینی چاہیے تاکہ یرغمالیوں کی محفوظ رہائی ممکن ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں کسی بھی فوجی کارروائی سے انسانی جانوں کو شدید خطرہ لاحق ہے۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اس وقت مذاکرات کی تفصیلات پر بات چیت جاری ہے، تاہم یہ معاملہ صرف غزہ تک محدود نہیں بلکہ پورے مشرق وسطیٰ میں طویل المدتی امن کے قیام سے جڑا ہوا ہے۔
امریکی صدر نے ایک ویڈیو پیغام میں قطر، ترکی، سعودی عرب، مصر، اردن اور دیگر ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سب ممالک جنگ کے خاتمے اور مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے متحد ہیں اور ہم امن کے حصول کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں۔
https://truthsocial.com/@realDonaldTrump/115312646700130890واضح رہے کہ حماس نے صدر ٹرمپ کے امن منصوبے کو بڑی حد تک قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا کے بدلے تمام اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے تیار ہے۔
حماس کے بیان کے مطابق تنظیم غزہ کی انتظامیہ ایک آزاد اور غیر جانبدار فلسطینی ٹیکنوکریٹس پر مشتمل ادارے کے حوالے کرنے پر بھی رضامند ہے، جس کی تشکیل قومی اتفاقِ رائے اور عرب و اسلامی حمایت کی بنیاد پر کی جائے گی۔