غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری، 24 گھنٹوں میں 120 فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
غزہ : اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 120 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب، ایک امریکی حمایت یافتہ تنظیم نے اعلان کیا ہے کہ وہ رواں ماہ کے آخر تک غزہ میں امداد کی تقسیم کا آغاز کرے گی۔
اسرائیل نے 2 مارچ سے غزہ کے لیے تمام امداد بند کر رکھی ہے، جسے وہ حماس پر دباؤ ڈالنے کی حکمت عملی قرار دیتا ہے۔ لیکن حماس نے امداد کی بحالی کو مذاکرات کے لیے "کم از کم شرط" قرار دیتے ہوئے اسرائیل پر شدید تنقید کی ہے۔
حماس نے اقوامِ متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو "وحشیانہ جارحیت" پر جواب دہ بنائے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مغویوں کی رہائی میں تاخیر کی تو امن منصوبے کی تمام شرائط ختم ہوجائیں گی، ٹرمپ کی حماس کو وارننگ
امریکی صدر نے اپنے تازہ بیان میں متنبہ کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ پر بمباری روک دی ہے اور اگر اب حماس نے یرغمالیوں کی رہائی میں تاخیر کی تو پھر تمام شرائط ختم ہوجائیں گی۔
امریکی صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے نئے بیان میں کہا کہ حماس کو فوری فیصلہ کرنا ہوگا، تاخیر قبول نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے لکھا کہ اسرائیل نے امن معاہدے کے لیے بمباری عارضی طور پر روک دی جس کی میں اس کی قدر کرتا ہوں۔
ٹرمپ نے لکھا کہ اگر حماس کی جانب سے مغویوں کی رہائی کا فیصلہ کرنے میں تاخیر ہوئی تو تو "تمام شرطیں خارج" ہو جائیں گی۔ انہوں نے لکھا کہ اسرائیلی بمباری روکنے سے یرغمالیوں کی رہائی اور امن معاہدہ مکمل کرنے کا موقع ملے ہے جس کا فائدہ اٹھانا چاہیے۔
ٹرمپ نے مزید لکھا کہ غزہ کو دوبارہ تباہی یا خطرہ بننا کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔