غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری، 24 گھنٹوں میں 120 فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
غزہ : اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 120 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب، ایک امریکی حمایت یافتہ تنظیم نے اعلان کیا ہے کہ وہ رواں ماہ کے آخر تک غزہ میں امداد کی تقسیم کا آغاز کرے گی۔
اسرائیل نے 2 مارچ سے غزہ کے لیے تمام امداد بند کر رکھی ہے، جسے وہ حماس پر دباؤ ڈالنے کی حکمت عملی قرار دیتا ہے۔ لیکن حماس نے امداد کی بحالی کو مذاکرات کے لیے "کم از کم شرط" قرار دیتے ہوئے اسرائیل پر شدید تنقید کی ہے۔
حماس نے اقوامِ متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو "وحشیانہ جارحیت" پر جواب دہ بنائے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری: شہداء کی تعداد 56,500 سے تجاوز، امداد کے متلاشی مزید 18 فلسطینی شہید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ: اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی پر جاری جنگ میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد کم از کم 57 ہزار تک پہنچ گئی ہے،غزہ کی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 88 شہداء کے جسد خاکی اسپتالوں میں لائے گئے، جب کہ 365 افراد زخمی ہوئے۔ اس طرح زخمیوں کی مجموعی تعداد 1 لاکھ 33 ہزار419 ہو چکی ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا ہےکہ سیکڑوں افراد اب بھی ملبے تلے اور سڑکوں پر پھنسے ہوئے ہیں جن تک امدادی کارکن پہنچنے سے قاصر ہیں، جس کے باعث ہلاکتوں کی اصل تعداد کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں انسانی امداد حاصل کرنے کی کوشش کے دوران اسرائیلی افواج نے 18 مزید فلسطینیوں کو شہید اور 41 کو زخمی کر دیا، جس کے بعد 27 مئی سے اب تک امداد کے متلاشی شہداء کی تعداد 583 ہو چکی ہے جب کہ زخمیوں کی تعداد5 ہزار186 تک جا پہنچی ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے 18 مارچ کو غزہ پر حملے دوبارہ شروع کیے، جس کے بعد سے اب تک 6,175 فلسطینی شہید اور 21,378 زخمی ہو چکے ہیں۔ یہ حملے اُس جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی خلاف ورزی کے تحت کیے گئے، جو جنوری میں نافذ العمل ہوا تھا۔
اسرائیل کے جنگی جرائم پر عالمی سطح پر بھی سخت قانونی کارروائیاں جاری ہیں، گزشتہ نومبر میں انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (ICC) نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات میں گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے، اس کے ساتھ ساتھ اسرائیل پر انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس (ICJ) میں نسل کشی (Genocide) کا مقدمہ بھی زیر سماعت ہے، جس میں جنوبی افریقا سمیت کئی ممالک نے اسرائیلی جارحیت کو اقوام متحدہ کے انسانی حقوق چارٹر کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔