Daily Mumtaz:
2025-08-15@21:09:50 GMT
ٹرمپ کا متنازعہ بیان: “غزہ کو آزادی زون بنائیں گے، امریکہ خود سنبھالے گا”
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
دوحہ : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قطر میں ایک بزنس راؤنڈ ٹیبل سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ امریکہ غزہ کی پٹی کو “آزادی زون” بنانے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں اب بچانے کو کچھ نہیں بچا، اس لیے امریکہ وہاں “کچھ اچھا” کرنا چاہتا ہے۔
ٹرمپ کا کہنا تھا، “میں نے فضائی تصاویر دیکھی ہیں، جہاں کوئی عمارت کھڑی نہیں بچی۔ لوگ ملبے کے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، جو ناقابل قبول ہے۔”
انہوں نے مزید کہا، “اگر ضرورت پڑی تو میں فخر سے کہوں گا کہ امریکہ غزہ کو سنبھالے اور اسے ایک آزادی زون بنائے، جہاں مثبت تبدیلی آئے۔”
قطر، جو طویل عرصے سے حماس کے سیاسی دفتر کی میزبانی کرتا ہے، وہاں امریکی صدر کا یہ بیان خاصا متنازع اور عالمی سطح پر بحث کا باعث بن سکتا ہے۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب سے سفارتخانہ کی ناظم الامور کی ملاقات ،پاک-امریکہ تجارت و سرمایہ کاری کے فروغ پر اتفاق
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اگست2025ء) وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب سے جمعہ کوامریکی سفارتخانے کی ناظم الامور نٹالی بیکر نے وزارتِ خزانہ میں ملاقات کی۔ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، خصوصاً دوطرفہ تجارت، کاروبار اور پاکستان میں امریکی سرمایہ کاری میں اضافہ کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کی معیشت نے کامیابی کی سمت کا رخ موڑ لیا ہے اور موڈیز کی حالیہ اپ گریڈنگ جس نے تینوں بڑی بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسیوں کی پاکستان کی معاشی کارکردگی پر مثبت رائے کو ہم آہنگ کر دیا ہے،واضح ثبوت ہے کہ حکومت کے مشکل مگر ضروری اصلاحاتی اقدامات مثبت نتائج دے رہے ہیں۔ انہوں نے پاکستان کی جرأت مندانہ اور ناگزیر ٹیرف اصلاحات کو اجاگر کیا جو تجارت کو آزاد کرنے اور برآمدات پر مبنی ترقی کی جانب ملک کو گامزن کرنے کے لئے کی گئی ہیں۔(جاری ہے)
سینیٹر محمد اورنگزیب نے امریکہ کی جانب سے پاکستان کو جاری اقتصادی اور ترقیاتی تعاون پر شکریہ ادا کیا اور واشنگٹن ڈی سی کے اپنے حالیہ دورے کا ذکر کیا جہاں ان کی امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لٹ نک اور امریکی تجارتی نمائندہ سفیر جیمیسن گریئر سے ملاقاتیں ہوئیں تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دی جا سکے۔وزیر خزانہ نے زور دیا کہ یہ معاہدہ توانائی، معدنیات، آئی ٹی، کرپٹو کرنسی اور دیگر شعبوں میں معاشی تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز کرے گا جس سے مارکیٹ تک رسائی بڑھے گی، سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا اور باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون فروغ پائے گا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ معاہدہ امریکی سرمایہ کاری کو پاکستان کے انفراسٹرکچر، ترقیاتی منصوبوں، ڈیجیٹل اور مائننگ سیکٹرز کی طرف راغب کرے گا جو عملی اقدامات اور پیشرفت کے لئے تیار ہیں۔ نٹالی بیکر نے کہا کہ یہ تجارتی معاہدہ پاکستان اور امریکہ دونوں کے لئے دوطرفہ تجارت کو وسعت دینے کا ایک اہم موقع ہے۔ انہوں نے بتایا کہ امریکی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری اور کاروباری مواقع بالخصوص سپلائی چین، پیداوار، پروجیکٹ مینجمنٹ، توانائی، قیمتی معدنیات، مائننگ اور تیل کی تلاش کے شعبوں میں گہری دلچسپی لے رہی ہیں ۔دونوں فریقین نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ قریبی تعاون کے ذریعے ان منصوبوں کو آگے بڑھائیں گے تاکہ باہمی فائدے کے نتائج حاصل کئے جا سکیں اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی و اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط کیا جا سکے۔