امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے متعلق پوسٹ ، کنگنا رناوت کو معافی مانگنا پڑ گئی
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
ممبئی(شوبز ڈیسک) کنگنا رناوت کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے متعلق پوسٹ کرنا مہنگا پڑ گیا، انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ہدایت پر پوسٹ حذف کرکے معذرت کرلی۔
بی جے پی کی رکنِ پارلیمنٹ اور معروف بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت ایک نئے تنازعے کی زد میں آ گئیں۔ انہوں نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں وزیرِ اعظم نریندر مودی کا موازنہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے کیا، جسے بعد میں پارٹی قیادت کی ہدایت پر حذف کرنا پڑا۔
کنگنا نے پوسٹ میں کہا تھا کہ نریندر مودی کی عالمی مقبولیت سے ٹرمپ حسد کرتے ہیں اور انہوں نے مودی کو تمام الفا میلز کا باپ قرار دیا تھا۔
اس بیان پر بی جے پی کے حلقوں میں فوری ردعمل آیا اور متعدد رہنماؤں نے پارٹی صدر جے پی نڈا سے اس معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا، جے پی نڈا کی ہدایت پر کنگنا کو ناصرف اپنی پوسٹ حذف کرنا پڑی بلکہ باقاعدہ معافی بھی مانگنی پڑی۔
انہوں نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ جے پی نڈا جی نے مجھے کال کر کے وہ ٹوئٹ ہٹانے کا کہا جو میں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر کی تھی، جس میں انہوں نے ایپل کے سی ای او ٹم کُک سے کہا کہ بھارت میں مینوفیکچرنگ بند کریں۔
کنگنا کا کہنا ہے کہ میں اپنی ذاتی رائے پر معذرت خواہ ہوں اور ان کی ہدایت پر فوری طور پر پوسٹ حذف کر دی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کی ہدایت پر ڈونلڈ ٹرمپ انہوں نے
پڑھیں:
پاکستان کا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کردہ منصوبے پر حماس کے ردعمل کا خیر مقدم
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اکتوبر2025ء) پاکستان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کردہ منصوبے پر حماس کے ردعمل کا خیر مقدم کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے ہفتے کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فوری جنگ بندی کو یقینی بنانے، غزہ میں بے گناہ فلسطینیوں کے خون خرابے کو ختم کرنے، یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی، بلا روک ٹوک انسانی امداد کو یقینی بنانے اور دیرپا امن کی جانب قابل اعتماد سیاسی عمل کی راہ ہموار کرنے کا اہم موقع فراہم کرتا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل فوری طور پر حملے بند کرے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان غزہ میں امن کے لیے صدر ٹرمپ کی کوششوں کو سراہتا ہے اور امید کرتا ہے کہ اس کے نتیجے میں پائیدار جنگ بندی اور ایک منصفانہ، جامع اور دیرپا امن قائم ہوگا۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ پاکستان اس عمل میں تعمیری اور بامعنی تعاون جاری رکھے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان فلسطینی کاز کے لیے اپنی اصولی حمایت کا اعادہ کرتا ہے، پاکستان فلسطینی عوام کے ساتھ ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کےلئے ان کی منصفانہ جدوجہد میں مکمل یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے جس کے تحت بین الاقوامی قانونی جواز اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ایک خودمختار، قابل عمل اور متصل فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں لایا جائے گا جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہوگا۔