اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر مذہبی امور سردار یوسف  نے کہا ہے کہ 65ہزار عازمین کو حج کی اجازت کیلئے سعودی عرب کو لکھے گئے خط کا جواب نہیں آیا۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سردار یوسف نے ایوان میں اظہار خیال  کرتے ہوئے کہاکہ جج کوٹہ 1لاکھ 89ہزار کا تھا،50فیصد سرکاری اور50فیصد پرائیویٹ کوٹہ تھا، حج کیلئےاپلائی کرنے کی تاریخ 14فروری تھی،جن کمپنیوں نے رقم جمع کرا دی ان کو وہاں جگہ مل گئی،وزیر مذہبی امور کاکہنا تھا کہ ہم نے سعودی حکومت سے کہا کہ تاریخ میں توسیع کی جائے،کمپنیو ں کو پیسے جمع کرانے کیلئے 48گھنٹے دیئے جس پر 23ہزار حاجیوں نے رقم جمع کرائی،ہمارے 1لاکھ 15ہزار حاجیوں کو جازت مل گئی ہے۔

عمران خان نے چیئرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی کی تبدیلی کا فیصلہ واپس لے لیا

ان کامزید کہناتھا کہ سعودی عرب کو خط لکھا کہ ہمارے 65ہزار عازمین کو حج کی اجازت دیں،ابھی تک سعودی عرب کی جانب سے جواب نہیں آیا، دنیا کے ساڑھے 3لاکھ افراد کو حج کی جازت نہیں مل سکی۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: کو حج کی

پڑھیں:

کے آئی یو سے 12 طلباء کا اخراج غیر آئینی اور مذہبی آزادی پر حملہ ہے، طلبہ اتحاد

بیان کے مطابق اخراج کا شکار طلباء کا کہنا ہے کہ انہوں نے کسی قسم کی بدنظمی، سیاسی سرگرمی یا قانون کی خلاف ورزی نہیں کی بلکہ یومِ حسینؑ کو خالصتاً عقیدت اور امن کے ساتھ منایا۔ اسلام ٹائمز۔ طلباء اتحاد گلگت بلتستان کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یومِ حسینؑ کی پُرامن تقریب کے انعقاد پر طلباء کا اخراج افسوسناک اور مذہبی آزادی پر حملہ ہے۔ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی گلگت میں یومِ حسینؑ کی مناسبت سے منعقدہ ایک پُرامن اور باوقار مذہبی تقریب کے بعد 12 طلباء کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے الزام میں یونیورسٹی سے نکال دینا ایک غیر آئینی، غیر اخلاقی اور مذہبی آزادی کے خلاف اقدام ہے، جس پر طلباء تنظیموں، سول سوسائٹی اور عوامی حلقوں نے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ یہ امر افسوسناک ہے کہ جہاں یونیورسٹی کی حدود میں غیر اخلاقی تقریبات اور ناچ گانے پر کوئی بازپرس نہیں ہوتی، وہیں نواسۂ رسولؐ کی یاد میں منعقدہ مجلس پر سخت کارروائی کی گئی۔ یہ رویہ واضح طور پر دہرا معیار اور مذہبی تعصب کی عکاسی کرتا ہے، جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

بیان کے مطابق اخراج کا شکار طلباء کا کہنا ہے کہ انہوں نے کسی قسم کی بدنظمی، سیاسی سرگرمی یا قانون کی خلاف ورزی نہیں کی بلکہ یومِ حسینؑ کو خالصتاً عقیدت اور امن کے ساتھ منایا۔ اس کے باوجود انہیں نہ صرف یونیورسٹی سے نکالا گیا بلکہ ان کے خلاف ضلعی انتظامیہ کو قانونی کارروائی کی سفارش بھی کی گئی ہے۔ بیان میں مطالبہ کیا گیا کہ نکالے گئے طلباء کی فوری بحالی کی جائے۔ یونیورسٹی انتظامیہ اپنے متنازعہ اور امتیازی فیصلے پر غیر مشروط معذرت کرے۔ تمام مکاتب فکر کو تعلیمی اداروں میں مساوی مذہبی آزادی دی جائے۔ اس واقعے کی غیر جانب دار انکوائری کروا کر اصل حقائق سامنے لائے جائیں۔ گلگت بلتستان کے باشعور طلباء، شہری اور مذہبی طبقات کسی بھی تعصب، مذہبی امتیاز یا بنیادی انسانی و آئینی حقوق کی پامالی کو قبول نہیں کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت کو ’ٹف ‘ ٹائم دینے کیلئے بانی پی ٹی آئی کا پلان سامنے آگیا
  • ہماری مسلح افواج نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا، مودی کا تکبر خاک میں مل گیاہے. خواجہ آصف
  • حکومت دستکاری مصنوعات کو عالمی منڈی تک پہنچانے کیلئے پُرعزم ہے، عمر عبداللہ
  • ایران کو ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی: جی 7 وزرائے خارجہ
  • کے آئی یو سے 12 طلباء کا اخراج غیر آئینی اور مذہبی آزادی پر حملہ ہے، طلبہ اتحاد
  • ہمارے ملک کا ماحول مریض بنانےکی مشین بن گیا ہے، وفاقی وزیر صحت
  • ’لڑکیوں کو چھوٹے کپڑوں کی اجازت، لڑکوں کو چپل بھی منع‘، ملازم کمپنی کی دوغلی پالیسی پر پھٹ پڑا
  • خواتین آنسو بہا لیتی ہیں مگر مردوں کو اس کی اجازت نہیں، بہروز سبزواری
  • پاکستان کی کرپٹو پالیسی: سوال زیادہ، جواب کم
  • فیس بک کی جانب سے صارف کی پرائیویٹ فوٹوز کو اے آئی کی تربیت کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے، رپورٹ