Express News:
2025-08-15@22:40:16 GMT

پاکستان کی کامیاب حکمت عملی

اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT

وزیراعظم شہباز شریف نے اگلے روز آپریشن بنیان مرصوص کی فرنٹ لائنز کا دورہ کیا ہے، انھوں نے آپریشن میں شریک افسران اور جوانوں سے ملاقات کی۔

وزیراعظم کوبھارت کے ساتھ حالیہ معرکے کی تفصیلات اور کور کی موجودہ آپریشنل تیاریوںکے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے  سیالکوٹ کی پسرور چھاؤنی کے دورے کے موقع پر افسروں اور جوانوں سے خطاب بھی کیا۔نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، فضائیہ کے سربراہ ایئرچیف مارشل ظہیر بابر سدھو بھی اس موقع پر موجود تھے۔

 وزیراعظم نے اپنے خطاب میں واضح کیا کہ پاکستان امن اور جنگ دونوں کے لیے تیار ہے، انھوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ بھارت نے دوبارہ جارحیت کی تو ایسا جواب دیں گے کہ سوچا بھی نہیں ہوگا۔ ہم پہلے سے زیادہ بھرپور طاقت سے جواب دیں گے اور بھارت کا کچھ بھی نہیں بچے گا۔

اس موقع پر وزیراعظم کا دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے ‘اس دور ے میں تمام اہم شخصیات ان کے ہمراہ تھیں ‘اس سے اقوام عالم کو یہ پیغام گیا ہے کہ پاکستان کے عوام کی منتخب عوام اپنی فوج کے ساتھ کھڑی ہے۔ بھارت کے وزیراعظم مودی نے حالیہ جنگ کے بعد جو تقریر کی ہے اس کے بعد وزیراعظم پاکستان کا بھارتی وزیراعظم کو جواب دینا ضروری ہو گیا تھا۔ اسی لیے انھوں نے کہا ہے کہ اگر بھارت نے دوبارہ جارحیت کی تو ایسا جواب دیں گے کہ اس کا کچھ بھی نہیں بچے گا۔

وزیراعظم میاں شہباز شریف نے اسی تقریر کے دوران مزید کہا جو جنگ پاکستان نے لڑی اور جیتی ہے ،اس پر کتابیں لکھی جائیں گی، تینوں مسلح افواج کی قیادت اور جوانوں کو سلام پیش کرتا ہوں، پاک فوج نے پاکستان کے دشمنوں کے ہوش ٹھکانے لگا دیے۔

بھارت نے دوبارہ مہم جوئی کا راستہ اختیار کیا تو ہمیں تیار پائے گا، وزیراعظم نے اپنی تقریر میں امن کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے کہتا ہوں آگ لگانے کے بجائے آگے بڑھنے کی بات کریں، پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے، اس خواہش کو کمزوری مت سمجھنا۔ اصولی طور پر تو بھارت کو بھی امن کی بات کرنی چاہیے کیونکہ امن کے سوا ترقی کرنے کا دوسرا راستہ نہیں ہے۔وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے حوالے سے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدے پر کبھی سوچنا بھی نہیں، پانی ہماری ریڈ لائن ہے اس سے دستبردار نہیں ہوسکتے، پانی روکنے کی کوشش کی تو واضح کرتے ہیں کہ پانی اور خون ساتھ نہیں بہہ سکتے۔

بھارت کے وزیراعظم نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کر رکھا ہے لیکن اس حوالے سے بھارتی قیادت کو بھی اب مشکلات کا احساس ہونا شروع ہو گیا ہے کیونکہ عالمی سطح پر بھی سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے یہ بحث شروع ہے کہ بھارت یکطرفہ طور پر یہ معاہدہ معطل نہیں کر سکتا۔ اگلے روز عالمی بینک کے صدر اجے بنگا کا بیان بھی سامنے آیا ہے ۔

اجے بنگا نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی سے متعلق سندھ طاس معاہدے میں یکطرفہ معطلی کی کوئی گنجائش نہیں ۔ ایک انٹرویو میں ان کا کہناتھا کہ سندھ طاس معاہدے میں یکطرفہ معطلی کی کوئی گنجائش نہیں تاہم باہمی اتفاق سے معاہدہ معطل یا اس میں ترمیم کی جا سکتی ہے، عالمی بینک اس معاہدے میں ثالث نہیں بلکہ صرف سہولت کار کے طور پر موجود ہے، معاہدہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ہے اور اس سے متعلق فیصلہ بھی دونوں ممالک نے مل کر ہی کرنا ہے، اگر فریقین میں اختلاف ہو تو ہمارا کام فیصلہ کرنا نہیں بلکہ ان کے درمیان اختلافات کو دور کرنے کے لیے ایک غیرجانبدار ماہر یا ثالثی عدالت تلاش کرنے کے لیے ایک عمل سے گزرنا ہے۔

سندھ طاس معاہدے کی معطلی بھارت کی بڑی غلطی ہے ۔لگتا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی اور ان کے ساتھیوں نے ریاست بہارکا الیکشن جیتنے کے لیے پہلگام کے سانحے کو پاکستان کے خلاف استعمال کیا اور سندھ طاس معاہدے کی معطلی کا یکطرفہ اعلان کر کے اپنے عوام کو بے وقوف بنانے اور اُنھیں جھانسا دینے کی کوشش کی ہے۔ آبی ماہرین کے مطابق بھارت اب تک اِن دریاؤں پر بمشکل دو ڈیم بنا سکا ہے، بگلیہار اور کرشن گنگا ڈیمز۔ بالفرض، اگر بھارت دریاؤں کا پانی روکنے کی کوشش کرتا بھی ہے، تو اُسے اِس مقصد کے حصول کے لیے کئی برس درکار ہوں گے۔

دوم، اگر وہ پانی کی بندش کی کوئی فوری کوشش کرتا ہے، تو بھارت کے تمام مغربی شہر خوف ناک سیلاب کے خطرات سے دوچار ہوجائیں گے اور صورتِ حال سنبھالی نہیں جائے گی کہ اوپر سے مون سون کا موسم بھی قریب ہے۔یوں دیکھا جائے تو سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا ممکن نہیں ہے اور نہ ہی ایسا کرنا بھارت کے مفاد میں ہے۔ بھارت اپنی کی ہوئی شرارت کا خود کی شکار ہو گیا ہے۔

حالیہ فضائی جنگ میں بھی بھارتی فضائیہ کو ہزیمت اٹھانا پڑی ہے۔ فرانس سے جو رافیل طیارے خریدے گئے تھے اور بھارتی عوام کو یہ تاثر دیا گیا تھا تاکہ اب بھارتی فضائیہ ناقابل شکست ہو گئی ہے ‘بھارت کا یہ تکبراورغرور بھی خاک میں مل گیاہے، بھارتی وزیراعظم‘بھارتی جنتا پارٹی کی لیڈر شپ اور دفاعی ماہرین  کو اپنے اسلحے اور جنگی سازوسامان پر بہت غرور اور گھمنڈ تھا،بھارت دنیا بھر کو یہ تاثر دے رہا تھا کہ وہ امریکا ‘روس کے بعد چین کے ہم پلہ فوجی اور عسکری قوت ہے لیکن بھارت کے اس تاثر کو حالیہ تین روزہ جنگ نے ختم کر دیا ہے۔ اب بھارت کے اندر یہ آوازیں اٹھ رہی ہیں کہ دفاعی مہارت کے میدان میں بھارت پاکستان سے پیچھے رہ گیا ہے۔ واقعی پاکستان نے پوری دنیا کو حیران کر دیا ہے۔

پاکستان کی مسلح افواج اور دیگر سیکیورٹی ادارے گزشتہ چار دہائیوں سے حالت جنگ میں ہیں‘پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف طویل جنگ لڑی ہے‘دنیا کے کسی اور ملک نے اتنی طویل جنگ نہیں لڑی۔ عملی اعتبار سے دیکھا جائے تو حالیہ نصف صدی کے دوران امریکا اور روس کی افواج نے مسلسل جنگی لڑی ہیں۔ان کے بعد اگر کسی نے مسلسل جنگیں لڑی ہیں تو پاکستان ہے۔ پاکستان کی مسلح افواج نے مشرق بارڈروں پر بھی مسلسل لڑائیاں لڑی ہیں جب کہ مغربی بارڈروں پر بھی مسلسل جنگ لڑ رہا ہے۔

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کے خلاف جو جنگ پاکستان اور اس کے سیکیورٹی اداروں نے لڑی ہے اور مسلسل لڑ رہے ہیں دنیا کے کسی اور فوج اور سیکیورٹی اداروں نے اتنی طویل جنگ نہیں لڑی ہے۔بھارت کی فوج کا اس حوالے سے ریکارڈ نہ ہونے کے برابر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان کی فوج نے حالیہ چار روزہ جنگ میں بھارت آؤٹ کلاس کر دیا۔پاکستان کی پوری قوم پاک فوج کے جوانوں کی قربانیوں کی ہمیشہ مقروض رہے گے۔ہماری افواج نے دشمن کی بزدلانہ جارحیت کو چند ہی گھنٹوں میں بے مثال مہارت اور عزم سے ناکام بنا دیا۔

پاکستان سفارتی محاذ پر بھی خاصا متحرک نظر آتا ہے۔میڈیا اطلاعات کے مطابق وزیراعظم میاں شہباز شریف اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریسں کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا۔وزیراعظم پاکستان نے کہا یواین قراردادوں کے مطابق تنازع کشمیر کا منصفانہ حل جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے ناگزیر ہے۔ پاکستان نے خطے میں امن کے وسیع تر مفاد میں جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔ انھوں نے بھارتی جھوٹے الزامات اور جارحیت کی مذمت کی اور عالمی برادری سے اس کا مناسب نوٹسلینے کا مطالبہ کیا ہے۔ انھوں نے اقوام متحدہ سیکریٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ تنازع کشمیر کے منصفانہ حل میں اپنا کردار ادا کریں۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے شہریوں کی جانوں کے ضیاع پر تعزیت کا اظہاراور علاقائی امن و استحکام کے لیے دونوں فریقوں کے ساتھ رابطے جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ادھر آذربائیجان کے سفیر خضر فرہادوف نے وزیراعظم سے ملاقات کی۔

وزیراعظم نے غیر متزلزل یک جہتی اور حمایت پر صدر الہام علییوف اور آذری عوام کا شکریہ ادا کیا۔ شہبازشریف اور متحدہ عرب امارات کے صدر اور ابوظہبی کے حکمران شیخ محمد بن زاید النہیان کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی۔ پاکستان کی حکومت نے حالیہ جنگ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر کے بھارت کو بیک فٹ پر جانے پر مجبور کر دیا ہے۔امید ہے کہ پاکستان کی کوششوں سے خطے سے جنگ کے بادل چھٹ جائیں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بھارتی وزیراعظم سندھ طاس معاہدے شہباز شریف نے ہے کہ پاکستان پاکستان نے پاکستان کی اور بھارت کے درمیان اس معاہدے بھارت کے انھوں نے بھی نہیں حوالے سے کے ساتھ کی کوشش کر دیا پر بھی گیا ہے کے بعد کے لیے

پڑھیں:

سربراہ بھارتی فضائیہ کا مضحکہ خیز بیان، بھارت کی مزید جگ ہنسائی

پروفیسر شاداب احمد صدیقی

بھارت معرکہ حق کی شکست کے بعد پوری دنیا اور اپنے عوام کے سامنے ذلیل و رسوا ہو رہا ہے جو کہ پاکستان کی سفارتی سطح پر بڑی کامیابی ہے ۔مودی کے جھوٹے بیانیہ پر بھارت کے عوام بھی یقین کرنے کو تیار نہیں ہے ۔عالمی میڈیا نے بھی مودی کی ڈرامے بازی کا پول کھول دیا۔ بھارت کا مکروہ چہرہ ساری دنیا کے سامنے آگیا ہے ۔مودی کسی کا یار نہیں ہے، صرف اپنی الیکشن مہم کو کامیاب بنانے کیلئے اپنے عوام کو بے وقوف بنا کر پاکستان سے جنگ کی فضا پیدا کر کے الیکشن جیتنا چاہتا ہے ۔
مودی کی گندی سیاست پاکستان دشمنی پر مبنی ہے ۔آپریشن سندورمیں پاکستان کے ہاتھوں بدترین شکست پر بھارت شدید بوکھلاہٹ کا شکار ہے جب کہ مہینوں بعد اپنی ناکامی کو چھپانے کے لیے بھارتی ایئرچیف نے 6پاکستانی طیارے مارگرانے کا مضحکہ خیز بیان دے دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ایئر چیف نے مضحکہ خیز دعویٰ بنگلور میں ایک میموریل لیکچر کے دوران کیا۔بھارتی ایئرچیف نے دعویٰ کیا کہ بھارت نے پاکستان کے پانچ لڑاکا اورایک ریڈار طیارہ تباہ کیے ۔ یہ جھوٹا من گھڑت بیان سستی شہرت حاصل کرنے کے مترادف ہے ۔ آرمی چیف اپنی عوام کو لولی پاپ دے کر خوش کرنا چاہتا ہے لیکن بھارتی عوام نے بھی اس بیان کو رد کر دیا ہے جبکہ پاکستان کی طرف سے بھارتی طیاروں کی تباہی کا اعتراف خود بھارتی آرمی چیف بھی کرچکے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’کے مطابق بھارتی فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ نے جنوبی شہر بنگلورو میں ایک تقریب کے دوران کہا کہ زیادہ تر پاکستانی طیارے بھارت کے روسی ساختہ ایس۔400زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل نظام سے مار گرائے گئے ، انہوں نے دعوے کی تصدیق کے لیے الیکٹرانک ٹریکنگ ڈیٹا کا حوالہ دیا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس کم از کم 5 لڑاکا طیارے مار گرائے جانے کی تصدیق ہے اور ایک بڑا طیارہ بھی، انہوں نے مزید کہا کہ بڑا طیارہ جو کہ ممکنہ طور پر ایک نگرانی کا طیارہ ہو سکتا ہے ، (300کلومیٹر 186میل) کے فاصلے پر مار گرایا گیا۔اے پی سنگھ نے کہا کہ یہ دراصل تاریخ کا سب سے بڑا ریکارڈ شدہ زمین سے فضا میں مار کرنے والا حملہ ہے ، جس پر مجمع نے تالیاں بجائیں جس میں فضائیہ کے موجودہ افسران، سابق فوجی اور حکومت و صنعت کے اہلکار شامل تھے ۔ اے پی سنگھ نے یہ نہیں بتایا کہ کون سے لڑاکا طیارے مار گرائے گئے لیکن کہا کہ فضائی حملوں نے ایک اور نگرانی کے طیارے اور کچھ ایف-16 طیاروں کو بھی نشانہ بنایا جو جنوب مشرقی پاکستان کے 2 فضائی اڈوں پر کھڑے تھے ۔ قارئین کو ضرور اس بات پر ہنسی آئی ہو گی۔
اس سادگی پہ کون نہ مر جائے اے خدا
لڑتے ہیں اور ہاتھ میں تلوار بھی نہیں
بھارتی فضائیہ کے سربراہ کا تین ماہ بعد پاکستان کے فوجی طیارے گرانے کا دعویٰ بے معنی اور غیر منطقی ہے اور یقیناسیاسی قیادت کے دباؤ میں یہ بیان دیا گیا ہوگا۔لیکن اب پانی سر سے گزر چکا ہے اور عالمی برادری نے بھی بھارت کی شکست کو تسلیم کر لیا ہے ۔معرکۂ حق کے 95 روز بعد پاکستانی طیارے گرانے کا بھارتی دعویٰ بے بنیاد اور مضحکہ خیز ہے ، یہ دعویٰ بھارت کی مزید جگ ہنسائی کا باعث بنے گا۔بھارتی حکومت کا ایک بڑا سنگین مسئلہ یہ ہے کہ وہ کسی بھی ٹھوس شواہد اور ثبوت کے بغیر الزام تراشی کرتے ہیں۔عالمی برادری کا اب بھارت کے قول و فعل سے اعتبار اٹھ گیا ہے ۔
انڈین ایئر چیف کی جانب سے پاکستانی طیارے گرانے کے دعوے کے بعد بھارت کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس نے وزیر اعظم مودی پر حملے بڑھا دیے ، کانگریس کا کہنا ہے کہ جب ایئر چیف کہہ رہے ہیں کہ 5 پاکستانی لڑاکا طیارے آپریشن کے دوران مار گرائے تھے تو انہوں نے 10مئی کو آپریشن سیندور کیوں روک دیا تھا؟ کانگریس کے سیکریٹری جنرل جے رام نے ایکس پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ بھارتی فضایہ کے سربراہ امرپریت سنگھ نے آج جو انکشافات کیے ہیں، اس کے بعد یہ بات مزید حیران کن بن جاتی ہے کہ وزیر اعظم نے 10مئی کو یہ آپریشن اچانک کیوں بند کر دیا تھا؟ یہ دباؤ بھارتی وزیراعظم پر کہاں سے آیا تھا اور اتنی جلدی اسکے سامنے کیوں گھٹنے ٹیک دیے گئے ؟ یہاں دلچسپ امریہ ہے کہ موجودہ مون سون اجلاس کے دوران بھارتی پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے ارکان بشمول راہول گاندہی بھارتی وزیراعظم سے اور دیگروزراء سے بھارتی لڑاکا طیاروں کی تباہی کے حوالے سے سوالات پوچھتے رہے لیکن بھارتی وزیراعظم سمیت کسی نے ان سوالات کا جواب نہیں دیا۔سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بھارت نے اتنی جلدی کیوں ہار مان لی؟ کانگریس اس بات پر اصرار کرتی رہی ہے کہ وزیر اعظم امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے بار بار ان دعوؤں پر صفائی پیش کریں کہ انہوں نے جوہری ہتھیاروں سے لیس پڑوسیوں کے درمیان جنگ بندی کیلئے ثالثی کی تھی؟ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے بھارتی فضائیہ کے سربراہ کے بیان کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا کوئی طیارہ نہیں گرا، آزادانہ ذرائع سے طیاروں کے ذخیرے کی تصدیق کرا نے کا چیلنج،پاکستان نے 6بھارتی طیارے ، S-400دفاعی نظام،ڈرونز، متعدد فضائی اڈے تباہ کیے ، جنگیں جھوٹ سے نہیں، اخلاقی برتری، پیشہ ورانہ مہارت سے جیتی جاتی ہیں،3ماہ بعد یہ مزاحیہ بیانیہ سیاسی فائدے کیلئے گھڑا گیا ہے ۔عالمی سطح پر بھی بھارتی طیارے گرانے کے اعترافات سامنے آئے ہیں اور انٹرنیشنل میڈیا نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے ۔ پاکستان کے پاس اس بات کے واضح ثبوت موجود ہیں۔
بھارت خطے کا انتہا پسند اور منفی سوچ کا حامل ملک ہے جو اپنی دہشت گردی کی وجہ سے دنیا بھر میں بے نقاب ہوچکا ہے ، عالمی قوتوں کو بھی اس دہشت گرد ملک کی سازش اور کشمیر میں ظلم کی داستان کا مکمل علم ہوچکا ہے ، اسی لئے اب وہ چین اور روس کی جانب جھک رہا ہے ، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بے پناہ قربانیوں سے دنیا پر ثابت کردیا ہے وہ امن کا خواہاں ملک ہے ،جس نے ہمیشہ دنیا اور خطے میں امن کے قیام کی کوشش کی ہے ، پاکستان اپنے پڑوسی ملک کے ساتھ بھی برابری کی بنیاد پر بات چیت کا خواہش مند رہا، مگر بھارت کی مودی سرکار نے پچھلے دس سال میں ثابت کردیا کہ بھارت میں مسلمانوں، سکھوں سمیت اقلیتی قوموں کے لئے کوئی محفوظ مقام نہیں،افواج پاکستان اور عوام ایک ہیں وہ ہر قسم کی پراکسی وار اور مودی گردی کو کچل کر رکھ دیں گے ۔

متعلقہ مضامین

  • بھارتی وزیراعظم کے ایٹمی دھمکیوں اور جھکنے سے انکار کے بیان پر وزیردفاع خواجہ آصف کا ردعمل بھی آگیا
  • رافیل طیاروں کی ناکامی کے باوجود مودی سرکار کی فرانس سے معاہدے کی کوشش
  • رافیل طیاروں کی ناکامی کے باوجود مودی سرکار کی فرانس سے مزید معاہدے کی کوششیں
  • سندھ طاس معاہدے سے ’فرار‘ اختیار کرنے کی بھارتی کوشش، پاکستان کی کڑی تنقید
  • جرات اور حکمت بھارت کیخلاف پاکستان کی کامیابی کا باعث بنی، صدر آصف زرداری
  • جرات، نظم اور حکمت بھارت کے خلاف ہماری کامیابی کا باعث بنی : صدر مملکت
  • احتجاج کی حکمت عملی؛ بیرسٹر گوہر کی زیرصدارت پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس
  • انڈس واٹر ٹریٹی: کیا پاکستان کے حق میں فیصلہ آنے کی کچھ خاص وجوہات ہیں؟
  • پاکستان، امریکہ کا کالعدم بی ایل اے دیگر دہشت گرد گروپوں کیخلاف مؤثر حکمت عملی بنانے پر اتفاق
  • سربراہ بھارتی فضائیہ کا مضحکہ خیز بیان، بھارت کی مزید جگ ہنسائی