دین اسلام میں ماں کے حقوق اور اس کا تصور
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
مولانا قاری محمد سلمان عثمانی
دین اسلام میں والدین کیساتھ حسن سلوک کی شدید تاکید کی گئی ہے اور ان سے بد سلوکی کرنے سے منع کیا گیا ہے، اولاد پر والدین کا حق اتنا بڑا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے حق کے ساتھ والدین کا حق بیان فرمایا ہے۔
یعنی مخلوق خدا میں حق والدین کو باقی تمام حقوق پر ترجیح دی ہے، اسی طرح حضور نبی کریمﷺ نے بھی والدین کی نافرمانی کرنے اور انہیں اذیت و تکلیف پہنچانے کو کبیرہ گناہ قرار دیا ہے،
والدین سے بدسلوکی کرنے والے بدنصیب کو رحمت الٰہی اور جنت سے محروم قرار دیا ہے،اللہ رب العزت نے انسانوں کو مختلف رشتوں میں پرویا ہے، ان میں کسی کو باپ بنایا ہے تو کسی کو ماں کا درجہ دیا ہے اور کسی کو بیٹا بنایا ہے تو کسی کو بیٹی کی نسبت عطا کی ہے،
غرض ر شتے بنا نے کے بعد اللہ تعالیٰ نے ان کے حقوق مقر ر فرمائے ہیں، ان حقوق میں سے ہر ایک کا ادا کر نا ضروری ہے، لیکن والد ین کے حق کو اللہ رب العزت نے قرآن کریم میں اپنی بندگی اورا طا عت کے فوراً بعد ذکر فرمایا،
یہ اس بات کی طرف اشا رہ ہے کہ رشتوں میں سب سے بڑا حق والدین کا ہے ماں ایک عظیم ہستی اور اور قابل رشک خاتون ہے کہ اس کے فضائل قرآن کریم اور احادیث نبویہ میں کثرت کے ساتھ موجود ہیں ماں کی اپنی اولاد کے لیے محبت کے قصے تو ہر مذہب و ہر جگہ ان گنت ہیں جنہیں شمار کرنا کسی انسان کے بس کی بات نہیں ہے،
ماں اپنی اولاد سے بے تحاشا محبت کرتی ہے جس کی مثل دنیا میں پیش کرنا ناممکن ہے، ماں کی محبت کی انوکھی بات یہ ہے کہ اس محبت میں کسی قسم کی غرض،کوئی مقصد یا فائدہ ذہن میں نہیں ہوتا بلکہ بے غرض اور بے لوث محبت ہوتی ہے، انسانی رشتوں میں سب سے زیادہ پیار و محبت کرنے والی ہستی ماں کی ہے۔
ماں خدا کی عطا کردہ نعمتوں میں افضل ترین نعمت ہے،ماں شفقت، خلوص، بے لوث محبت اور قربانی کا دوسرا نام ہے، ماں دنیا کا وہ پیارا لفظ ہے جس کو سوچتے ہی سکون کا اس کا سایہ ہمارے لیے ٹھنڈی چھاؤں کی طرح ہے، تیز دھوپ میں بھی ماں کا شفقت بھرا ہاتھ سا یہ دار درخت کی مانند سائبان بن کر اولاد کو سکون کا احساس دلاتا ہے، اس کی گرم گود سردی کا احساس نہیں ہونے دیتی۔ خود بے شک کانٹوں پر چلتی رہے، مگر اولاد کو ہمیشہ پھولوں کے بستر پر سلاتی ہے اور دنیا جہاں کے دکھوں کو اپنے آنچل میں سمیٹے لبوں پر مسکراہٹ سجائے رواں دواں رہتی ہے۔
ماں دنیا کی وہ عظیم ہستی ہے جس کی محبت کے سامنے ہرانسان کی محبت کم ترہے،ماں جیسی محبت،خلوص اورایثارکوئی دوسرا نہیں کر سکتا۔ ماں اپناوجودکاٹ کر،اپنے حصے کی خوشیاں چھوڑ کراپنی اولاد کی چھوٹی چھوٹی خواہشوں اوربڑے بڑے ارادوں میں ان کی مددگار ہوتی ہے،ماں ہی ایسی ہستی ہے جس پرانسان ہرطرح کااعتمادکرسکتاہے۔
اسے اپنے دکھ سکھ میں شریک کرسکتا ہے کیوں کہ اس سے زیادہ قابل اعتباراور ہم راز کوئی دوسرا نہیں ہوسکتا، لیکن اس کے باوجودبعض اوقات دیکھنے میں یہ آتاہے کہ اس عظیم ہستی کے ساتھ اس کی اولاد ناروا سلوک کرجاتی ہے،
اللہ پاک نے قران مجید میں والدین کے بارے میں ارشاد فرمایا کہ ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرو اور اس کے علاوہ حضورﷺ کی کئی احادیث طیبہ والدین کی فرمانبرداری کے بارے میں بھی آئی ہیں اور ان کے علاوہ نبی کریمﷺ کے کئی فرامین والدین کے نافرمان کی وعیدوں پر مشتمل ہیں
چنانچہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں اور تمہارے رب نے حکم فرمایا کہ اس کے سوا کسی کو نہ پوجو اور ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرو اگر تیرے سامنے ان میں ایک یا دونوں بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو ان سے ہوں(اُف تک)نہ کہنا اور انہیں نہ جھڑکنا اور ان سے تعظیم کی بات کہنا۔ (پ 15، بنی اسرائیل: 23)اللہ تعالیٰ نے اپنی عبادت کا حکم دینے کے بعد اس کے ساتھ ہی ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کا حکم دیا،اس میں حکمت یہ ہے کہ انسان کے وجود کا حقیقی سبب اللہ تعالیٰ کی تخلیق اور ایجاد ہے جبکہ ظاہری سبب اس کے ماں باپ ہیں ا س لئے اللہ تعالیٰ نے پہلے انسانی وجود کے حقیقی سبب کی تعظیم کا حکم دیا،پھر اس کے ساتھ ظاہری سبب کی تعظیم کا حکم دیا۔ ا ٓیت کا معنی یہ ہے کہ تمہارے رب نے حکم فرمایا کہ تم اپنے والدین کے ساتھ انتہائی اچھے طریقے سے نیک سلوک کرو کیونکہ جس طرح والدین کا تم پر احسان بہت عظیم ہے تو تم پر لازم ہے کہ تم بھی ان کے ساتھ اسی طرح نیک سلوک کرو۔(تفسیرکبیر، الاسراء، تحت الآیۃ: 23، 7/321،323)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے عرض کی یا رسول اللہﷺ سب سے زیادہ حسن صحبت (یعنی احسان) کا مستحق کون ہے؟ ارشاد فرمایا: ‘‘تمہاری ماں (یعنی ماں کا حق سب سے زیادہ ہے) انہوں نے پوچھا، پھر کون؟ ارشاد فرمایا‘‘تمہاری ماں۔ انہوں نے پوچھا، پھر کون؟ حضور اقدس ﷺ نے پھر ماں کو بتایا۔ انہوں نے پھر پوچھا کہ پھر کون؟ ارشاد فرمایا: تمہارا والد(بخاری، کتاب الادب، باب من احق الناس بحسن الصحبۃ، 4/93، الحدیث : 5971 )ام المومنین حضرت سیدنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ سے عرض کی کہ یا رسول اللہ ﷺ عورت پر سب سے بڑا حق کس کا ہے؟ تو نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا شوہر کا پھر میں عرض کی یا رسول اللہﷺ اور مرد پر سب سے بڑا حق کس کا ہے؟ تو نبی کریم ﷺنے ارشاد فرمایا اس کی ماں کا(المستدرک۔ کتاب البر والصلۃ۔ باب بر امک ثم اباک ثم الاقرب فالاقرب۔الحدیث 7326۔ ج 5۔ ص 208)حضرت اسماء رضی اللہ عنہافرماتی ہیں ‘‘جس زمانہ میں قریش نے نبی کریم ﷺ سے معاہدہ کیا تھا،میری ماں جو مشرکہ تھی میرے پاس آئی، میں نے عرض کی، یا رسول اللہﷺ میری ماں آئی ہے اور وہ اسلام کی طرف راغب ہے یا وہ اسلام سے اعراض کیے ہوئے ہے، کیا میں اس کے ساتھ سلوک کروں؟ ارشاد فرمایا: ‘‘اس کے ساتھ سلوک کرو(بخاری، کتاب الادب، باب صلۃ الوالد المشرک، 4/96، الحدیث: 5978)یعنی کافرہ ماں کے ساتھ بھی اچھا سلوک کیا جائے گا۔
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایامیں جنت میں گیا اس میں قرآن پڑھنے کی آواز سنی، میں نے پوچھا:یہ کون پڑھتا ہے؟ فرشتوں نے کہا، حارثہ بن نعمانؓ ہیں حضور ﷺنے فرمایا ‘‘یہی حال ہے احسان کا، یہی حال ہے احسان کا(شرح السنّۃ، کتاب البرّ والصلۃ، باب بر الوالدین، 6/426، الحدیث: 3312)حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول کریمﷺ نے ارشاد فرمایا ‘‘اس شخص کی ناک خاک آلود ہو، پھر اس شخص کی ناک خاک آلود ہو، پھر اس شخص کی ناک خاک آلود ہو۔ صحابۂ کرامؓ نے عرض کی: یارسول اللہﷺ کس کی ناک خاک آلود ہو؟ ارشاد فرمایا ‘‘جس نے اپنے ماں باپ دونوں یا ان میں سے کسی ایک
کو بڑھاپے کی حالت میں پایا، پھر وہ شخص جنت میں داخل نہ ہوا(مسلم، کتاب البر والصلۃ والآداب، باب رغم من ادرک ابویہ او احدہما عند الکبر الخ، ص1381، الحدیث:9(2551)مذکورہ آیت مبارکہ اور احادیث مبارکہ سے والدین خصوصاً ماں کی فرمانبرداری کی اہمیت پتا چل گئی ہوگی ان احادیث طیبہ اور آیت مبارکہ سے ہمیں سبق حاصل کرنا چاہئے اگر ہم آیت پاک اور حدیث پاک پر عمل کریں گے تو دنیا میں بھی کامیاب اور آخرت میں بھی کامیاب ہوجائیں گے، اللہ جل شانہُ ہمیں والدین کے ساتھ نیک سلوک کرنے اور ان کے حقوق ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور والدین کی نافرمانی سے بچائے۔
ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: کی ناک خاک آلود ہو نے ارشاد فرمایا رسول اللہ رسول اللہﷺ اللہ تعالی اس کے ساتھ والدین کی والدین کے والدین کا سے زیادہ سلوک کرو رضی اللہ میں بھی ماں باپ ہے اور کسی کو اور ان عرض کی ماں کا ہے ماں ماں کی کا حکم
پڑھیں:
امریکہ نے قومی سلامتی کے تصور کا غلط استعمال کیا ہے، چینی وزارت خارجہ
بیجنگ :چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے یومیہ پریس کانفرنس میں امریکہ کی جانب سے چینی کمپنی ہوا وے کی تیار کردہ شنگ تھنگ چپس کو امریکہ کے برآمدی کنرول کی خلاف ورزی قرار دینے کے حوالے سے کہا کہ امریکہ نے قومی سلامتی کے تصور کو وسیع کر کے درآمدی کنڑول اور “لانگ آرم دائرہ اختیار” کا غلط استعمال کیا ہے اور یہ بے بنیاد اقدام چینی ساختہ چپس اور مصنوعی ذہانت کی صنعت پر پابندی اور دباؤ ہے۔ترجمان نے کہا کہ امریکہ کا یہ عمل مارکیٹ کے اصولوں کے خلاف ہے اور عالمی صنعتی چین کے استحکام کو خراب کرتا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام چینی کاروباری اداروں کے جائز مفادات کو شدید نقصان پہنچاتا ہے ۔چین اس عمل کی سخت مخالفت کرتا ہے اور اسےکبھی قبول نہیں کرے گا۔ترجمان نے مزید کہا کہ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ تحفظ پسندی اور یکطرفہ پسندی کی غلطیوں کو فوراً درست کرے اور چین کے ٹیکنالوجی کے کاروباری اداروں اور مصنوعی ذہانت کی صنعت پر دباؤ ڈالنا بند کرے۔انہوں نے کہا کہ چین اپنی ترقی کے حقوق اور چینی کاروباری اداروں کے جائز مفادات کے تحفظ کرنے کے لیے مضبوط اقدامات کرے گا۔
Post Views: 5