Juraat:
2025-11-19@04:05:12 GMT

دین اسلام میں ماں کے حقوق اور اس کا تصور

اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT

دین اسلام میں ماں کے حقوق اور اس کا تصور

مولانا قاری محمد سلمان عثمانی

 

دین اسلام میں والدین کیساتھ حسن سلوک کی شدید تاکید کی گئی ہے اور ان سے بد سلوکی کرنے سے منع کیا گیا ہے، اولاد پر والدین کا حق اتنا بڑا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے حق کے ساتھ والدین کا حق بیان فرمایا ہے۔

یعنی مخلوق خدا میں حق والدین کو باقی تمام حقوق پر ترجیح دی ہے، اسی طرح حضور نبی کریمﷺ نے بھی والدین کی نافرمانی کرنے اور انہیں اذیت و تکلیف پہنچانے کو کبیرہ گناہ قرار دیا ہے،

والدین سے بدسلوکی کرنے والے بدنصیب کو رحمت الٰہی اور جنت سے محروم قرار دیا ہے،اللہ رب العزت نے انسانوں کو مختلف رشتوں میں پرویا ہے، ان میں کسی کو باپ بنایا ہے تو کسی کو ماں کا درجہ دیا ہے اور کسی کو بیٹا بنایا ہے تو کسی کو بیٹی کی نسبت عطا کی ہے،

غرض ر شتے بنا نے کے بعد اللہ تعالیٰ نے ان کے حقوق مقر ر فرمائے ہیں، ان حقوق میں سے ہر ایک کا ادا کر نا ضروری ہے، لیکن والد ین کے حق کو اللہ رب العزت نے قرآن کریم میں اپنی بندگی اورا طا عت کے فوراً بعد ذکر فرمایا،

یہ اس بات کی طرف اشا رہ ہے کہ رشتوں میں سب سے بڑا حق والدین کا ہے ماں ایک عظیم ہستی اور اور قابل رشک خاتون ہے کہ اس کے فضائل قرآن کریم اور احادیث نبویہ میں کثرت کے ساتھ موجود ہیں ماں کی اپنی اولاد کے لیے محبت کے قصے تو ہر مذہب و ہر جگہ ان گنت ہیں جنہیں شمار کرنا کسی انسان کے بس کی بات نہیں ہے،

ماں اپنی اولاد سے بے تحاشا محبت کرتی ہے جس کی مثل دنیا میں پیش کرنا ناممکن ہے، ماں کی محبت کی انوکھی بات یہ ہے کہ اس محبت میں کسی قسم کی غرض،کوئی مقصد یا فائدہ ذہن میں نہیں ہوتا بلکہ بے غرض اور بے لوث محبت ہوتی ہے، انسانی رشتوں میں سب سے زیادہ پیار و محبت کرنے والی ہستی ماں کی ہے۔

ماں خدا کی عطا کردہ نعمتوں میں افضل ترین نعمت ہے،ماں شفقت، خلوص، بے لوث محبت اور قربانی کا دوسرا نام ہے، ماں دنیا کا وہ پیارا لفظ ہے جس کو سوچتے ہی سکون کا اس کا سایہ ہمارے لیے ٹھنڈی چھاؤں کی طرح ہے، تیز دھوپ میں بھی ماں کا شفقت بھرا ہاتھ سا یہ دار درخت کی مانند سائبان بن کر اولاد کو سکون کا احساس دلاتا ہے، اس کی گرم گود سردی کا احساس نہیں ہونے دیتی۔ خود بے شک کانٹوں پر چلتی رہے، مگر اولاد کو ہمیشہ پھولوں کے بستر پر سلاتی ہے اور دنیا جہاں کے دکھوں کو اپنے آنچل میں سمیٹے لبوں پر مسکراہٹ سجائے رواں دواں رہتی ہے۔
ماں دنیا کی وہ عظیم ہستی ہے جس کی محبت کے سامنے ہرانسان کی محبت کم ترہے،ماں جیسی محبت،خلوص اورایثارکوئی دوسرا نہیں کر سکتا۔ ماں اپناوجودکاٹ کر،اپنے حصے کی خوشیاں چھوڑ کراپنی اولاد کی چھوٹی چھوٹی خواہشوں اوربڑے بڑے ارادوں میں ان کی مددگار ہوتی ہے،ماں ہی ایسی ہستی ہے جس پرانسان ہرطرح کااعتمادکرسکتاہے۔

اسے اپنے دکھ سکھ میں شریک کرسکتا ہے کیوں کہ اس سے زیادہ قابل اعتباراور ہم راز کوئی دوسرا نہیں ہوسکتا، لیکن اس کے باوجودبعض اوقات دیکھنے میں یہ آتاہے کہ اس عظیم ہستی کے ساتھ اس کی اولاد ناروا سلوک کرجاتی ہے،

اللہ پاک نے قران مجید میں والدین کے بارے میں ارشاد فرمایا کہ ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرو اور اس کے علاوہ حضورﷺ کی کئی احادیث طیبہ والدین کی فرمانبرداری کے بارے میں بھی آئی ہیں اور ان کے علاوہ نبی کریمﷺ کے کئی فرامین والدین کے نافرمان کی وعیدوں پر مشتمل ہیں

چنانچہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں اور تمہارے رب نے حکم فرمایا کہ اس کے سوا کسی کو نہ پوجو اور ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرو اگر تیرے سامنے ان میں ایک یا دونوں بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو ان سے ہوں(اُف تک)نہ کہنا اور انہیں نہ جھڑکنا اور ان سے تعظیم کی بات کہنا۔ (پ 15، بنی اسرائیل: 23)اللہ تعالیٰ نے اپنی عبادت کا حکم دینے کے بعد اس کے ساتھ ہی ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کا حکم دیا،اس میں حکمت یہ ہے کہ انسان کے وجود کا حقیقی سبب اللہ تعالیٰ کی تخلیق اور ایجاد ہے جبکہ ظاہری سبب اس کے ماں باپ ہیں ا س لئے اللہ تعالیٰ نے پہلے انسانی وجود کے حقیقی سبب کی تعظیم کا حکم دیا،پھر اس کے ساتھ ظاہری سبب کی تعظیم کا حکم دیا۔ ا ٓیت کا معنی یہ ہے کہ تمہارے رب نے حکم فرمایا کہ تم اپنے والدین کے ساتھ انتہائی اچھے طریقے سے نیک سلوک کرو کیونکہ جس طرح والدین کا تم پر احسان بہت عظیم ہے تو تم پر لازم ہے کہ تم بھی ان کے ساتھ اسی طرح نیک سلوک کرو۔(تفسیرکبیر، الاسراء، تحت الآیۃ: 23، 7/321،323)

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے عرض کی یا رسول اللہﷺ سب سے زیادہ حسن صحبت (یعنی احسان) کا مستحق کون ہے؟ ارشاد فرمایا: ‘‘تمہاری ماں (یعنی ماں کا حق سب سے زیادہ ہے) انہوں نے پوچھا، پھر کون؟ ارشاد فرمایا‘‘تمہاری ماں۔ انہوں نے پوچھا، پھر کون؟ حضور اقدس ﷺ نے پھر ماں کو بتایا۔ انہوں نے پھر پوچھا کہ پھر کون؟ ارشاد فرمایا: تمہارا والد(بخاری، کتاب الادب، باب من احق الناس بحسن الصحبۃ، 4/93، الحدیث : 5971 )ام المومنین حضرت سیدنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ سے عرض کی کہ یا رسول اللہ ﷺ عورت پر سب سے بڑا حق کس کا ہے؟ تو نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا شوہر کا پھر میں عرض کی یا رسول اللہﷺ اور مرد پر سب سے بڑا حق کس کا ہے؟ تو نبی کریم ﷺنے ارشاد فرمایا اس کی ماں کا(المستدرک۔ کتاب البر والصلۃ۔ باب بر امک ثم اباک ثم الاقرب فالاقرب۔الحدیث 7326۔ ج 5۔ ص 208)حضرت اسماء رضی اللہ عنہافرماتی ہیں ‘‘جس زمانہ میں قریش نے نبی کریم ﷺ سے معاہدہ کیا تھا،میری ماں جو مشرکہ تھی میرے پاس آئی، میں نے عرض کی، یا رسول اللہﷺ میری ماں آئی ہے اور وہ اسلام کی طرف راغب ہے یا وہ اسلام سے اعراض کیے ہوئے ہے، کیا میں اس کے ساتھ سلوک کروں؟ ارشاد فرمایا: ‘‘اس کے ساتھ سلوک کرو(بخاری، کتاب الادب، باب صلۃ الوالد المشرک، 4/96، الحدیث: 5978)یعنی کافرہ ماں کے ساتھ بھی اچھا سلوک کیا جائے گا۔
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایامیں جنت میں گیا اس میں قرآن پڑھنے کی آواز سنی، میں نے پوچھا:یہ کون پڑھتا ہے؟ فرشتوں نے کہا، حارثہ بن نعمانؓ ہیں حضور ﷺنے فرمایا ‘‘یہی حال ہے احسان کا، یہی حال ہے احسان کا(شرح السنّۃ، کتاب البرّ والصلۃ، باب بر الوالدین، 6/426، الحدیث: 3312)حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول کریمﷺ نے ارشاد فرمایا ‘‘اس شخص کی ناک خاک آلود ہو، پھر اس شخص کی ناک خاک آلود ہو، پھر اس شخص کی ناک خاک آلود ہو۔ صحابۂ کرامؓ نے عرض کی: یارسول اللہﷺ کس کی ناک خاک آلود ہو؟ ارشاد فرمایا ‘‘جس نے اپنے ماں باپ دونوں یا ان میں سے کسی ایک
کو بڑھاپے کی حالت میں پایا، پھر وہ شخص جنت میں داخل نہ ہوا(مسلم، کتاب البر والصلۃ والآداب، باب رغم من ادرک ابویہ او احدہما عند الکبر الخ، ص1381، الحدیث:9(2551)مذکورہ آیت مبارکہ اور احادیث مبارکہ سے والدین خصوصاً ماں کی فرمانبرداری کی اہمیت پتا چل گئی ہوگی ان احادیث طیبہ اور آیت مبارکہ سے ہمیں سبق حاصل کرنا چاہئے اگر ہم آیت پاک اور حدیث پاک پر عمل کریں گے تو دنیا میں بھی کامیاب اور آخرت میں بھی کامیاب ہوجائیں گے، اللہ جل شانہُ ہمیں والدین کے ساتھ نیک سلوک کرنے اور ان کے حقوق ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور والدین کی نافرمانی سے بچائے۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: کی ناک خاک آلود ہو نے ارشاد فرمایا رسول اللہ رسول اللہﷺ اللہ تعالی اس کے ساتھ والدین کی والدین کے والدین کا سے زیادہ سلوک کرو رضی اللہ میں بھی ماں باپ ہے اور کسی کو اور ان عرض کی ماں کا ہے ماں ماں کی کا حکم

پڑھیں:

وفاق خیبرپختونخوا سے سوتیلی ماں کا سلوک بند کرے: سہیل آفریدی

سہیل آفریدی—فائل فوٹو

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ وفاق ہمارے صوبے کے عوام سے سوتیلی ماں کا سلوک بند کرے۔

پشاور میں تقریب سے خطاب میں سہیل آفریدی نے کہا کہ وفاق اپنی ذمے داری نبھائے، نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) میں صوبے کا شیئر 19 اعشاریہ 4 فیصد بنتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قانون میں کسی کو استثنیٰ نہیں دیں گے، پالیسیاں عوامی مفاد میں بنیں گی۔

وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ قبائلی اضلاع کے اب تک 700 ارب روپے بنتے ہیں، جن میں سے 500 ارب روپے تاحال باقی ہیں۔

سہیل آفریدی نے کہا کہ نیٹ ہائيڈل پرافٹ میں بھی وفاق پر خیبر پختون خوا کے 2 ہزار 200 ارب روپے بقایا ہیں۔

وزیرِ اعلیٰ کے پی نے یہ بھی کہا کہ عوام مطمئن رہیں، سیاسی جدوجہد سے بانی کے وِژن کے مطابق کام کریں گے، اس بار زیادہ ڈیلیور کر کے دکھائیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • نیلسن منڈیلا امن سیمینار کے مقررین کی طرف سے کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی
  • نوابشاہ ،والدین میں تعلیمی اداروں میں بڑھتی ہوئی فیسوں پر تشویش
  • عملی اصلاح کی بابت چند احادیث
  • قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ
  • گلگت، قومی ایکشن پلان برائے انسانی حقوق کی نظرِثانی سے متعلق صوبائی مشاورتی اجلاس
  • خودکش بمبار نے اسلام آباد کچہری سے قبل ایک اور مقام پر حملے کی کوشش کی‘ تحقیقات میں انکشاف
  • جس نے شاہزیب خانزادہ کو ہراساں کیا ریاست اس شخص کو ٹریس کر کے کارروائی کرے گی، عطا اللہ تارڑ
  • خیبرپختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جارہا ہے، ہمیں پورا حق دیا جائے، سہیل آفریدی
  • وفاق خیبرپختونخوا سے سوتیلی ماں کا سلوک بند کرے: سہیل آفریدی
  • خیبر پختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جاتا ہے، سہیل آفریدی