وزیراعظم اور آرمی چیف کی آپریشن بنیان مرصوص میں زخمی جوانوں اور شہریوں کی عیادت
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
سٹی 42 : (معرکہ حق) آپریشن بنیان مرصوص کے بعد یوم تشکر کے موقع پر وزیرِ اعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے سی ایم ایچ راولپنڈی کا دورہ کیا۔
وزیر اعظم اور آرمی چیف نے معرکہ حق، آپریشن بنیان مرصوص میں زخمی جوانوں اور شہریوں کی خیریت دریافت کی۔ دونوں نے زخمی جوانوں کی معرکہ حق کے دوران بے مثال بہادری، عزم اور فرض شناسی کو سراہا۔
اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ اس طرح افواج پاکستان اور پوری قوم نے یہ جنگ لڑی، اس کی مثال کئی نہیں ملتی۔ عوام کی ثابت قدمی ملک کی عسکری تاریخ کا ایک فیصلہ کن باب بن چکی ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی زون 169 کا پاک افواج کے حق میں مظاہرہ
یاد رہے کہ پاکستان پر بھارت کے حملے کے دوران 13 جوان اور 40 شہری شہید جبکہ 70 سے زائد زخمی ہوئے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کو چیئرمین این ڈی ایم اے کی بریفنگ
—تصویر: آن لائنوزیرِ اعظم شہباز شریف نے چیئرمین این ڈی ایم اے کو ہدایت کی ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت کی ریسکیو و ریلیف آپریشن میں ہر قسم کی معاونت کریں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت ملک میں حالیہ بارشوں اور سیلاب کی صورتِ حال کے جائزے کے لیے ہنگامی اجلاس منعقد ہوا ہے جس میں چیئرمین این ڈی ایم اے نے وزیرِ اعظم کو نقصانات اور ریسکیو و ریلیف آپریشن پر بریفنگ دی۔
چیئرمین این ڈی ایم اے نے ملک کے بالائی حصوں میں کلاؤڈ برسٹ، فلیش فلڈز سے ہونے والے نقصانات پر بھی بریفنگ دی۔
اس موقع پر وزیرِ اعظم شہباز شریف نے چیئرمین این ڈی ایم اے کو خیبر پختونخوا حکومت اور پی ڈی ایم اے کے ساتھ تعاون جاری رکھنے، ریسکیو و ریلیف آپریشن میں تعاون فراہم کرنے، تمام وسائل بروئے کار لانے، خیبر پختونخوا حکومت سے امدادی سرگرمیوں کے لیے رابطے مربوط کرنے کی ہدایت کی۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق سب سے زیادہ نقصان ضلع بونیر میں ہوا۔ بونیر، باجوڑ، مانسہرہ اور بٹگرام آفت زدہ اضلاع قرار دے دیے گئے ہیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ہدایت کی کہ این ڈی ایم اے صوبائی حکومت کی ریسکیو و ریلیف آپریشن میں ہر قسم کی معاونت کرے، خیبر پختونخوا حکومت کو خیمے، ادویات، اشیائے خور و نوش اور دیگر امدادی سامان فوری پہنچایا جائے، ترجیحی بنیادوں پر امدادی سامان کو ٹرکوں کے ذریعے فوری بھیجا جائے۔
وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پھنسے لوگوں و سیاحوں کو فوری محفوظ مقامات پر پہنچایا جائے۔