موسمی الرجی کا شکار ہیں تو یہ غذائیں آپ کو فوراً آرام دے سکتی ہیں
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
موسمی الرجی ایک عام مسئلہ ہے جو سال کے مخصوص اوقات میں فضائی پولن کے باعث پیدا ہوتی ہے، جیسے بہار، گرمی یا خزاں کے موسم میں۔ اس کے نتیجے میں چھینکیں، ناک بہنا یا بند ہونا، آنکھوں میں خارش یا پانی آنا، گلے میں خراش اور کھانسی جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔
ماہرین غذائیت کے مطابق، کچھ قدرتی اور سادہ غذائیں ان علامات کو کم کرنے میں مدد دے سکتی ہیں۔ اپنے روزمرہ کے کھانے میں ان غذاؤں کو شامل کر کے، خاص طور پر الرجی سیزن سے پہلے اور اس کے دوران، ان علامات پر قابو پایا جا سکتا ہے اور مجموعی طور پر بہتر محسوس کیا جا سکتا ہے۔
یہاں آپ کوموسمی الرجی کے لیے 5 آسان اور مؤثر غذائی علاج بتائے جارہے ہیں
سوزش کم کرنے والی غذا کا استعمال کریں
موسمی الرجی سے بچاؤ کے لیے ایسی غذا کھائیں جو سوزش کم کرنے میں مدد دے۔ ماہرین غذائیت کے مطابق، لہسن، لیموں، ہرے پتوں والی سبزیاں، پروبائیوٹک غذا اور ہڈیوں کا شوربہ ایسی چیزیں ہیں جو مدافعتی نظام کو مضبوط کرتی ہیں۔ ایک مضبوط مدافعتی نظام الرجی کی شدت کو کم کرنے میں مددگار ہو سکتا ہے۔
خالص شہد روزانہ استعمال کریں
روزانہ خالص شہد لینا ایک آزمودہ نسخہ ہے۔ نیوٹریشنسٹ کے مطابق، روزانہ ایک چمچ مقامی شہد کھانے سے جسم کو مقامی آلودگی کے خلاف برداشت پیدا کرنے میں مدد ملتی ہے۔ یہ ضروری ہے کہ شہد خالص اور بغیر ملاوٹ کا ہو تاکہ اس کے مکمل فوائد حاصل ہو سکیں۔
کوئرسٹین ایک قدرتی اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو ہسٹامین کے اخراج کو قابو میں رکھتا ہے، جس سے الرجی کی علامات قدرتی طور پر کم ہوتی ہیں۔ یہ مرکب بروکلی، پیاز، سبز چائے اور ترش پھلوں میں پایا جاتا ہے۔ ترش پھل وٹامن سی کا بھی بہترین ذریعہ ہیں، جو مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے اور ہلکی الرجی کی علامات میں کمی لا سکتا ہے۔
انناس میں پایا جانے والا برومیلین ایک قدرتی انزائم ہے جو سانس کی نالیوں میں سوزش کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے، خاص طور پر الرجی سے جُڑی ہوئی سوجن کے لیے مفید ہے۔ 2023 کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ برومیلین الرجی یا انفیکشن کی وجہ سے ہونے والی سائنوسائٹس میں فائدہ پہنچا سکتا ہے۔ تازہ انناس کو اپنی خوراک کا حصہ بنا کر آپ سوزش پر قابو پا سکتے ہیں اور سانس کی صحت کو بہتر بنا سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سکتا ہے
پڑھیں:
سندھ حکومت کی قدرتی آفات کے دوران ریلیف سرگرمیوں کی تفصیلات جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)حکومت سندھ کے محکمہ اطلاعات نے صوبائی (بارش و سیلاب ایمرجنسی) مانیٹرنگ سیل، سروسز، جنرل ایڈمنسٹریشن اور کوآرڈینیشن ڈپارٹمنٹ کے فراہم کردہ اعداد و شمار کی بنیاد پر قدرتی آفات اور ہنگامی صورتحال کے دوران جاری ریلیف سرگرمیوں کی تفصیلات جاری کردی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اب تک کل 198,407 افراد بے گھر ہوئے، جن میں سے 115,318 اپنے آبائی مقامات پر واپس جا چکے ہیں۔ صوبے بھر میں 528 ریلیف کیمپس قائم کیے گئے جبکہ 119 میڈیکل کیمپس میں 151,604 مریضوں کا علاج کیا گیا۔ اس کے علاوہ 100 لائیو اسٹاک کیمپس بھی قائم کیے گئے جن میں 500,173 جانوروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا اور 1,769,162 جانوروں کا علاج و ویکسی نیشن کی گئی۔حکومت سندھ نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ کسی بھی بحران کے وقت عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور ہر مشکل گھڑی میں ان کے ساتھ کھڑی رہے گی۔ تمام سرکاری ادارے، ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو ٹیمیں عوام کی جان و مال کے تحفظ کے لیے24 گھنٹے سرگرم عمل ہیں۔