امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ غزہ میں لوگ بھوک کا شکار ہیں لیکن جلد ہی امریکا اس صورتِ حال کو ٹھیک کرے گا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر کا یہ بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب غزہ پر اسرائیل کے فضائی حملے شدت اختیار کر گئے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے خلیجی ممالک کے اپنے 4 روزہ دورے کے آخری روز ابوظہبی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

امریکی صدر نے غزہ کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہاں بہت سے لوگ بھوکے مر رہے ہیں۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ امریکا جلد ہی غزہ کے اس مسئلے کو ہمیشہ کے لیے حل کرلے گا۔

امریکی صدر کا غزہ میں بھوک سے شہریوں کی ہلاکتوں کا بیان اس لیے بھی حیران کن ہے کیوں کہ اسرائیل بھوک سے ہلاکتوں کی خبروں کی ہمیشہ تردید کرتا آیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے دورے پر ہیں لیکن اسرائیل نہیں جائیں گے اور پھر اس بیان سے بھی ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم کے ساتھ امریکی تعلقات میں کشیدگی ہے۔

قبل ازیں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں نے فضائی تصاویر دیکھی ہیں غزہ میں کوئی عمارت تباہی سے نہیں بچی۔ لوگ ملبے کے نیچے زندگی گزار رہے ہیں جو ناقابل قبول ہے۔

امریکی صدر نے مزید کہا تھا کہ اگر ضرورت پڑی تو میں فخر سے کہوں گا کہ امریکا غزہ کو سنبھالے اور اسے ایک آزادی زون بنائے، جہاں مثبت تبدیلی آئے۔

واضح رہے کہ گزشتہ 72 گھنٹوں کے دوران غزہ پر اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد ایک بار پھر ابتدائی جنگی دنوں جیسی سطح پر پہنچ گئی ہے۔

 


 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

پڑھیں:

نیتن یاہو 7 جولائی کو ٹرمپ سے ملنے امریکا جائیں گے؛ غزہ جنگ بندی کے امکانات قوی

ایران کے ساتھ جنگ کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی پہلی دوبدو ملاقات 7 نومبر کو واشنگٹن میں ہوگی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ غزہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ وہ اس ملاقات میں اسرائیلی وزیراعظم سے ایران کی صورتحال اور شام سے تعلقات پر بھی تفصیلی بات چیت کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں فلوریڈا کے ایک حراستی مرکز کے دورے کے لیے روانگی سے قبل صحافیوں سے گفتگو میں کیا۔

اس قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں عندیہ دیا تھا کہ آئندہ ہفتے غزہ جنگ بندی معاہدہ طے ہوجانے کا امکان ہے۔

خیال رہے کہ نیتن یاہو کا یہ دورہ رواں سال کے پہلے 6 ماہ میں امریکا کا تیسرا دورہ ہوگا۔ جس سے ان کی صدر ٹرمپ کے ساتھ دوستی کا اندازہ کیا جا سکتا ہے۔

اسرائیلی وزیر اسٹریٹجک امور رون ڈرمر اس دورے کے انتظامات کے لیے ان دنوں واشنگٹن میں امریکی حکام کے ساتھ مذاکرات میں مصروف ہیں۔

یاد رہے کہ ٹرمپ نے شام پر عائد امریکی اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کے ایک صدارتی حکم نامے پر دستخط کیے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ اسرائیل شام کے درمیان تعلقات بحال ہوجائیں۔

اس طرح اس اہم ملاقات میں غزہ جنگ بندی کے ساتھ ساتھ اسرائیل کے شام کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی پر بھی بات ہوگی۔

علاوہ ازیں اسرائیل کے مستقبل میں ایران کے ساتھ تعلقات بھی اس ملاقات کا اہم موضوع ہوگا۔ 

 

 

 

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ نے ایلون مسک کو امریکا سے ڈی پورٹ کرنے پر غور شروع کر دیا
  • نیتن یاہو 7جولائی کو ٹرمپ سے ملنے امریکا جائیں گے، غزہ جنگ بندی کے امکانات قوی
  • ایلون مسک کو امریکا سے ڈی پورٹ کیے جانے کا امکان
  • نیتن یاہو 7 جولائی کو ٹرمپ سے ملنے امریکا جائیں گے؛ غزہ جنگ بندی کے امکانات قوی
  • ہیکرزگروپ کا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اہم حکومتی شخصیات کے ای میل پیغامات افشا کرنے کا اعلان
  • ایران پھر ایٹمی پروگرام کی طرف بڑھا تو یہ ان کے لیے آخری اقدام ہوگا: ٹرمپ
  • کراچی کی مقامی عدالت میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف درخواست دائر
  • ایران ایٹمی پروگرام کیجانب بڑھا تو یہ انکا آخری اقدام ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ
  • کچھ نئے ممالک اسرائیل سے تعلقات معمول میں لانے کے ابراہام معاہدے میں شامل ہوں گے، ٹرمپ کا دعویٰ
  • اسرائیل میں جو نیتن یاہو کیساتھ کیا جا رہا ہے وہ خوف ناک ہے، امریکی صدر