پاکستان اور ترکیہ فلاحی میدان میں تعاون مزید بڑھائیں گے، ڈاکٹر عرفان نذیر اوغلو
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
پاکستان میں ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر عرفان نذیر اوغلو نے الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی دفتر کا دورہ کیا جہاں الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے صدر ڈاکٹر حفیظ الرحمان، سیکرٹری جنرل سید وقاص جعفری، نائب صدور محمد عبدالشکور، سید احسان اللہ وقاص، ڈاکٹر مشتاق مانگٹ اور دیگر ذمہ داران نے مہمانان کا پرتپاک استقبال کیا۔
اس موقع پر سفیر ترکیہ کو الخدمت کے مرکزی دفتر کا تفصیلی دورہ کروایا گیا اور انہیں الخدمت کی ملک و بیرونِ ملک فلاحی سرگرمیوں، جاری منصوبوں اور رضاکارانہ خدمات سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
صدر الخدمت ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے کہا کہ ترکیہ اور پاکستان مشکل وقت کے ساتھی ہیں اور ترک تنظیموں کے ساتھ اشتراک الخدمت کے لیے باعثِ افتخار ہے۔
ترکیہ کے پاکستان میں سفیر ڈاکٹر عرفان نذیر اوغلو نے الخدمت کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے جھنڈے کی طرح ہمارے دل بھی ایک جیسے ہیں۔ انہوں نے الخدمت کے ساتھ فلاحی میدان میں تعاون کو وسعت دینے کے عزم کا اظہار کیا، خاص طور پر نوجوان نسل کو ایک دوسرے کے قریب لانے کے لیے مشترکہ منصوبوں پر کام کرنے کی خواہش ظاہر کی۔
ڈاکٹر اوغلو نے ترکیہ میں آنے والے زلزلے کے دوران الخدمت کے رضاکاروں کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا اور ان کے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر انہوں نے الخدمت کا رضاکار بننے کے لیے خود کو باقاعدہ رجسٹر کروایا اور مستقبل میں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
پروگرام کے اختتام پر صدر الخدمت نے معزز مہمان کو اعزازی شیلڈ، مینارِ پاکستان کا علامتی ماڈل اور پاکستانی ثقافت کی نمائندہ چادر و ٹوپی پیش کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان ترکیہ ڈاکٹر عرفان نذیر اوغلو.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان ترکیہ ڈاکٹر عرفان نذیر اوغلو نے الخدمت الخدمت کے کے لیے
پڑھیں:
روسی صدر نے فوجی میدان میں مقابلے کا چیلنج دیدیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا کہنا ہے کہ اگر کوئی روس کیساتھ فوجی میدان میں مقابلہ کرنا چاہتا ہے تو آگے بڑھ کردیکھ لے۔ مغربی ممالک صرف یوکرین استعمال کر رہے ہیں۔
ایک کانفرنس سے خطاب میں روسی صدر کا کہنا تھا کہ دنیامیں کوئی ایسی طاقت نہیں جوسب کو حکم دے کہ کیاکرناہے، دنیا کو کوئی طاقت اکیلے نہیں چلا سکتی، عالمی برادری ایک اہم موڑ پر کھڑی ہے۔ نیاکثیرقطبی نظام متحرک اور مسلسل آگے بڑھ رہا ہے۔
روسی صدر نے کہا کہ روس نیٹو پر حملہ کرنے جارہاہے؟ایسی باتیں قابل یقین نہیں، یورپی لیڈر پر سکون ہوجائیں، سکون سے سوئیں،اپنے مسائل پر قابو پائیں، کوئی روس کیساتھ فوجی میدان میں مقابلہ کرناچاہتاہے تو آگے بڑھ کردیکھ لے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مخالفین ہمیں عالمی نظام سے باہر نکالنے میں ناکام رہے۔ روس نے مغرب کی پابندیوں کےباوجود ثابت قدمی دکھائی، عالمی توازن روس کے بغیر قائم نہیں رہ سکتا۔ مزید کہا کہ فلسطینی تنازع کووہاں رہنے والی اقوام کو نظرانداز کرکے حل نہیں کیا جاسکتا۔
ٹرمپ صدر ہوتے تو یوکرین میں جنگ سے بچا جا سکتا تھا ، مغربی ممالک کو یوکرین میں تباہی پر کوئی افسوس نہیں، مغربی ممالک صرف یوکرین استعمال کر رہے ہیں، تمام نیٹوممالک ہمارے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں ، تربیت دینے والے دراصل لڑائی میں براہِ راست شریک ہیں۔ روسی فوجی دستےیوکرین کے پورے محاذ پر آگے بڑھ رہے ہیں، یوکرین کیلئے بہتر ہے وہ سمجھوتے پر غور کرے۔