بیجنگ :چین میں خصوصی افراد کے رول ماڈلز اور ان   کی مدد کرنے والے ماڈل افراد اور اداروں   کو ایوارڈ  سے نوازنے کی ساتویں کانفرنس بیجنگ میں منعقد ہوئی ۔جمعہ کے روز سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے جنرل سیکریٹری، چینی صدر اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ نے خصوصی افراد کی مدد کے  ٌپینتیسویں  قومی دن کی آمد پر سی پی سی سینٹرل کمیٹی کی جانب سے   خصوصی افراد کے رول ماڈلز اور خصوصی افراد کی مدد کرنے والے ماڈل اداروں اور افراد کو مبارک باد دی اور ملک بھر میں تمام خصوصی افراد ، ان کے اہل و عیال اور  ان سے  متعلق کارکنوں کے لئے  نیک خواہشات کا اظہار کیا۔شی جن پھنگ نے  کہا  کہ خصوصی افراد چینی طرز کی جدیدکاری کی ترقی میں اہم قوت ہیں، جنہیں مخصوص دیکھ بھال اور توجہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے سفر میں ہمیں خصوصی افراد کے لئے سماجی تحفظ کے نظام اور دیکھ بھال کی خدمات کے نظام کو مزید بہتربناتے ہوئے ان کے مساوی حقوق کو یقینی بنانا ہوگا اور  ان افراد کے نصب العین کی جامع ترقی کو آگے بڑھانا ہوگا۔شی جن پھنگ نے امید ظاہر کی کہ ملک بھر میں تمام خصوصی افراد رول ماڈلز سے سیکھتے ہوئے مشکلات پر قابو پاکر اپنے خوابوں کی جستجو جاری رکھیں گے اور چینی طرز کی جدید کاری کے ذریعے ملک کو طاقتور بنانے اور قومی کی عظیم نشاۃ ثانیہ کے لئے اپنی مثبت خدمات سرانجام دیں گے۔کانفرنس سےپہلے سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے سیاسی بیورو کی قائمہ کمیٹی کے رکن اور چینی وزیر اعظم لی چھیانگ کانفرنس میں شریک نمائندوں کے ساتھ گروپ فوٹو  میں شامل ہوئے ۔ کانفرنس میں  خصوصی افراد کے 2000رول ماڈلز،  ان سے  متعلق  200 ماڈل اداروں اور 60 افراد کو ایوارڈ  سے نوازا گیا۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

کوئٹہ: چینی 230 روپے کلو، کیا چینی کی غیر قانونی اسمگلنگ جاری ہے

کوئٹہ میں ہر گزرتے دن کے ساتھ چینی کا بحران شدت اختیار کرتا جارہا ہے، جہاں چند ہی دن قبل چینی 195 روپے فی کلو میں دستیاب تھی وہیں یک دم 35 روپے اضافے کے بعد چینی کی فی کلو قیمت 230 روپے تک جا پہنچی ہے۔ قیمتوں میں یہ اچانک اضافہ نہ صرف شہریوں میں بے چینی پیدا کر رہا ہے بلکہ ریٹیلرز بھی شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔
مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے کے آغاز میں چینی کی فی کلو قیمت میں 35 روپے تک کا بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس نے ضلعی انتظامیہ کی کارکردگی پر بھی سوال اٹھا دیے ہیں۔

وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کوئٹہ کے مضافاتی علاقے ہزارہ ٹاؤن میں ریٹیلر اسامہ یوسف زئی نے بتایا کہ بازار میں چینی کی قیمت میں گزشتہ کئی دنوں سے ہوش ربا اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ ان کے مطابق ہول سیل مارکیٹ میں چینی 200 سے 210 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہی ہے اور دکانوں تک پہنچتے پہنچتے ٹرانسپورٹ سمیت دیگر اخراجات جوڑ کر ریٹیل سطح پر یہی قیمت 230 روپے تک جا پہنچتی ہے۔

مزید پڑھیں: چینی کی قیمتوں میں اضافہ: کس شوگر مل کے پاس کتنی چینی اسٹاک ہے؟

اسامہ یوسفزئی نے بتایا کہ پہلے لوگ ہفتے میں دو سے تین کلو چینی خریدتے تھے لیکن اب قیمتیں اتنی بڑھ گئی ہیں کہ زیادہ تر خریدار ایک کلو چینی لے کر واپس جا رہے ہیں۔ بازار میں چینی کی دستیابی بھی کم ہو گئی ہے اور کچھ عناصر مبینہ طور پر اسے غیر قانونی طور پر افغانستان سمگل کر رہے ہیں، جس سے مقامی مارکیٹ میں قلت مزید بڑھ گئی ہے۔

اسی حوالے سے ایک اور ریٹیلر حاجی امداد نے وی نیوز کو بتایا کہ شہر میں اعلیٰ معیار کی چینی 230 روپےجبکہ کم درجے کی چینی 220 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہی ہے۔ ان کے مطابق اگلے چند دنوں میں قیمت میں مزید 5 سے 10 روپے کا اضافہ بھی متوقع ہے۔

حاجی امداد نے کہا کہ اوپن مارکیٹ میں چینی کی قلت ہو رہی ہے۔ کچھ لوگ کہتے ہیں ذخیرہ اندوزی کی جا رہی ہے اور کچھ کے مطابق چینی سرحد پار اسمگل ہو رہی ہے، لیکن حقیقت کیا ہے اسکی کوئی تصدیق نہیں کر پارہا۔

مزید پڑھیں: چینی کی زائد قیمت فروخت پر صوبوں میں جرمانے اور گرفتاریاں، وزارت فوڈ سیکورٹی کی سینیٹ میں رپورٹ

شہری بھی اس صورتحال پر شدید برہمی کا اظہار کر رہے ہیں۔ رہائشیوں کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور پرائس کنٹرول کمیٹیاں مکمل طور پر غائب نظر آ رہی ہیں، جبکہ گراں فروشوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی۔ ایک شہری نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ہفتے چینی 195 روپے میں خریدی تھی، اور آج اچانک 230 روپے مانگ رہے ہیں۔ نہ کوئی چھاپہ، نہ کوئی چیک اینڈ بیلنس عام آدمی کہاں جائے؟

دوسری جانب بعض شہریوں کا کہنا ہے کہ اشیائے خوردونوش کی قیمتیں ایک مخصوص پلاننگ کے تحت بڑھائی جاتی ہیں، اور جب مارکیٹ میں مصنوعی قلت پیدا ہو جائے تو گراں فروش من مانی قیمتیں وصول کرتے ہیں۔

کوئٹہ میں چینی کی قیمتوں میں اضافہ کسی نئی بات نہیں لیکن اس بار معاملہ زیادہ سنگین دکھائی دے رہا ہے کیونکہ صرف ایک ہفتے میں قیمتوں نے ریکارڈ سطح کو چھو لیا ہے۔

مزید پڑھیں: چینی اخبار ’پیپلز ڈیلی‘ نے ریاض میں علاقائی دفتر کھول لیا

مارکیٹ ذرائع کے مطابق اگر ضلعی انتظامیہ اور پرائس کنٹرول مجسٹریٹس نے فوری ایکشن نہ لیا تو چینی کی قیمت 240 سے 250 روپے فی کلو تک بھی جا سکتی ہے۔

پریشان حال شہریوں نے حکومت اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر مارکیٹ کا جائزہ لیا جائے، ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور چینی کی قیمتیں عام آدمی کی پہنچ میں لائی جائیں۔

شہر کی مارکیٹوں میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور انتظامیہ کی عدم موجودگی نے شہریوں کو یہ کہنے پر مجبور کر دیا ہے کہ کوئٹہ میں قیمتیں کنٹرول کرنے والا کوئی نہیں رہا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ ضلعی انتظامیہ اس بڑھتے ہوئے بحران پر کب اور کیسے قابو پاتی ہے یا پھر عوام کو مہنگائی کی اس نئی لہر کا بوجھ مزید برداشت کرنا پڑے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسامہ یوسفزئی چینی غالب نہاد کوئٹہ

متعلقہ مضامین

  • نابینا اور دل کے مریضوں کا فوری علاج کیا جائے، وزیراعلیٰ پختونخوا
  • وزیراعلیٰ کے پی کی بینائی سے محروم اور عارضہ قلب کے مریضوں کے مسائل فوری حل کرنے کی ہدایت
  • وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نےبینائی سے محروم اور عارضہ قلب کے مریضوں کے مسائل فوری حل کرنے کی ہدایت کردی
  • کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کا سیف سٹیز اتھارٹی کا دورہ، آسیان کپیسٹی بلڈنگ کانفرنس میں شرکت
  • محسن  نقوی  سے  ملاقات  ‘ پاکستان کیساتھ  تعاون  جاری  رکھیں  گے : چینی  سفیر 
  • پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون جاری رکھیں گے، چین
  • کوئٹہ: چینی 230 روپے کلو، کیا چینی کی غیر قانونی اسمگلنگ جاری ہے
  • خیبرپختونخوا حکومت کو صحت کارڈ پر علاج کی سہولت جاری رکھنے میں مشکلات
  • جڑواں شہروں میں چینی کا بحران، قیمتیں قابو سے باہر
  • جڑواں شہروں راولپنڈی ،اسلام آباد میں چینی کا بحران بے قابو