پاک انڈیا جنگ کے دوران طالبان کے اہم وزیر نے بھارت کا خفیہ دورہ کیا؛ برطانوی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
برطانوی نشریاتی ادارے ’’بی بی سی پشتو‘‘ نے دعویٰ کیا کہ نائب وزیر داخلہ ابراہیم صدر بھارت کے خفیہ دور پر گئے تھے۔
بی بی سی کے مطابق اس دورے کی اہمیت اس لیے بھی بڑھ جاتی ہے کہ یہ پاک بھارت کشیدگی کے عروج کے دنوں میں کیا گیا اور ابراہیم صدر کو طالبان کے امیر ملا ہبتہ اللہ کے نہایت قریب بھی سمجھا جاتا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ ابراہیم صدر کو طالبان حکومت کے اہم اور اسٹریٹیجک سیکیورٹی کے امور میں مہارت کے باعث فیصلہ سازی میں اہمیت دی جاتی ہے۔
بھارتی اخبار ’سنڈے گارڈیئن‘ نے طالبان حکومت کے ایک اہم عہدیدار کے بھارت دورے کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا تھا کہ اس دورے کی ٹائمنگ اہم ہے۔
تاہم طالبان حکومت اور بھارت کی جانب سے اس خفیہ دورے کی تاحال تردید یا تصدیق نہیں کی گئی۔
یاد رہے کہ بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے گذشتہ روز طالبان حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ٹیلی فون پر بات کی ہے۔
بھارت کا خفیہ دورہ کرنے والے طالبان وزیر ابراہیم صدر کون ہیں ؟
بی بی سی نے مڈل ایسٹ انسٹیٹیوٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ ابراہیم صدر ایک سخت گیر فوجی کمانڈر ہیں جن کی پیدائش 1960 میں ہوئی تھی۔
ابراہیم صدر سنہ 90 کی دہائی میں طالبان کے پہلے دور حکومت میں نائب وزیرِ دفاع تھے اور سابق امیرِ طالبان ملا اختر منصور کے بھی نہایت قریبی ساتھی سمجھے جاتے تھے۔
انھوں نے مئی 2021 میں جنوبی ہلمند صوبے میں طالبان کی جانب سے لڑائی کی قیادت کی اور اقتدار سنبھال لیا تھا۔
مڈل ایسٹ انسٹیٹیوٹ کے مطابق ابراہیم صدر کے بارے میں یہ بھی مشہور ہے کہ وہ ان طالبان فوجی رہنماؤں میں سے ہیں جن کے ایران کے پاسدارانِ انقلاب کی قدس فورس سے قریبی روابط ہیں۔
بی بی سی مانیٹرنگ کے مطابق اکتوبر 2018 میں امریکی محکمہ خزانہ کے دفتر برائے غیر ملکی ایسٹ کنٹرول (او ایف اے سی) نے ابراہیم صدر کو خودکش حملوں اور دیگر خطرناک سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں ایک فہرست میں ڈال دیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: طالبان حکومت ابراہیم صدر دورے کی
پڑھیں:
فلسطین کے حق میں نعرے لگانے پر برطانوی میوزک بینڈ کے اراکین امریکا جانے سے محروم
برطانیہ میں گلاسٹنبری میوزک فیسٹیول کے دوران اسرائیلی فوج کے خلاف اور فلسطین کی آزادی کے حق میں نعرے لگانے پر امریکی حکومت نے میوزک بینڈBob Vylan کے اراکین کے امریکی ویزے منسوخ کر دیے۔
یہ بھی پڑھیں: چینی طلبہ امریکا کے نشانے پر، ویزوں کی ’جارحانہ‘ منسوخی پر چین کا شدید ردعمل
غیر ملکی میڈیا کے مطابق شو کے دوران بینڈ کے گلوکار نے اسٹیج پر نعرے لگاتے ہوئے کہا تھا کہ آئی ڈی ایف مردہ باد لگائے۔ انہوں نے ’دریا سے سمندر تک، فلسطین آزاد ہو کر رہے گا‘ کا نعرہ بھی بلند کیا تھا۔
اس دوران بینڈ کی پرفارمنس کو براہ راست نشر کیا گیا تھا جس پر بعد ازاں بی بی سی نے کہا تھا کہ اس قسم کے نعروں کے دوران لائیو نشریات کو روکا جانا چاہیے تھا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ڈپٹی سیکریٹری آف اسٹیٹ نے اس اقدام کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ گلاسٹنبری میں کی جانے والی نفرت انگیز تقاریر اور نعروں کی روشنی میں Bob Vylan کے اراکین کے ویزے منسوخ کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیے: بین الاقوامی طلبا کے ویزوں کی منسوخی، نئی امریکی پالیسی کیا ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ وہ غیر ملکی جو نفرت اور تشدد کی ترویج کرتے ہیں لہٰذا ان کا امریکا میں خیرمقدم نہیں کیا جائے گا۔
یہ فیصلہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری تنازعے پر بڑھتی ہوئی بین الاقوامی بحث کا حصہ بن گیا ہے جس میں مختلف ممالک کی حکومتیں اپنے موقف کا اظہار کر رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ کا دورہ کرنے والے امریکی ویزا درخواست گزاروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس دیکھنے کا حکم
واضح رہے کہ فلسطین کے حق میں آواز اٹھانے والے گلوکاروں کی جانب سے مختلف عالمی سطح پر ردعمل سامنے آتے ہیں جہاں بعض افراد اس کو اظہار رائے کی آزادی کا حصہ سمجھتے ہیں تو دوسرے اسے قومی مفادات اور حکومتی پالیسیوں کے خلاف قرار دیتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی ویزے امریکی ویزے منسوخ برطانوی ریپ برطانوی میوزک بینڈ