کوئٹہ میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے عالمی استعمار اور صیہونی طاقتوں کے گٹھ جوڑ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا یہود و نصاریٰ ہرگز امت مسلمہ کے خیرخواہ نہیں ہو سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ اہل ایمان آپس میں نرم دل اور باہمی محبت و اخوت سے سرشار ہوتے ہیں، جبکہ کفار و مشرکین کے مقابلے میں سخت اور باہمت ثابت ہوتے ہیں۔ پاکستان کے 25 کروڑ غیور عوام اپنے ایمانی جذبے سے وطن عزیز کے چپے چپے کی حفاظت کے لیے پرعزم ہیں۔ دشمن کی مکروہ سازشیں، خصوصاً مودی سرکار کے ناپاک عزائم، خاک میں ملا دی جائیں گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں مرکزی مسلم لیگ کے زیر اہتمام وطن عزیز پاکستان کی کامیابی اور آپریشن "بنیان مرصوص" کی کامرانی پر یوم تشکر کے سلسلے میں برآمد ہونے والی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ یوم تشکر کی اس ریلی میں مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی جنرل سیکرٹری علامہ سہیل اکبر شیرازی سمیت مختلف مذہبی، سماجی اور سیاسی شخصیات سمیت عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور وطن عزیز کے دفاع، مظلومین عالم کی حمایت اور امت مسلمہ کے اتحاد کا عزم دہرایا۔

علامہ مقصود ڈومکی نے اس موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کلمہ طیبہ کے سائے تلے پوری امت مسلمہ ایک جسد واحد کی مانند ہے۔ اگر جسم کے ایک حصے میں درد ہو تو پورا جسم اس کا احساس کرتا ہے۔ کشمیر اور فلسطین کے مظلوموں کا درد ہم اپنے دل میں محسوس کرتے ہیں اور ان کی حمایت کو اپنا دینی و اخلاقی فریضہ سمجھتے ہیں۔ انہوں نے عالمی استعمار اور صیہونی طاقتوں کے گٹھ جوڑ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا یہود و نصاریٰ ہرگز امت مسلمہ کے خیرخواہ نہیں ہو سکتے ہیں۔ اسرائیل اور بھارت کا اتحاد امت مسلمہ کے خلاف سنگین سازش ہے۔ وقت کا تقاضا ہے کہ تمام مسلم ممالک باہمی اختلافات کو بھلا کر ایک دوسرے کے ساتھ اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کریں تاکہ دشمن کی ہر سازش کو ناکام بنایا جا سکے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: امت مسلمہ کے علامہ مقصود کرتے ہوئے

پڑھیں:

اسرائیل اور امریکہ گریٹر اسرائیل کے لئے عراق میں انتشار چاہتے ہیں، امام جمعہ بغداد

آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی کے مؤقف کا ذکر کرتے ہوئے امام جمعہ نے کہا کہ انہوں نے حکم دیا ہے کہ انتخابات میں شرکت ضروری ہے، یہ ذوق و شوق کا معاملہ نہیں ہے، بلکہ ایک ذمہ داری ہے جو ہر شہری کے کندھوں پر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عراقی دارالحکومت بغداد کے نماز جمعہ کے امام آیت اللہ سید یاسین الموسوی نے عراق میں افراتفری پھیلانے کی سازش کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات بہت اہم ہیں۔ انہوں نے آئندہ پارلیمانی انتخابات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ان میں عراقی عوام کی بھرپور شرکت کو ملک اور خطے کے موجودہ حساس حالات میں ایک ناقابل تردید ضرورت قرار دیا۔  آیت اللہ سید یاسین الموسوی نے آئندہ پارلیمانی انتخابات اور ان میں عراقی عوام کی بھرپور شرکت کو ملک اور خطے کے موجودہ حساس حالات میں اہم اور ناقابل تردید ضرورت قرار دیا اور کہا کہ عراقی عوام کو چاہیے کہ وہ آئندہ انتخابات میں اتحاد اور یکجہتی کو نشانہ بنانے والے منصوبوں سے ملک کی حفاظت کریں۔

آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی کے مؤقف کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے حکم دیا ہے کہ انتخابات میں شرکت ضروری ہے، یہ ذوق و شوق کا معاملہ نہیں ہے، بلکہ ایک ذمہ داری ہے جو ہر شہری کے کندھوں پر ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ملک کو تباہی اور افراتفری کی طرف لے جانے کی سازش کی جاری ہے،ایسی سازش جس کو امریکہ اور اسرائیل گریٹر اسرائیل منصوبے کے فریم ورک میں کامیاب بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آیت اللہ سید علی سیستانی کی جانب سے انتخابات کے بائیکاٹ کے بارے میں حکم کی کوئی حقیقت نہیں،یہ الفاظ خالص جھوٹ اور بہتان ہیں، ان کا دفتر ہر ایک کے لیے کھلا ہے اور کوئی بھی براہ راست ان دعووں کی سچائی کی تصدیق کر سکتا ہے۔

الموسوی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ میں اپنے بیانات میں آزاد ہوں لیکن میں دینی فریضہ اور حاکمیت کی پیروی کرتا ہوں، مزید کہا کہ میں آیت اللہ سیستانی کی طرف کوئی لفظ منسوب نہیں کرتا جب تک کہ وہ خود نہ کہیں۔ بغداد میں نماز جمعہ کے امام نے کہا کہ آیت اللہ سید علی سیستانی نے کبھی بھی لوگوں سے کسی مخصوص شخص یا تحریک کو ووٹ دینے کے لیے نہیں کہا ہے، بلکہ یہ کہ حتمی فیصلہ اور انتخاب ووٹرز کی ذمہ داری ہے اور اسے میرٹ اور پاکیزگی کے معیار کی بنیاد پر کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے شہید سید ہاشم صفی الدین  کو بھی خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہیں ایک متقی، پرہیزگار اور بہادر شہید قرار دیا۔ بین الاقوامی تناظر میں، الموسوی نے ایران، سعودی عرب، مصر، کویت، لبنان، حتیٰ کہ قطر سمیت عراق اور پورے خطے کے خلاف خطرناک منصوبوں کے بارے میں خبردار کیا۔

انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ عراق اور ایران کو نقصان پہنچانے اور تہران کی حکومت کو سیکولر اور مذہب مخالف بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، اسی طرح حشد الشعبی اور سید علی سیستانی کی شخصیت کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے بعض مساجد میں پھیلنے والے "تعارف سلفیت کے منصوبے" کے خطرے کی طرف بھی اشارہ کرتے ہوئے وضاحت کی کہ یہ رجحان امریکہ کے مقرر کردہ حکمران کی مطلق اطاعت کو فروغ دیتا ہے اور اتھارٹی اور مذہبی علماء کی نفی کرتا ہے، چاہے شیعہ ہوں یا سنی"۔ الموسوی نے اس منصوبے کو عراق اور خطے کو سابق حکومت کے زوال اور مذہبی تشخص اور حسینی روایات کے خاتمے سے پہلے کے دور کی طرف لوٹنے کی کوششوں کا تسلسل قرار دیا۔  

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل اور امریکہ گریٹر اسرائیل کے لئے عراق میں انتشار چاہتے ہیں، امام جمعہ بغداد
  • گلوبل صمود فلوٹیلا میں سوار افراد کی گرفتاری انسانیت کیخلاف سنگین جرم ہے، حنیف طیب
  • پاکستانی عوام کسی صورت اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے ،اسد قیصر
  • جماعت اسلامی محراب پور کے تحت مشتاق خان کی گرفتاری کیخلاف احتجاج
  • مجلس وحدت مسلمین ملت کی امیدوں کا مرکز ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • ٹرمپ کے امن منصوبے کی حمایت فلسطینیوں کیساتھ خیانت ہے، علامہ جواد نقوی
  • اسلام آباد پریس کلب پر پولیس دھاوے کیخلاف صحافیوں کا قومی اسمبلی سے واک آؤٹ
  • معروف مذہبی اسکالر علامہ محمد امین شہیدی کا خصوصی انٹرویو
  • ایم ڈبلیو ایم سندھ کے تنظیمی سیٹ اپ میں تبدیلی، علامہ مقصود ڈومکی اور علامہ حیات نجفی کو اہم ذمہ داریاں تفویض
  • ایشیا کپ؛ ٹرافی نہ ملنے پر بھارت آگ بگولہ، محسن نقوی کیخلاف سازش شروع