تحریک انصاف کا عمران خان کی رہائی کیلئے بھرپور تحریک چلانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
پارٹی ذرائع کے مطابق احتجاجی تحریک شروع کرنے کی تاریخ کے اعلان کا اختیار پارٹی کی سیاسی کمیٹی کو دے دیا گیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ سیاسی کمیٹی میں شامل رہنما آئندہ چند روز میں مشاورت کے بعد احتجاجی تحریک کا باقاعدہ اعلان کردیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ پی ٹی آئی نے سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی اور حکومت مخالف بھر پور تحریک چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر جنید اکبر کی صدرات میں اجلاس ہوا، جس میں خیبر پختونخوا سمیت چاروں صوبوں، آزاد کشمیر کے پارٹی صدور اور جنرل سیکرٹریز شریک ہوئے۔ اجلاس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کے حوالے سے جاری تحریک کیلئے آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا گیا۔
اجلاس میں حکومت کیخلاف تحریک کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔ پارٹی ذرائع کے مطابق احتجاجی تحریک شروع کرنے کی تاریخ کے اعلان کا اختیار پارٹی کی سیاسی کمیٹی کو دے دیا گیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ سیاسی کمیٹی میں شامل رہنما آئندہ چند روز میں مشاورت کے بعد احتجاجی تحریک کا باقاعدہ اعلان کردیں گے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق پارٹی کے ڈویژنل سطح پر مشاورتی اجلاس بھی جلد بلائے جائیں گے۔ یاد رہے کہ اجلاس پارٹی کے صوبائی صدر جنید اکبر نے بانی پی ٹِی آئی کی ہدایت پر طلب کیا تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: احتجاجی تحریک پارٹی ذرائع سیاسی کمیٹی اجلاس میں
پڑھیں:
پاک بھارت جنگ کے بعد کیا عمران خان کی رہائی کے امکانات بڑھ گئے ہیں؟
بھارتی جارحیت کے جواب میں پاکستان نے بھارت کے 5 جنگی جہاز، ڈرون، ایس 400 سمیت پوسٹیں تباہ کی جس کے بعد جنگ بندی کا اعلان کر دیا گیا۔بعدازاں پاک فوج کے ترجمان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم بلا تفریق تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کے بھی ممنون جنہوں نے سیاسی اختلافات سے بالاتر ہو کر وطن کے دفاع میں متحد ہو کر افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا بہترین مظاہرہ کیا۔
بعدازاں بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اڈیالہ جیل میں ملاقات کرنے والوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ فوج بھی میری ہے اور یہ ملک بھی میرا ہے۔ جس طرح ہمارے جوانوں نے فضائی اور زمینی سرحدوں پر مودی کو شکست دی ویسے ہی پاکستانی عوام خصوصاً سوشل میڈیا نے مودی اور آر ایس ایس کے بیانیے کو دنیا بھر میں شکست دی۔
’میں پاک فضائیہ سمیت تمام فوجی جوانوں کو پروفیشنلزم اور بہترین کارکردگی دکھانے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے مودی کی طرح سویلنز اور سول تنصیبات کو ٹارگٹ کرنے کے بجائے پاکستان پر حملے میں شامل طیاروں اور تنصیبات کو کامیابی سے تباہ کرکے کامیابی حاصل کی۔‘
یہ بھی پڑھیے ہمارے والد کو سزائے موت کی دھمکیاں مل رہی ہیں، رہائی کیلئے ٹرمپ سے اپیل کریں گے، عمران خان کے بیٹوں کا انٹرویو
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے بھی اس موقع پر خواہش کا اظہار کیا کہ بھارت کے ساتھ سیز فائر ہو سکتا ہے تو پی ٹی آئی کے ساتھ بھی سیاسی سیز فائر ہونا چاہیے۔
وی نیوز نے تجزیہ کاروں سے گفتگو کی اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا اب عمران خان کی رہائی کے امکانات بڑھے ہیں؟ اب عمران خان کا مستقبل کیا ہو گا؟
سینئر تجزیہ کار مجیب الرحمٰن شامی نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے مقدمات عدالتوں میں ہے اور عدالتوں سے ہی انہیں ریلیف ملے گا اور اسی طرح ان کی رہائی ممکن ہوگی۔ جنگ میں پاکستان کے ہاتھوں بھارت کی شکست سے عمران خان کی رہائی کے امکانات نہیں بڑھے۔ اگر پی ٹی آئی حکومت کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے عمران خان کو رہا کرانا چاہتی ہے تو اس وقت اس کے آثار تو نظر نہیں آ رہے ہیں نہ ہی پی ٹی آئی اور نہ ہی حکومت کی جانب سے اس حوالے سے کوئی پیش رفت ہو رہی ہے۔
مجیب الرحمٰن شامی نے کہا کہ عمران خان اس ملک کے ایک بڑے سیاسی رہنما ہیں، ایک بڑی سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے لیڈر ہیں۔ پاکستان کی تاریخ یہ بتاتی ہے کہ جیل میں قید رہ کر سیاست دانوں کی سیاست ختم نہیں ہوتی۔ آصف زرداری نے 12 سال اور نواز شریف نے متعدد سال جیل میں گزارے ہیں۔ جیل میں رہنے کے بعد ان رہنماؤں کی سیاست بہتر ہی ہوئی ہے۔ عمران خان جیسے ہی رہا ہوں گے وہ دوبارہ اپنی سیاست کا آغاز کریں گے۔ وہ اب بھی بطور سیاسی رہنما زندہ ہیں اور زندہ رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیے کیا پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات عمران خان کی رہائی میں حائل ہیں؟
’میری خواہش ہے کہ عمران خان کی رہائی جلد ہو جائے اور عمران خان آنے والے انتخابات میں حصہ لے سکیں، لیکن اگر عمران خان اور ان کی جماعت سسٹم کے اندر کام کرنے پر راضی ہو جائیں اور بامقصد اور بامعنی مذاکرات کے لیے تیار ہوں تو ان کے لیے راہ ہموار ہو سکتی ہے وگرنہ مشکل ہوگی۔‘
سینئر تجزیہ کار انصار عباسی نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف بھی عمران خان کی رہائی کے لیے کوشاں ہے لیکن وہ سب کچھ کر بھی چکی ہے لیکن پھر بھی عمران خان کی رہائی نہیں ہو سکی ہے۔ اس وقت جو سیاسی فضا ہے اس میں عمران خان کی رہائی دور دور تک نظر نہیں آ رہی۔ عمران خان کی رہائی کی سب سے بڑی ذمے داری خود عمران خان پر اور ان پی ٹی آئی رہنماؤں پر ہے جو کہ اب بھی ریاست مخالف سیاست کر رہے ہیں، اب بھی پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا کی طرف سے افواج پاکستان اور ریاستی اداروں کے خلاف من گھڑت پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے، پاکستان کے بھارت کو جنگ میں شکست دینے پر بھی اگر پی ٹی آئی سوشل میڈیا یا دیگر پراپیگنڈا جاری رکھیں گے تو میرا نہیں خیال کہ پی ٹی آئی کی مشکلات کم ہوں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاک بھارت جنگ پی ٹی آئی عمران خان