پنجاب یونیورسٹی ہاسٹلز کلین اپ آپریشن کے مثبت نتائج، 678 مستحق طلبہ کو کمرے الاٹ
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
سٹی42: پنجاب یونیورسٹی ہاسٹلز میں حالیہ کلین اپ آپریشن کے مثبت اثرات سامنے آگئے ہیں۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے ہاسٹلز سے غیرقانونی قابضین کو نکالنے کے بعد 678 مارننگ پروگرامز کے مستحق طلبہ کو کمرے الاٹ کر دیے۔
ترجمان پنجاب یونیورسٹی کے مطابق ہاسٹلز میں غیرقانونی رہائش کے باعث مارننگ پروگرامز کے طلبہ ہاسٹل کی سہولت سے محروم تھے۔ ان نئے الاٹی طلبہ کا تعلق نہ صرف مارننگ پروگرامز سے ہے بلکہ وہ دیگر صوبوں اور دوردراز علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
آج کے گوشت اور انڈوں کے ریٹس -جمعہ16 مئی , 2025
ترجمان نے بتایا کہ ہاسٹلز آپریشن کے بعد بلوچستان، گلگت بلتستان، خیبر پختونخوا اور سندھ سے تعلق رکھنے والے مزید طلبہ کو بھی کمرے الاٹ کیے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق
بلوچستان کے طلبہ کی تعداد بڑھ کر 281 ہو گئی، خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے طلبہ کی تعداد 192،گلگت بلتستان کے طلبہ کی تعداد 165، سندھ سے تعلق رکھنے والے طلبہ کی تعداد 116 اور آزاد کشمیر کے طلبہ کی تعداد 36 ہو گئی ہے۔
یونیورسٹی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی کی خصوصی ہدایت پر ہاسٹلز میں سخت چیکنگ کا عمل آئندہ بھی جاری رہے گا تاکہ صرف مستحق اور باقاعدہ داخل شدہ طلبہ ہی ہاسٹل کی سہولت حاصل کر سکیں۔
پھلوں اور سبزیوں کی آج کی ریٹ لسٹ -جمعہ 16 مئی ، 2025
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: طلبہ کی تعداد کے طلبہ
پڑھیں:
سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد شیئر کرنےوالے مزید20 افراد گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)پنجاب پولیس نے سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد شیئر کرنے پر بیس افراد کو گرفتار کرکے مقدمات درج کرلیے۔ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق محرم الحرام کے تناظر میں سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد کی تشہیر کرنے والوں کے خلاف کارروائی جاری ہے، 24 گھنٹوں کے دوران سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر قابل اعتراض و نفرت انگیز مواد اَپ لوڈ کرنے کے 33 واقعات رپورٹ ہوئے، سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد شیئر کرنے پر 18 مقدمات درج کرلیے گئے اور 20 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق فیس بک پر قابل اعتراض مواد اپ لوڈ کرنے کے 21 واقعات رپورٹ ہوئے، وٹس ایپ پر 3 جبکہ 9 واقعات دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر رپورٹ ہوئے، اب تک سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد شیئر کرنے پر 34 مقدمات درج کرکے 37 افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ترجمان کے مطابق آئی جی پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت، اشتعال انگیزی، فرقہ واریت کے مرتکب عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں، پنجاب پولیس سوشل میڈیا پر نفرت انگیزی، قابل اعتراض مواد کی تشہیر کے مرتکب عناصر کی سرکوبی یقینی بنا رہی ہے۔